لاپتا افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) فقیر کھوکھر انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج اور لاپتا افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) فقیر محمد انتقال کرگئے۔
اہل خانہ نے سپریم کورٹ کے سابق جج فقیر محمد کھوکھر کے انتقال تصدیق کردی، مرحوم کی نمازِ جنازہ آج مورخہ 29 جنوری بعداز نمازِ عصر ادا کی جائے گی۔
اہل خانہ کے مطابق ان کی نماز جنازہ ڈی ایچ اے فیز 8 (پارک ویو) لاہور میں ادا کی جائے گی۔
مزید پڑھیے:حکومت چاہتی تو لاپتا افراد کا مسئلہ حل ہو چکا ہوتا، سپریم کورٹ
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی حکومت نے جسٹس (ر) فقیرمحمد کھوکھر کو جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جگہ لاپتا افراد کمیشن کا سربراہ مقررکرنے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا، جسٹس (ر) جاوید اقبال کو 2011 میں لاپتا افراد کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
22 جنوری کو لاپتا افراد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا تھا کہ حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جگہ نیا کمیشن سربراہ جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر کو مقرر کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے تقرر کے وقت جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر لاہور کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاپتا افراد کمیشن محمد کھوکھر
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے نواب اسلم رئیسانی کیخلاف انتخابی عذرداری ناقابل سماعت قراردیدی
مستنونگ سے جمعیت علما اسلام کے کامیاب امیدوار نواب اسلم رئیسانی کیخلاف انتخابی عذرداری ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کیس تکنیکی بنیادوں پر خارج کردیا۔
پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار نور احمد بنگلزئی نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے مبینہ دھاندلی کو بنیاد بناکر دوبارہ گنتی کی استدعا کی تھی۔
جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق انتخابی عذرداری پرالیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
سردار نور احمد بنگلزئی کے وکیل وسیم سجاد الیکشن ٹربیونل کا آرڈر مستونگ پی بی 37 سے متعلق ہے، اس حلقے میں مسترد ووٹوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ااتنی بڑی تعداد میں مسترد ووٹ جیت اور ہار پر براہ راست اثر انداز ہورہے ہیں، ان کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کو مسترد کردیا۔
جس پر جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس تو معاملہ بالکل مختلف ہے، آپ کی درخواست ہی ناقابل سماعت قرار دے دی گئی تھی، درخواست لگائے گئے بیان حلفی مصدقہ نہ ہونے کی وجہ سے مسترد ہوئی۔
وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ بیان حلفی اوتھ کمشنر کی تصدیق کا لگایا ہوا تھا، جس پر جسٹس شاہد وحید کا کہنا تھا کہ اوتھ کمشنر نے بیان حلفی کو ضابطے کے مطابق اٹیسٹ نہیں کیا، گواہوں کے بیانات بھی درست طور پر نہیں لگائے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: حلقہ این اے 263 میں انتخابی عذرداری کی درخواست مسترد، لیگی امیدوار کی کامیابی برقرار
جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں میں کہا گیا کہ اگر تصدیق شدہ بیان حلفی نہ ہوں تو الیکشن ٹربیونل میں ایسی درخواست ناقابل قبول ہوتی ہے، سوال ہے کہ کیا اوتھ کمشنر کی درخواست درست ہے کہ نہیں۔
وکیل وسیم سجاد نے مؤقف اختیار کیا کہ بیان حلفی خود ایک تصدیق ہے، جسٹس شاہد وحید نے وسیم سجاد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بیان حلفی درست نہیں دیا، طے شدہ اصولوں کے تحت بیان حلفی جمع کرانا ضروری ہے۔
وسیم سجاد نے کہا کہ وکیل نے تصدیق کی تھی، جسٹس شاہد وحید بولے؛ وکیل کیسے جانتا تھا اور وکیل کیسے تصدیق کرسکتا ہے، آپ نے بیان حلفی درست نہیں دیا، بیان حلفی کی تصدیق ہونا ضروری ہے، سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ غیر مصدقہ بیان حلفی والی الیکشن پٹیشن ناقابل قبول ہے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن: این اے 15 سے نواز شریف کی انتخابی عذرداری کی درخواست مسترد
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدالت تکنیکی بنیادوں پر کیوں جارہی ہے، میرا کیس بہت سادہ ہے، میں نے صرف ووٹ ری کاؤنٹنگ کا کہا ہے، اس میں کیا قباحت ہے، جسٹس شاہد وحید نے اس موقع پر وسیم سجاد سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیان حلفی جسٹس شاہد وحید جمعیت علما اسلام ری کاؤنٹنگ سپریم کورٹ مستونگ نواب اسلم رئیسانی وسیم سجاد