Express News:
2025-07-25@13:35:52 GMT

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ڈیجیٹل سروسز کا افتتاح

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ڈیجیٹل سروسز کا افتتاح کردیا۔

اعلامیہ کے مطابق ڈیجیٹل سروسز کا افتتاح الیکشن کمیشن کو ڈیجیٹائز کرنے اور عوامی رابطے کو مزید مؤثر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ سہولیات روزمرہ کے آپریشنز کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی، جس سے عملے و عوام دونوں کو آسانی سے خدمات تک رسائی حاصل ہوگی۔

نئی ڈیجیٹل سروسز میں کئی داخلی ماڈیولز اور دو موبائل ایپلیکیشنز شامل ہیں جو الیکشن کمیشن اور ووٹرز کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیارکی گئی ہیں۔

ان ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی وجہ سے  ورک فلو بہتر ہوتا ہے، یہ ریئل ٹائم ڈیٹا مینجمنٹ کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی الیکشن کمیشن کی صلاحیت کو مزید بہتر بناتی ہے تاکہ وہ اہم سرگرمیوں کو مؤثر طریقے سے منظم کر سکے۔

عوام کو اب شکایات درج کرنے اور ان کی ٹریکنگ سمیت اہم خدمات تک بے مثال رسائی حاصل ہو گئی ہے۔ یہ خدمات شہریوں کو انتخابی عمل میں براہ راست شمولیت کی سہولت فراہم کرتی ہیں اور ان کی شکایات کا ازالہ کیا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن ڈیجیٹل سروسز

پڑھیں:

مودی راج میں ریاستی الیکشنز سے پہلے ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں

بھارت میں نریندر مودی کے راج میں ریاستی انتخابات سے قبل ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں پڑ گئی ہے۔

مودی سرکار نے بہار میں نیا این آر سی بغیر قانون سازی کے نافذ کر کے منظم دھاندلی کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ مودی کی سر پرستی میں الیکشن سے قبل مسلم اکثریتی ریاست بہار میں انتخابی فہرست کی خصوصی نظرِ ثانی کی گئی ہے۔

مودی سرکار کا دستاویزی ابہام کا سہارا لے کر لاکھوں افراد کو ووٹر لسٹ سے نکالنے کا منصوبہ تیار ہے اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے برعکس بھارتی الیکشن کمیشن نے عام شناختی دستاویزات مسترد کر دی ہیں۔

بھارتی اخبار دی وائر کے مطابق بہار الیکشن سے قبل سپریم کورٹ میں بھارتی الیکشن کمیشن نے شہریت کا ثبوت طلب کرنے کا اختیار حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آدھار، ووٹر آئی ڈی اور راشن کارڈز کو شہریت کا ثبوت ماننے سے الیکشن کمیشن نے انکار کردیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے اختلاف رائے کے باوجود سپریم کورٹ نے شہریت کے تعین کو وزارتِ داخلہ کا اختیار قرار دے دیا ہے۔ دی وائر کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے مطابق شہریت کا تعین بھارت کے الیکشن کمیشن کا نہیں بلکہ وزارت داخلہ کا دائرہ اختیار ہے۔

الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ آئین کے آرٹیکل 326 کے تحت صرف اہل افراد کا اندراج اور غیر اہل افراد کا اخراج ہماری آئینی ذمہ داری ہے۔

مودی سرکار این آر سی کی طرز پر کیے جانے والے ان اقدامات سے مسلم اکثریتی علاقوں کو نشانہ بنانے کی تیاری میں ہے۔ شہریت کی بنیاد پر رائے دہی کا حق چھیننے کی کوشش، بھارت کے نام نہاد جمہوری عمل پر کاری ضرب ہے ۔

مودی سرکار کی سربراہی میں ان اقدامات نے انتخابی ادارے کی غیرجانبداری پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ اقتدار کی خاطر بی جے پی کے انتہا پسند ایجنڈے نے شفاف انتخابات کے تقاضے پامال کر دیے ہیں۔

عالمی سطح پر سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کا دعوے دار بھارت اقلیتوں کے جمہوری حقوق سلب کرکے اقتدار پر قابض ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے اقدامات آئینی حدود سے تجاوز اور اقلیتوں کے لیے غیر منصفانہ رویے کے عکاس ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری
  • ہمارے پاس الیکشن کمیشن کی ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت موجود ہیں، راہل گاندھی
  • خیبر پختونخوا سے نو منتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری
  • الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں منتخب ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • سینیٹ انتخابات: الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا سے کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • چین،  2025 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ڈیجیٹل سلک روڈ ڈیولپمنٹ فورم کا افتتاح  
  • مودی راج میں ریاستی الیکشنز سے پہلے ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں
  • 2025 ایس سی او سولائزیشن ڈائیلاگ کا افتتاح
  • چین،2025 ایس سی او سولائزیشن ڈائیلاگ کا افتتاح
  • الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے اختیارات کو سلب کیا ہے: رضا ربانی