افسوس میرے سوالات کی وجہ سے مجھے سیاسی پارٹی سے جوڑ دیا جاتا ہے،جسٹس مسرت ہلالی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ افسوس سوشل میڈیا پر ایسے تاثر دیا جاتا ہے جیسے ہم کسی سیاسی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں،میرا تعلق کے پی سے ہے، ملٹری ٹرائل پر اس کے اثرات کی وجہ سے سوال کرتی ہوں،افسوس میرے ان سوالات کی وجہ سے مجھے سیاسی پارٹی سے جوڑ دیا جاتا ہے،ہمیں بے لگام معاشرے کا سامنا ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیونیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ رٹ میں کوئی ایسی اتھارٹی تو ہو جو پروسیجر کو دیکھ سکے، اس کا جائزہ لے،زندگی کسی کی بھی ہو انتہائی اہم ہوتی ہے،جج پر بھی تو منحصر ہوتا ہے کہ وہ ٹرائل کیسے چلا تا ہے،پروسیجر اور شفاف ٹرائل کا موقع تو فراہم ہونا چاہئے، آج کل ہمارا ملک میں اتنا ٹرینڈ ہو چکا ہے کہ 8ججز کے فیصلے کو 2لوگ بیٹھ کر کہتے ہیں غلط ہے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ افسوس سوشل میڈیا پر ایسے تاثر دیا جاتا ہے جیسے ہم کسی سیاسی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں،میرا تعلق کے پی سے ہے، ملٹری ٹرائل پر اس کے اثرات کی وجہ سے سوال کرتی ہوں،افسوس میرے ان سوالات کی وجہ سے مجھے سیاسی پارٹی سے جوڑ دیا جاتا ہے،ہمیں بے لگام معاشرے کا سامنا ہے۔
زلزلے کے جھٹکے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سیاسی پارٹی سے دیا جاتا ہے کی وجہ سے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔