حماس کا فلسطینی اتھارٹی کے موقف سے اظہار بیزاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں حازم قاسم کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اپنی پروپیگنڈہ کمپین بند کرے اور اس نازک موقع پر فلسطینی قوم کے اعلیٰ مفاد کو ترجیح دے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مقاومتی گروہوں کا چہرہ خراب کرنے اور اُن پر بہتان باندھنا بند کرو۔ واضح رہے کہ محمود عباس کی فلسطینی اتھارٹی نے آج ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اور بعض علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر حماس، ایک چھوٹی فلسطینی ریاست بنانے کے مشکوک منصوبے میں شریک ہے۔ جس پر حماس نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے خیالی پلاو کے سوا کچھ بھی نہیں۔ حماس کے ترجمان "حازم قاسم" نے کہا کہ ہم فلسطینی اتھارٹی کے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں ہم پر الزام لگایا گیا ہے کہ حماس چھوٹی فلسطینی ریاست کی تشکیل کے کسی منصوبے میں شریک ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار شھاب نیوز سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر حازم قاسم نے کہا کہ یہ باتیں صرف فلسطینی اتھارٹی کے بااثر افراد کے ذہن کی اختراع ہیں۔
حازم قاسم نے کہا کہ ان الزامات کا مقصد یہ ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کو ناکام بنانے، دشمن کو اپنی جارحیت بند کرنے پر مجبور کرنے اور قیدیوں کے عزت دارانہ تبادلے جیسی کامیابیوں کو داغدار بنایا جائے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ اپنی پروپیگنڈہ کمپین بند کریں اور اس نازک موقع پر فلسطینی قوم کے اعلیٰ مفاد کو ترجیح دیں۔ حازم قاسم نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اس طرح کی حرکتوں کی بجائے فلسطین کی داخلی صورت حال کو بہتر بنانے کی فکر کرے۔ یاد رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے آج اپنے ایک جاری بیان میں کہا کہ خبررساں اداروں سے پتہ چلا ہے کہ ایک چھوٹی فلسطینی ریاست کی تشکیل کے امریکی و علاقائی منصوبے اور اسرائیل کے ساتھ زمین کے تبادلے کی سازش پکائی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
گل شیر کے کردار میں خاص اداکاری نہیں کی، حقیقت میں خوف زدہ تھا، کرنل (ر) قاسم شاہ
لاہور(شوبز ڈیسک) پاکستان کے مقبول ترین فوجی ڈراموں ’سنہرے دن‘ اور ’الفا براوو چارلی‘ سے شہرت حاصل کرنے والے کرنل (ریٹائرڈ) قاسم شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اس کردار میں کوئی خاص اداکاری نہیں کی، بلکہ وہ حقیقت میں خوف زدہ تھے اور یہی کیفیت ناظرین کو فطری اداکاری محسوس ہوئی۔
کرنل (ریٹائرڈ) قاسم شاہ نے حال ہی میں ’جی این این‘ کے ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے بتایا کہ ڈراما ’الفا براوو چارلی‘ میں سب سے مقبول ہونے والا کردار ’گل شیر‘ دراصل انہوں نے خاص اداکاری کے بغیر ہی نبھایا، کیونکہ اس وقت حالات کچھ ایسے تھے کہ ان کا ظاہری ردِعمل ہی اس کردار سے مطابقت رکھتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جس وقت شعیب منصور، ڈرامے کی پوری ٹیم کے ہمراہ شوٹنگ کے لیے آئے تو اچانک ایک میجر نے انہیں بلایا، وہ سمجھے کہ شاید کوئی بڑی غلطی ہوگئی ہے، اس لیے انہیں بلایا جا رہا ہے، لیکن جب وہ وہاں پہنچے تو انہیں میس لے جایا گیا جہاں بڑے بڑے کیمرے اور ایک اسکرپٹ رکھا ہوا تھا، جس پر لکھا تھا کہ ’جی سی کرنل گل شیر‘۔
قاسم شاہ نے بتایا کہ انہوں نے وہ اسکرپٹ پڑھنا شروع کیا، جس کی شروعات کچھ یوں تھی کہ ’کرنل گل شیر تھر تھر کانپ رہا تھا‘ وہ یہ پڑھ ہی رہے تھے کہ شعیب منصور اور ڈرامے کے دیگر اہم لوگ میس میں آگئے اور انہوں نے ان سے گل شیر کا ابتدائی سین کرنے کو کہا، چونکہ وہ اس وقت واقعی ڈرے ہوئے تھے تو انہوں نے وہ سین کر دیا، جس پر سب بہت متاثر ہوئے کہ کیا کمال کی اداکاری کر رہا ہے۔
ان کے مطابق انہیں اس وقت تک معلوم نہیں تھا کہ انہیں اداکاری کے لیے بلایا گیا ہے، اسی لیے وہ میجر کے پاس گئے اور دریافت کیا کہ آپ نے بلایا تھا؟ تو میجر نے غصے میں کہا کہ جاؤ یہاں سے! اور وہ چپ چاپ وہاں سے چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد وہ ڈرامے کی ٹیم کے ساتھ شملہ پہاڑی چلے گئے، جہاں شوٹنگ شروع ہو گئی، لیکن ان کے دل میں مسلسل یہی خوف تھا کہ میجر نے انہیں کیوں بلایا تھا؟ کیا وہ فوج سے نکال دیے جائیں گے؟ اس دوران گل شیر کے جتنے بھی سین شوٹ ہوئے، ان سب میں اسے ڈرا سہما ہوا دکھایا گیا چونکہ وہ خود بھی اس وقت ذہنی دباؤ کا شکار تھے، اس لیے شوٹنگ بہت اچھی ہو گئی۔
قاسم شاہ نے بتایا کہ تین دن بعد انہیں معلوم ہوا کہ میجر نے انہیں صرف ڈرامے میں کام کرنے کے لیے بلایا تھا، خوش قسمتی سے اس وقت تک گل شیر کے وہ تمام سین شوٹ ہو چکے تھے جن میں وہ ڈرا سہما نظر آتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ خود کو کوئی بڑا اداکار نہیں سمجھتے، کیونکہ ان کے حالات اس وقت گل شیر جیسے تھے، اس لیے سب کو لگا کہ وہ بہت اچھی اداکاری کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ شعیب منصور کی ہدایت کاری میں بننے والا یہ ڈراما آج سے تقریباً 25 سال قبل پیش کیا گیا تھا، لیکن اس کی مقبولیت آج بھی برقرار ہے، خاص طور پر گل شیر کی سادگی اور معصومیت نے ناظرین کے دل موہ لیے تھے۔