میرپور ماتھیلو: دریائے سندھ سے کینال نکالنے کیخلاف ریلی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
میرپور ماتھیلو (جسارت نیوز) دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے منصوبے کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، احتجاجی مظاہرہ و دھرنا دیا گیا، سندھ دشمن منصوبہ کسی صورت قبول نہیں ہے، ڈاکٹر قادر مگسی۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے منصوبے کے خلاف ایس ٹی پی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، بھٹائی چوک پر احتجاج و مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے ایس ٹی پی چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری سندھ کے دشمن ہیں جنہوں نے پہلے لاکھوں ایکڑ زمین پر قبضہ کیا، اب سندھ کا پانی فروخت کر کے سندھ کو بنجر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو اس کی بھول ہے، حکومت لولی لنگڑی ہے، پیپلز پارٹی کے سہارے چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکا ڈالنے والے منصوبے کے خلاف 24 فروری کو ایس ٹی پی کی جانب سے حیدر چوک حیدرآباد پر جلسہ منعقد کیا جائے گا۔ عوام سے اپیل ہے کہ حیدرآباد احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔ اس موقع پر جام فتاح سمیجو، زاہد میرانی، علی نواز جلبانی، عاجز گبول و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے منصوبے کو سندھ کی عوام مسترد کرتے ہیں اور یہ کینال کسی صورت نکالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ سے کینال نکالنے ڈاکٹر قادر مگسی
پڑھیں:
برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5