Jasarat News:
2025-09-19@06:39:46 GMT

آن لائن مواد کی کڑی نگرانی:پیکا ایکٹ 2025ء کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

آن لائن مواد کی کڑی نگرانی:پیکا ایکٹ 2025ء کیا ہے؟

اسلام آباد:صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء منظور کرلیا ہے، جو کہ ان کے دستخط کے فوری بعد نافذ العمل ہوگیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (ترمیمی) ایکٹ2025 (پیکا) میں نئی ترامیم کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی(DRPA) کے قیام کی تجویز دی گئی ہے، جو آن لائن مواد کو ریگولیٹ، بلاک اور ہٹانے کے اختیارات رکھتی ہوگی۔

اہم نکات:

ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی(DRPA) کا قیام

یہ اتھارٹی ممنوع یا غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل کرنے اور اس کے خلاف کارروائی کرنے کی مجاز ہوگی۔

آن لائن شکایات کی تحقیقات کرے گی اور خلاف ورزی پر مواد ہٹانے یا بلاک کرنے کے احکامات دے سکے گی۔

ڈی آر پی اے میں چیئرپرسن سمیت 6 ارکان ہوں گے، جن میں 3 کا تقرر وفاقی حکومت کرے گی جب کہ دیگر ارکان میں سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے شامل ہوں گے۔

سوشل میڈیا پر سخت ضوابط

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نئی تعریف شامل کی گئی ہے، جس میں ایپس، ویب سائٹس اور مواصلاتی چینلز کو شامل کیا گیا ہے۔

اتھارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو رجسٹر کرنے اور قواعد و ضوابط طے کرنے کا اختیار ہوگا۔

حکومت اور سوشل میڈیا کمپنیوں کو غیر قانونی مواد ہٹانے کا حکم دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

غیر قانونی مواد کی توسیع شدہ فہرست

پیکا ایکٹ میں16 اقسام کے غیر قانونی مواد کو شامل کیا گیا ہے، جن میں درج ذیل نکات اہم ہیں۔

O اسلام مخالف، ملکی سلامتی کے خلاف مواد

O امن عامہ، توہین عدالت، تشدد اور فرقہ واریت کو فروغ دینے والا مواد

O فحش، کاپی رائٹ کی خلاف ورزی، دہشت گردی کی حوصلہ افزائی

O جعلی خبروں، ریاستی اداروں اور عدلیہ کے خلاف الزام تراشی، بلیک میلنگ اور ہتک عزت

O جھوٹی خبر پر سخت سزائیں

O تین سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ

O حذف شدہ پارلیمانی مواد سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر بھی تین سال قید اور جرمانہ

O سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹریبونل کا قیام، جو 90 روز میں مقدمات نمٹانے کا پابند ہوگا۔ اس کے فیصلوں کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں 60 روز کے اندر کی جاسکے گی۔

O نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی(NCCIA) کا قیام۔ O ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو ختم کرکے نئی ایجنسی بنائی جائے گی، جو تمام سائبر کرائم کیسز کی تحقیقات کرے گی۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا سربراہ آئی جی پولیس کے برابر ہوگا۔

تنقید اور تحفظات:

صحافتی تنظیمیں، انسانی حقوق کے ادارے اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس اس قانون کو آزادیٔ اظہار پر قدغن قرار دے رہے ہیں، کیونکہ اس کے تحت حکومت کو آن لائن مواد کو کنٹرول کرنے اور کسی بھی فرد یا ادارے پر سخت کارروائی کرنے کے وسیع اختیارات حاصل ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا آن لائن کے خلاف

پڑھیں:

سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی تحقیقات، عمران خان کا ٹیم سے ملنے سے انکار

بانی پی ٹی آئی کا ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان پر بوگس کیس بنانے کا الزام،اکاؤنٹ کے حوالے سے کچھ نہیں بتا سکتا
اگر اس شخص کا نام بتا دیا تو وہ اغوا ہوجائے گا،میرا کوئی خاص پیغام رساں نہیں ہے،تحقیقاتی ٹیم کوسوال کا جواب

بانی پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے متعلق تحقیقات کے لیے آنے والی ٹیم سے ملنے سے انکار کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق این سی ای آئی کی 3 رکنی ٹیم دوسری بار اڈیالہ جیل پہنچی تاہم عمران خان نے تحقیقاتی ٹیم سے ملنے سے انکار کردیا۔تحقیقاتی ٹیم کی قیادت ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان نے کی۔واضح رہے کہ دو روز قبل ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی سربراہی میں این سی سی آئی اے ٹیم کی اڈیالہ جیل آمد ہوئی تھی، سوالات کے دوران عمران خان ٹیم کو کمرے سے جانے کا کہتے رہے۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان پر بوگس کیس بنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ اکاؤنٹ کے حوالے سے کچھ نہیں بتا سکتا۔تحقیقاتی ٹیم سے عمران خان نے کہا تھا کہ اگر اس شخص کا نام بتا دیا تو وہ اغوا ہوجائے گا، انہوں نے بار بار کہا میرا کوئی خاص پیغام رساں نہیں ہے، جب کوئی ملاقاتی آتا ہے تو سوشل میڈیا ٹیم کو پیغام بھجواتا ہوں۔این سی سی آئی اے نے سوال کیا تھا کہ کیا آپ کا اکاؤنٹ سی آئی اے، را، یا موساد چلا رہی ہیں۔جواب میں عمران خان نے کہا تھا کہ آپ سے زیادہ محبت وطن سے ہے، آپ زیادہ بہتر جانتے ہیں موساد کے ساتھ کون ہے، بانی نے تفتیش کاروں کو یہ بھی کہا کہ علیمہ خانم کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا ایک اور ڈرامہ، پاکستانی ٹیم کو نئے تنازع میں ملوث کرنے کی کوشش
  • سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی تحقیقات، عمران خان کا ٹیم سے ملنے سے انکار
  • سیرت فیسٹیول: مقررین کا سوشل میڈیا کے منفی رجحانات اور فیک نیوز پر اظہارِ تشویش
  • گوگل نے ڈسکور کو مزید دلچسپ بنا دیا، سوشل میڈیا مواد بھی شامل
  • سوشل میڈیا اسٹار عمر شاہ کے آخری لمحات کیسے تھے؟ چچا کا ویڈیو بیان وائرل
  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  • سکولز میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • عمران خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنے والے کا نام بتانے سے انکار
  • اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • کرینہ کپور کی ہم شکل؟ سارہ عمیر کے بیان پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے