وزیراعظم کی چین کے نئے سال پر چینی صدر اور عوام کو مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے چین کے نئے سال کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ، چینی عوام اور پاکستان میں موجود چینی دوستوں کو مبارکباد دی ہے۔
اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ چین کی ترقی ایک بڑی کامیابی ہے، جس سے ہمیں محنت اور لگن کی ترغیب ملتی ہے۔ انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کی قیادت اور دور اندیشی کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین کی ترقی دنیا کے اہم ترین واقعات میں سے ایک ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی بے مثال ہے، جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوئی ہے۔ ہمارے تعلقات اب قریبی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں، اور یہ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی نیا سال خوشی، تبدیلی اور نئے آغاز کی علامت ہے۔ لوگ اس موقع پر اپنے خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ روایتی کھانے کھاتے ہیں، تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں اور آنے والے سال کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سانپ کا سال حکمت اور طاقت کی علامت ہے، جو مشکلات پر قابو پانے اور مل کر آگے بڑھنے کا درس دیتا ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی ہمیں عالمی امن، ترقی اور ہم آہنگی کے لیے مل کر کام کرنے کا حوصلہ دیتی ہے۔
انہوں نے دعا کی کہ نیا سال دونوں ممالک کے لیے خوشیوں اور کامیابیوں کا پیغام لے کر آئے اور ہمارے عوام کے درمیان محبت اور دوستی کے رشتے مزید مضبوط ہوں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوزپاک بحریہ میں شامل ہو جائے گی: نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف
کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوزپاک بحریہ میں شامل ہو جائے گی۔
چینی سرکاری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، بغیرپائلٹ نظام اور الیکٹرانک وارفیئرمیں چین سےتعاون بڑھا رہے ہیں، چینی دفاعی سازو سامان قابلِ اعتماد اور جدید ثابت ہوا ہے۔ 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوزپاک بحریہ میں شامل ہو جائے گی، یہ آبدوزیں 5 ارب ڈالرمالیت کے 8 ہنگورکلاس آبدوزوں کے معاہدے کاحصہ ہیں جو 2028 تک پاکستان کے بیڑے میں شامل ہوں گی۔
بھارت نے اپناسب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ مدار میں بھیج دیا، کن علاقوں کی کوریج کرے گا ؟ جانیے
’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق نیول چیف کا کہنا تھا کہ 4 آبدوزیں چین اور باقی پاکستان میں اسمبل ہونگی تاکہ مقامی تکنیکی صلاحیت بڑھائی جاسکے، یہ آبدوزیں بحیرۂ عرب اور بحرِ ہند میں پاکستان کی نگرانی اور دفاعی صلاحیت بڑھائیں گی۔
مزید :