عرب میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی مسلح افواج کے سینئر ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر دشمن اپنے دعوے میں سچا ہے اور جمہوری اقدار کا بھی علمبردار ہے تو اسے چاہئے کہ دنیا کو حملہ شدہ اڈے کا معائنہ کرنے کی اجازت دے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سینئر ترجمان جنرل "ابوالفضل شکارچی" نے کہا کہ دشمن اور صیہونی رژیم جان لے کہ اس کا مقابلہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں سے ہے جو کبھی بھی ہار قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عرب میڈیا چینل المیادین سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ایران کے خلاف حالیہ دراندازی میں امریکہ کے کردار کا ذکر کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کو ایران کے خلاف جارحیت کا اصلی ذمے دار سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل و امریکہ کے ساتھ 12 روزہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جنگ کے دنوں میں بارھا اس بات پر زور دیا کہ ہم کبھی بھی جارحیت کا آغاز نہیں کریں گے تاہم پہل کرنے والے کو بھیانک سبق ضرور سکھائیں گے۔

جنرل ابوالفضل شکارچی نے مزید کہا کہ فوجی کارروائیوں کے رکنے کے بعد، یہ کہا جا سکتا ہے کہ جنگ بندی تب ہوئی جب دشمن کو ہماری افواج کی جانب سے شدید نقصان پہنچا۔ انہوں نے قطر سے دوستی کا یقین دلاتے ہوئے اس بات کو بھی چھیڑا کہ ہماری فورسز نے العدید ہوائی اڈے پر حملے کے ذریعے امریکہ کو خاطرخواہ نقصان پہنچایا۔ ایرانی مسلح افواج کے سینئر ترجمان نے کہا کہ اگر دشمن اپنے دعوے میں سچا ہے اور جمہوری اقدار کا بھی علمبردار ہے تو اسے چاہئے کہ دنیا کو حملہ شدہ اڈے کا معائنہ کرنے کی اجازت دے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔ جنرل ابوالفضل شکارچی نے دشمن کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری افواج کسی بھی دراندازی کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ہمارا جواب پہلے سے کہیں زیادہ سخت ہو گا جسے ہم عملی طور پر میدان میں ثابت کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت

امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اسلام ٹائمز۔ عالمی نوبل امن انعام یافتہ وینیزویلائی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو نے انعام حاصل کرنے کے کچھ ہی ہفتوں بعد اپنے ملک کے صدر نیکولاس مادورو کے خلاف فوجی حملے کی کھلی وکالت کی ہے۔ انہوں نے امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اور میڈیا نے ممکنہ امریکی ہوائی حملوں کی خبریں دی ہیں۔ اگرچہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایسی خبروں کو جعلی قرار دیا۔ تاہم منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے بہانے امریکی فوجی تحرکات میں اضافہ جاری ہے۔ 

ماچادو ڈونلڈ ٹرمپ اور بنیامین نتن یاہو سے قریبی تعلقات رکھتی ہیں۔ انہوں نے نوبل انعام ملنے کے بعد دونوں رہنماؤں سے بات کی اور حتیٰ کہ ٹرمپ کو انعام پیش کرنے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بالواسطہ طور پر واشنگٹن کو پیغام دیا کہ اگر مادورو کے خاتمے میں مدد کی جائے تو امریکہ کو وینیزویلا کے قدرتی وسائل تک رسائی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مادورو حکومت کے "خاتمے کے بعد ابتدائی 100 گھنٹوں" کے لیے ان کے پاس مکمل منصوبہ موجود ہے، اور عوام مناسب موقع پر سڑکوں پر نکلیں گے۔ اس طرح، ماچادو نے خود کو مادورو کے بعد وینیزویلا کی ممکنہ سیاسی جانشین کے طور پر پیش کیا ہے۔  

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • اسرائیل کی جارحیت کا اصل حامی امریکہ ہے، شیخ نعیم قاسم
  • جنوبی پنجاب کے عہدیدار اور ٹکٹ ہولڈرز کی ٹی ایل پی سے علیحدگی
  • پی ایس بی انکواٸری کمیٹی نےتحقیقاتی رپورٹ دبا دی ،حکومتی قواٸد نظرانداز، اضافی سیلف ہائرنگ لینے والوں کیخلافے ایکشن نہ ہوسکا
  • پاک فوج دفاعِ وطن کیلیے پُرعزم ہے، کسی بھی جارحیت کا جواب انتہائی سخت ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • ایران میں امریکی سفارتخانے پر قبضے کے گہرے اثرات