پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 50 ارب ڈالر کی ضرورت ہے: ڈاکٹر شمشاد اختر
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 40 سے 50 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیو ز کے مطابق تیسری پاکستان کلائمیٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین نتائج کے حوالے سے پاکستان دنیا کا پانچواں ملک ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کو اپنی ضرورت کا اس وقت صرف 1.
شمشاد اختر نے کہا کہ کلائمیٹ چینج سے نمٹنے کیلئے عالمی اداروں سے فنڈ حاصل کرنے کیلئے حکومت اقدامات کرے، موسمیاتی چیلنجز کی وجہ سے ملکی جی ڈی پی کا تناسب 3 فیصد گھٹا ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں کلائمیٹ فنانسنگ کو بڑھانے کیلئے گرین سکوک کا اجراءکیا گیا ہے ، گرین فنانسنگ کیلئے بینکاری پراڈکٹس متعارف کرانا اچھا آپشن ہے۔
شمشاد اختر نے مزید کہا کہ سی پیک کی کامیابی کیلئے گرین انرجی پالیسی پر کام کرنا ہوگا۔
پیکا قانون پر میڈیا سے دھوکا کرنے والے مذاکرات میں کیسے مخلص ہو سکتے؟ بیرسٹر سیف
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
صیہونی فوج کو 10,000 سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا، ترجمان کا انکشاف
بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہمیں 10 ہزار سے زیادہ فوجیوں، بشمول 6,000 لڑاکا اہلکاروں کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غاصب ریاست اسرائیل کی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اسے 10,000 سے زائد فوجیوں کی شدید کمی کا سامنا ہے، جن میں تقریباً 6,000 لڑاکا اہلکار شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہمیں 10 ہزار سے زیادہ فوجیوں، بشمول 6,000 لڑاکا اہلکاروں کی ضرورت ہے، یہ ایک حقیقی آپریشنل ضرورت ہے اور اسی لیے ہم تمام ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں۔ صہیونی فوج کے ترجمان نے یہ بیان قدامت پسند یہودیوں کی فوج میں شمولیت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں دیا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل میں یہ معاملہ طویل عرصے سے متنازع بنا ہوا ہے، کیونکہ قدامت پسند یہودیوں کو فوج میں شمولیت سے استثنیٰ حاصل ہے۔ اسرائیلی حکومت اور عدالتیں اب قدامت پسند یہودیوں کو فوج میں بھرتیوں کے دائرے میں لانے پر غور کر رہی ہیں، تاکہ موجودہ جنگی حالات کے پیشِ نظر فوجی قوت کو برقرار رکھا جا سکے۔