خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو)
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے
کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پارلیمان امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے،پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز ہماری قوم کی قربانیوں اور جدوجہد کی عکاس ہے، کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے ۔عالمی یوم پارلیمان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ مضبوط اور خود مختار پارلیمان امن، انصاف اور پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے، پارلیمان صرف اینٹ پتھروں کی عمارت نہیں بلکہ عوامی امنگوں کی نمائندہ، امیدوں کی پناہ گاہ اور آزادیوں کی محافظ ہے، پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز ہماری قوم کی قربانیوں اور جدوجہد کی عکاس ہے، جس میں جمہوریت کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہدا شامل ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ ہمیں یہ سبق دیتی ہے جب بھی پارلیمان کو کمزور کیا گیا، عوام کو نقصان پہنچا اور جب بھی پارلیمان کو خاموش کیا گیا، قوم کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی، کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تمام جمہوری قوتوں پر زور دیا کہ وہ پارلیمانی روایات کے دفاع اور پارلیمان کو قومی فیصلوں کے مرکز میں اس کا جائز مقام واپس دلانے کے لیے متحد ہوں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بطور نوجوان جمہوریت پسند وہ پارلیمان کو مساوات، انصاف اور وقار کے خوابوں کو قانون کی شکل دینے کی جگہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی یوم پارلیمان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پارلیمان صرف بحث و مباحثے کا ایوان نہیں بلکہ ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے جس کا تحفظ ہمارا مقدس فریضہ ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بھی پارلیمان پارلیمان کے پارلیمان کو بلاول بھٹو انصاف اور نے کہا کہ
پڑھیں:
ہماری بادشاہت تو نہیں جو چاہے کردیں، قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے،جسٹس منصور علی شاہ کے کیس میں ریمارکس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اختیارات کے غلط استعمال پر برطرف ایس ایچ او کی اپیل پرجسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ہماری بادشاہت تو نہیں جو چاہے کردیں،ہم نے قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کران ہے،ساری گواہیاں آپ کے خلاف ہیں،
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں اختیارات کے غلط استعمال پر برطرف ایس ایچ او کی اپیل پر سماعت ہوئی،جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی،وکیل عمیر بلوچ نے کہاکہ دیگر پولیس اہلکاروں کی غلطی تھی اپیل کنندہ کو بے قصور برطرف کیاگیا،جوان آدمی ہے ابھی ساری زندگی پڑی ہے۔
ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ تھنک ٹینکس نہیں ہیں،جسٹس امین الدین کے سپرٹیکس کیس میں ریمارکس
جسٹس عقیل عباسی نے کہاکہ ایس ایچ او تھانے کا کرتا دھرتا ہوتا ہے،کسی عام شہری کو بلاوجہ تھانہ بند کرنا زیادتی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ہماری بادشاہت تو نہیں جو چاہے کردیں،ہم نے قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے،ساری گواہیاں آپ کے خلاف ہیں،وکیل عمیر بلوچ نے کہاکہ نہ کوئی شکایت ہے نہ ہی کسی نے خلاف گواہی دی،سپریم کورٹ نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے اورکیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔
مزید :