ٹرمپ اسرائیل کو غزہ کا مکمل قبضہ دلانے کی چال چل رہا ہے،تنظیم اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)غزہ کی تعمیر نو کے نام پر 15 لاکھ مسلمانوں کو عرب ممالک منتقل کرنے کی تجویز درحقیت اسرائیلی قبضہ کا بہانہ ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 13 ماہ تک اسرائیل غزہ کے مظلوم اور مجبور مسلمانوں پر مسلسل وحشیانہ بمباری کرتا رہا جس کے باعث عورتوں، بچوں اور بوڑھوں سمیت تقریبا 47000 مسلمانوں کو شہید اور ایک لاکھ سے زائد کو زخمی کر دیا گیا۔ غزہ کے 90فیصد گھروں، اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو ملبہ کا ڈھیر بنا دیا گیا۔ غزہ کے مسلمانوں کی اِس کھلم کھلا نسل کشی میں اسرائیل کو امریکا کی مکمل عسکری، مالی اور سفارتی معاونت حاصل رہی، حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل کو تحریکِ مزاحمت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور وہ اپنا ایک بھی مغوی رہا نہ کرا سکا۔ آج دنیا بھر کا میڈیا اس ہزیمت ناک اسرائیلی شکست کو جنگ بندی کا نام دے رہا ہے۔ اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اسرائیلی درندگی کے زبردست حامی ہیں ان کی یہ تجویز کہ غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے 15لاکھ مسلمانوں کو مصر اور اردن منتقل کر دیا جائے، جسے حماس اور بعض عرب ممالک نے بھی مسترد کر دیا ہے، درحقیقت اسرائیل کو غزہ کا مکمل قبضہ دلانے کی ایک چال ہے۔انہوں نے مسلم ممالک کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی درندگی کے بعد اب ان کی آنکھیں کھل جانی چاہییں کہ اسرائیل کا اگلا ہدف دیگر مسلم ممالک ہی ہوں گے،ہذا تمام مسلم ممالک صورتِ حال کی سنگینی پر سنجیدگی سے غور کریں، اپنے باہمی تنازعات کو پسِ پشت ڈالیں اور متحد ہو کر طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کرنے کی تیاری کریں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل اسرائیل کو
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دوسرے دور حکومت میں 2026 میں فیفا ورلڈ کپ اور 2028 میں لاس اینجلس اولمپکس کے انعقاد پر گہری دلچسپی اور جوش و خروش کا اظہار کیا ہے۔ تاہم ان کی حکومت کی جانب سے ایران، افغانستان اور لیبیا سمیت 12 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی اور مزید 7 ممالک کے شہریوں پر سختیوں نے ان بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں لوگوں کی شرکت اور حاضری سے متعلق خدشات کو جنم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اردن اور ازبکستان نے پہلی بار فیفا ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرلیا
اگرچہ اس سفری پابندی کے تحت سخت داخلہ شرائط عائد کی گئی ہیں، لیکن کھلاڑیوں، کوچز، معاون عملے اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے لیے ورلڈ کپ اور اولمپکس جیسے ایونٹس میں شرکت کے لیے استثنیٰ حاصل ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر مذکورہ ممالک کی ٹیمیں کوالیفائی کر لیں، تو انہیں ایونٹس میں شرکت کی اجازت ملنے کا امکان ہے۔ ایران، کیوبا، اور ہیٹی جیسی ٹیمیں اب بھی ورلڈ کپ میں شرکت کی دوڑ میں شامل ہیں، جب کہ اولمپکس میں تقریباً 200 ممالک شرکت کر سکتے ہیں۔
تاہم ان متاثرہ ممالک کے شائقین کے لیے صورت حال غیر یقینی ہے کیونکہ ان کے لیے کوئی واضح استثنیٰ موجود نہیں۔ ان پابندیوں سے پہلے بھی ایران جیسے ممالک کے شائقین کو ویزا حاصل کرنے میں مشکلات پیش آتی رہی ہیں۔ اگرچہ اکثر ایسے شائقین جو عالمی ایونٹس میں سفر کرتے ہیں، وہ مالی طور پر مستحکم ہوتے ہیں، کسی دوسرے ملک کی شہریت رکھتے ہیں یا تارکین وطن میں سے ہوتے ہیں، جس سے انہیں رسائی میں آسانی ہو سکتی ہے۔ اولمپکس میں عموماً مہنگی ٹورزم ہوتی ہے، اس لیے ان 19 متاثرہ ممالک سے آنے والے شائقین کی تعداد کم رہنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیے: 125 سال بعد اولمپکس میں کرکٹ کی واپسی، کیا پاکستان بھی شرکت کرےگا؟
امریکی حکام فیفا اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے ساتھ مل کر ان ایونٹس کے کامیاب انعقاد کے لیے کام کر رہے ہیں۔ فیفا کے صدر جیانی انفینٹینو اور صدر ٹرمپ کے درمیان قریبی تعلقات نے باہمی مشاورت کو آسان بنایا ہے، جب کہ لاس اینجلس اولمپکس کمیٹی کے چیئرمین کیسی واسر مین نے ویزا اور سیکیورٹی کے حوالے سے وفاقی حکومت کی کوششوں کو سراہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ایک خصوصی ٹیم بھی تشکیل دی ہے جو اولمپکس کے شرکا کے لیے ویزا معاملات کو فوری طور پر نمٹانے میں مدد دے رہی ہے۔
ماضی کے میزبان ممالک جیسے روس اور قطر نے شائقین کو ٹکٹ کو ویزا کے طور پر استعمال کرنے کی سہولت دی، تاہم ان ممالک نے تمام آنے والوں کے پسِ منظر کی جانچ بھی کی۔ حکومتیں مخصوص افراد کے داخلے سے انکار بھی کر چکی ہیں، جیسا کہ 2012 لندن اولمپکس میں بیلاروس کے صدر کو ویزا دینے سے انکار کیا گیا تھا۔
امریکی حکومت اور بین الاقوامی کھیلوں کے اداروں کے درمیان جاری تعاون کے باعث حکام پُر امید ہیں کہ ان سفری پابندیوں کے باوجود دونوں ایونٹس کامیابی سے منعقد ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا اولمپکس سفری پابندی فیفا