سر پر لگی شیونگ کریم کی جھاگ سے ٹینس بالز پکڑنے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ امریکی شہری کے نام
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
امریکی شہری نے سر پر لگی شیونگ کریم کی جھاگ سے ٹینس بالز پکڑنے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی رکشہ ڈرائیور نے بھارتی مارشل آرٹسٹ کا گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
امریکی ریاست اڈاہو کے شہری رُش نے اپنے سر پر لگی شیونگ کریم کی جھاگ کو ٹیبل ٹینس بالز کو پکڑنے کے لیے استعمال کیا، ڈیوڈ نے ٹینس بالز کو دیوار پر باؤنس کیا اور اپنے سر پر لگی شیونگ کریم سے انہیں کیچ کیا۔
رُش نے امریکی شہری ڈیوڈ کا ریکارڈ توڑا جس نے 2024 کے اوائل میں 30 سیکنڈ میں سر پر شیونگ کریم کی جھاگ میں ٹیبل ٹینس کی 14گیندیں پکڑیں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنگلات کی بحالی کے لیے صحافی کا انوکھا گنیز ورلڈ ریکارڈ
رُش نے اپنے سر پر لگی شیونگ کریم کی جھاگ 30 سیکنڈ میں 16 ٹینس بالز پکڑی ہیں اور گنیز ورلڈ ریکارڈ ہولڈر بن گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکی شہری شیونگ کریم گنیز ورلڈ ریکارڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی شہری شیونگ کریم گنیز ورلڈ ریکارڈ گنیز ورلڈ ریکارڈ امریکی شہری ٹینس بالز
پڑھیں:
سن کریم کا ضروری ادویات کی فہرست میں دوبارہ شمولیت کا خیرمقدم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کے غیرجانبدار طبی ماہرین نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے سن سکرین کو دوبارہ ضروری ادویات کی معیاری فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
اس فہرست میں ایسی ادویات شامل ہیں جو بڑے پیمانے پر آبادی کی ترجیحی طبی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔
Tweet URLماہرین نے اس اقدام کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے جو اس طویل جدوجہد کا حصہ ہے جس کا مقصد ان غیر ضروری اموات کی طرف توجہ مبذول کرانا اور انہیں روکنے کے لیے مؤثر، عملی اور پائیدار طریقے ڈھونڈنا ہے جو پھلبہری کے شکار افراد میں جلد کے سرطان کی وجہ سے رونما ہوتی ہیں۔
(جاری ہے)
ماہرین نے کہا ہے کہ جلد کا سرطان دنیا بھر میں پھلبہری سے متاثرہ افراد کی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ یہ ایک قابلِ تدارک المیہ ہے جو کم آگاہی، سن سکرین تک محدود رسائی اور ادارہ جاتی و حکومتی سطح پر سست اقدامات سے جنم لیتا ہے۔
سیاسی عزم کی ضرورتانہوں نے کہا ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او' کا یہ فیصلہ پھلبہری کے شکار افراد کی روزمرہ زندگی، حتیٰ کہ ان کی اوسط عمر پر بھی مثبت اثر ڈال سکتا ہے لیکن اس کے اصل نتائج سن سکرین کو ملکی طبی نظام اور طبی سازوسامان کی تجارتی بنیاد پر فراہمی کے سلسلے میں شمولیت سے متعلق حکومتوں کے سیاسی عزم پر منحصر ہوں گے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ پھلہبری سے متاثرہ افراد کے لیے سن سکرین کی فراہمی اور اس تک رسائی زیبائشی ضرورت کا معاملہ نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حق ہے۔
'ڈبلیو ایچ او' کا یہ فیصلہ ان بین الاقوامی ذمہ داریوں سے بھی مطابقت رکھتا ہے جن کے تحت ممالک پر لازم ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کے متوقع نقصانات کی روک تھام کریں اور ان افراد کا تحفظ یقینی بنائیں جو ان اثرات سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔