20 ارب ڈالرز سرمایہ کاری نہیں قرضہ ہے جس پر سود بھی ادا کرنا ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جنوری2025ء) "20 ارب ڈالرز سرمایہ کاری نہیں قرضہ ہے جس پر سود بھی ادا کرنا ہو گا"۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ورلڈ بینک سے ہونے والے 20 ارب ڈالرز کے حالیہ معاہدے کو سرمایہ کاری کہنے پر سینئر صحافی کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ معاشی امور پر نظر رکھنے والے سینئر صحافی و اینکر شہزاد اقبال کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کو جو 20 ارب ڈالرز دینے کا اعلان کیا ہے، وہ کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے بلکہ قرضہ ہے۔
اس قرضے کو ہمیں سود سمیت واپس کرنا ہو گا۔ واضح رہے کہ 23 جنوری کو اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ورلڈ بینک پاکستان میں 10 سال کے دوران 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ شہباز شریف نے عالمی بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا افتتاح کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ جس پروگرام کا افتتاح کیا ہے، یہ ہماری ڈریم ٹیم نے ورلڈ بینک کے ساتھ ملکر شراکت داری فریم ورک بنایا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ آج تاریخی اور خوشی کا دن ہے، عالمی بینک نے ہر شعبے میں پاکستان سے تعاون کیا ہے، ہم صدر ورلڈ بینک کے مشکور ہیں، شراکت داری کا فریم ورک 10 سال پر محیط ہوگا، 10سالہ شراکت داری فریم ورک میں 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج ہونے والی اصلاحات کئی دہائیوں پہلے ہوجانی چاہیے تھیں، شراکت داری فریم ورک سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی ترقی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کا پاکستان کے سسٹم پر اعتماد ہے اور عالمی بینک نے ہائیڈل، توانائی اور اداروں میں اصلاحات سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو تعلیم اور صحت کے شعبوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں جو آفت 2022 میں پاکستان میں آئی تھی وہ بھی اس پروگرام کا حصہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کو تعلیمی اہداف کو پورا کرنے کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں جب کہ 20 ارب ڈالر کے ساتھ پرائیوٹ انویسٹمنٹ کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جس محنت کے ساتھ یہ پروگرام تشکیل پایا ہے، اسی محنت اور جذبے کے ساتھ اس پر عمل پیرا ہوں گے تو پاکستان یقیناً بلندیوں کو چھوئے گا اور پاکستان عظیم بنے گا، ہم ملکر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا سرمایہ کاری شراکت داری اس پروگرام عالمی بینک ورلڈ بینک ارب ڈالرز نے کہا کہ کے ساتھ کیا ہے
پڑھیں:
امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
شیری رحمٰن—فائل فوٹوپاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
لندن پہنچنے پر پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں 50 سے زیادہ میٹنگز کیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے ساتھ مثبت ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہماری بات کو سمجھا، سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔
شیری رحمٰن نے بتایا کہ بھارت کی شناخت جنگجو ریاست کی بنتی جا رہی ہے، غزہ کے بعد مقبوضہ کشمیر سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی وفد کا ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، ہماری کہانی ہماری اپنی کہانی ہے، بھارت ہم پر حملہ آور ہو گا تو ہم جواب دیں گے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارا ہدف امن اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف زیادہ شکایات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وفد کو اب تک نہیں پتہ کہ ان کا مشن کیا ہے، ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ ہم بھارت کو بدنام کرنے نہیں پاکستان کی کہانی سنانے امریکا گئے تھے۔