غزہ میں اپنے گھروں کو لوٹنے والے فلسطینیوں پر صیہونی ٹینکوں کی فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
غزہ شہر واپس آنے والے بے گھر افراد نے بتایا کہ قابض فوج نے شہریوں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ غزہ شہر کے الزیتون محلے کے جنوب میں واقع خلیل النوبانی سکول کے قریب اپنے گھروں کو واپس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی ایک نئی خلاف ورزی کرتے ہوئے قابض اسرائیلی ٹینکوں نے منگل کی صبح غزہ شہر کے جنوب میں واقع زیتون محلے میں اپنے گھروں کو لوٹنے والے متعدد افراد پر فائرنگ کی۔ غزہ شہر واپس آنے والے بے گھر افراد نے بتایا کہ قابض فوج نے شہریوں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ غزہ شہر کے الزیتون محلے کے جنوب میں واقع خلیل النوبانی سکول کے قریب اپنے گھروں کو واپس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس کی شمال مشرقی سرحدوں کی طرف بھی فائرنگ کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے جنوب میں واقع اپنے گھروں کو فائرنگ کی
پڑھیں:
سوات میں افسوس ناک واقع، مدرسہ کے استاد کا تشدد، 14 سالہ طالب علم جاں بحق
سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے علاقے چالیار میں واقع ایک دینی مدرسہ میں مبینہ طور پر استاد کے تشدد سے 14 سالہ طالب علم جاں بحق ہوگیا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق مدین سے تعلق رکھنے والا کم عمر طالب علم فرحان ایاز معمول کو سبق یاد نہ کرنے پر مدرسہ کے دو معلمین بخت امین اور عمر فاروق نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔عینی شاہد طالب علم کے مطابق واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب معلمین نے فرحان پر لاٹھی، ڈنڈوں اور ہاتھوں سے مبینہ طور پر مسلسل وار کیے جس سے اس کی حالت غیر ہوگئی اور بعد میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے علاقے میں پھیل گئی جس کے بعد مقامی افراد نے شدید احتجاج کیا اور مدرسے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں نامزد معلمین کو گرفتار کرلیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ بچے کے لواحقین نے حکومت سے فوری انصاف کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مدرسوں میں بچوں پر تشدد معمول بنتا جا رہا ہے جس کا فوری نوٹس لیا جانا چاہیے، عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ نہ صرف اس واقعہ کے ذمہ داروں کو مثالی سزا دی جائے بلکہ مدارس کے اندرونی نظام، تربیتی طریقہ کار اور اساتذہ کی نگرانی کے لیے موثر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو.