Islam Times:
2025-06-09@20:47:09 GMT

حماس کا فلسطینی اتھارٹی کے موقف سے اظہار بیزاری

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

حماس کا فلسطینی اتھارٹی کے موقف سے اظہار بیزاری

میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں حازم قاسم کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اپنی پروپیگنڈہ کمپین بند کرے اور اس نازک موقع پر فلسطینی قوم کے اعلیٰ مفاد کو ترجیح دے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مقاومتی گروہوں کا چہرہ خراب کرنے اور اُن پر بہتان باندھنا بند کرو۔ واضح رہے کہ محمود عباس کی فلسطینی اتھارٹی نے آج ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اور بعض علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر حماس، ایک چھوٹی فلسطینی ریاست بنانے کے مشکوک منصوبے میں شریک ہے۔ جس پر حماس نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے خیالی پلاو کے سوا کچھ بھی نہیں۔ حماس کے ترجمان "حازم قاسم" نے کہا کہ ہم فلسطینی اتھارٹی کے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں ہم پر الزام لگایا گیا ہے کہ حماس چھوٹی فلسطینی ریاست کی تشکیل کے کسی منصوبے میں شریک ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار شھاب نیوز سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر حازم قاسم نے کہا کہ یہ باتیں صرف فلسطینی اتھارٹی کے بااثر افراد کے ذہن کی اختراع ہیں۔

حازم قاسم نے کہا کہ ان الزامات کا مقصد یہ ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کو ناکام بنانے، دشمن کو اپنی جارحیت بند کرنے پر مجبور کرنے اور قیدیوں کے عزت دارانہ تبادلے جیسی کامیابیوں کو داغدار بنایا جائے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ اپنی پروپیگنڈہ کمپین بند کریں اور اس نازک موقع پر فلسطینی قوم کے اعلیٰ مفاد کو ترجیح دیں۔ حازم قاسم نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اس طرح کی حرکتوں کی بجائے فلسطین کی داخلی صورت حال کو بہتر بنانے کی فکر کرے۔ یاد رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے آج اپنے ایک جاری بیان میں کہا کہ خبررساں اداروں سے پتہ چلا ہے کہ ایک چھوٹی فلسطینی ریاست کی تشکیل کے امریکی و علاقائی منصوبے اور اسرائیل کے ساتھ زمین کے تبادلے کی سازش پکائی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔

نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔

GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔

غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • حماس کا فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم ریاستی دہشتگردی قرار
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • اسرائیل نے غزہ کی امداد کے لیے آنے والی میڈیلین کو قبضے میں لے لیا
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہداء میں شامل
  • آئی جی ڈاکٹر عثمان انور کا پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ، سکیورٹی و صفائی انتظامات کا جائزہ لیا
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا