Jasarat News:
2025-08-03@13:46:37 GMT

آن لائن مواد کی کڑی نگرانی:پیکا ایکٹ 2025ء کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

آن لائن مواد کی کڑی نگرانی:پیکا ایکٹ 2025ء کیا ہے؟

اسلام آباد:صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء منظور کرلیا ہے، جو کہ ان کے دستخط کے فوری بعد نافذ العمل ہوگیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (ترمیمی) ایکٹ2025 (پیکا) میں نئی ترامیم کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی(DRPA) کے قیام کی تجویز دی گئی ہے، جو آن لائن مواد کو ریگولیٹ، بلاک اور ہٹانے کے اختیارات رکھتی ہوگی۔

اہم نکات:

ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی(DRPA) کا قیام

یہ اتھارٹی ممنوع یا غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل کرنے اور اس کے خلاف کارروائی کرنے کی مجاز ہوگی۔

آن لائن شکایات کی تحقیقات کرے گی اور خلاف ورزی پر مواد ہٹانے یا بلاک کرنے کے احکامات دے سکے گی۔

ڈی آر پی اے میں چیئرپرسن سمیت 6 ارکان ہوں گے، جن میں 3 کا تقرر وفاقی حکومت کرے گی جب کہ دیگر ارکان میں سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے شامل ہوں گے۔

سوشل میڈیا پر سخت ضوابط

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نئی تعریف شامل کی گئی ہے، جس میں ایپس، ویب سائٹس اور مواصلاتی چینلز کو شامل کیا گیا ہے۔

اتھارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو رجسٹر کرنے اور قواعد و ضوابط طے کرنے کا اختیار ہوگا۔

حکومت اور سوشل میڈیا کمپنیوں کو غیر قانونی مواد ہٹانے کا حکم دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

غیر قانونی مواد کی توسیع شدہ فہرست

پیکا ایکٹ میں16 اقسام کے غیر قانونی مواد کو شامل کیا گیا ہے، جن میں درج ذیل نکات اہم ہیں۔

O اسلام مخالف، ملکی سلامتی کے خلاف مواد

O امن عامہ، توہین عدالت، تشدد اور فرقہ واریت کو فروغ دینے والا مواد

O فحش، کاپی رائٹ کی خلاف ورزی، دہشت گردی کی حوصلہ افزائی

O جعلی خبروں، ریاستی اداروں اور عدلیہ کے خلاف الزام تراشی، بلیک میلنگ اور ہتک عزت

O جھوٹی خبر پر سخت سزائیں

O تین سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ

O حذف شدہ پارلیمانی مواد سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر بھی تین سال قید اور جرمانہ

O سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹریبونل کا قیام، جو 90 روز میں مقدمات نمٹانے کا پابند ہوگا۔ اس کے فیصلوں کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں 60 روز کے اندر کی جاسکے گی۔

O نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی(NCCIA) کا قیام۔ O ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو ختم کرکے نئی ایجنسی بنائی جائے گی، جو تمام سائبر کرائم کیسز کی تحقیقات کرے گی۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا سربراہ آئی جی پولیس کے برابر ہوگا۔

تنقید اور تحفظات:

صحافتی تنظیمیں، انسانی حقوق کے ادارے اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس اس قانون کو آزادیٔ اظہار پر قدغن قرار دے رہے ہیں، کیونکہ اس کے تحت حکومت کو آن لائن مواد کو کنٹرول کرنے اور کسی بھی فرد یا ادارے پر سخت کارروائی کرنے کے وسیع اختیارات حاصل ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا آن لائن کے خلاف

پڑھیں:

بھارتی میڈیا کے غیر ذمہ دار رویّے کی بناء پر ملک کی عالمی ساکھ متاثر ہورہی ہے، مولانا کلب جواد نقوی

مجلسِ علماء ہند کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہندوستان کا میڈیا بھی استعماری نیوز ایجنسیوں کی زد میں ہے، بلکہ بعض بکے ہوئے ہیں اور بعض انکے نظریاتی غلام ہیں اسلئے ان سے اسکے علاوہ کچھ اور توقع نہیں کی جاسکتی۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلسِ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے رہبر انقلاب اسلامی ایران سید علی خامنہ ای کے خلاف میڈیا کے ذریعے جھوٹی اور پروپیگنڈہ خبریں پھیلانے اور ان کی کردار کشی کی ناکام کوشش کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں کہا کہ ہندوستان ہی نہیں دنیا کے بڑے معتبر سمجھے جانے والے صحافتی ادارے بھی فرضی اور پروپیگنڈہ خبریں نشر کرتے ہیں جس کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے۔ مولانا سید کلب جواد نے کہا کہ آج میڈیا اتنے اعتماد کے ساتھ جھوٹ بولتا ہے کہ سننے اور دیکھنے والا یقین کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا میڈیا رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے بارے میں جھوٹی اور پروپیگنڈہ خبریں نشر کررہا ہے جس کی شکایت ہم نے وزیر اطلاعات اشونی وشنو سے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات کو چاہیئے کہ میڈیا کے لئے رہنما ہدایات جاری کریں اور جھوٹی خبریں چلانے والے نیوز چینل اور اخبارات پر کاروائی کریں۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ میڈیا کا یہ غیر ذمہ دار رویہ عالمی سطح پر ہندوستان کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے اور جابجا ملک کی بدنامی ہورہی ہے، اس لئے میڈیا کی فرضی اور جھوٹی خبروں کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیئے۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جیسا پروپیگنڈہ آج آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے خلاف ہو رہا ہے ویسا ہی کل امام خمینی (رہ) کے خلاف ہوتا تھا۔ ان کے بارے میں بھی عالمی میڈیا میں فرضی خبریں چلائی جاتی تھیں تاکہ انہیں بدنام کیا جاسکے، چونکہ آج میڈیا پر استعمار مسلط ہے اس لئے پروپیگنڈہ اور بے بنیاد خبریں جو استعماری نظام کے حق میں سودمند ہوتی ہیں، زیادہ نشر کی جارہی ہیں۔

مجلسِ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ ہندوستان کا میڈیا بھی استعماری نیوز ایجنسیوں کی زد میں ہے، بلکہ بعض بکے ہوئے ہیں اور بعض ان کے نظریاتی غلام ہیں اس لئے ان سے اس کے علاوہ کچھ اور توقع نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح رہبر انقلاب اسلامی کے خلاف جھوٹی خبریں چلائی جارہی ہیں اور منفی پروپیگنڈہ ہو رہا ہے اسی طرح میرے خلاف بھی فرضی خبریں چلائی جاتی ہیں تاکہ عوام کی نگاہوں میں میرے اعتبار کو ساقط کیا جاسکے۔ مولانا کلب جواد نے کہا کہ ہر کوئی ان خبروں پر یقین نہیں کرتا مگر بعض ایسے احمق ہوتے ہیں جو یقین کر لیتے ہیں، اس لئے اس پروپیگنڈے کے خلاف بولنا ضروری ہو جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اخبارات اور سوشل میڈیا
  • بھارتی میڈیا کے غیر ذمہ دار رویّے کی بناء پر ملک کی عالمی ساکھ متاثر ہورہی ہے، مولانا کلب جواد نقوی
  • مالی کے سابق وزیر اعظم پر سوشل میڈیا پوسٹ پر فرد جرم عائد
  • ایئر انڈیا کی فلائٹ میں مسلمان مسافر کے ساتھ بدتمیزی: تشدد کی ویڈیو وائرل
  • لکی مروت: دھماکا خیز مواد پھٹنے سے 5 بچے جاں بحق، 12 افراد زخمی
  • شاہد آفریدی کا’’لائن کنگ اسٹائل‘‘ سوشل میڈیا پر وائرل، بھارتیوں کو آگ لگ گئی
  • دہلی کی مشہور ’مکھن ملائی‘ پر چوہے کا ’خصوصی گشت‘، ویڈیو وائرل
  • شاہد آفریدی کو سوشل میڈیا صارفین نے ’لائن کنگ‘ قرار دے دیا
  • کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کے درمیان اختلافات پر پی سی بی کا بیان سامنےا ٓگیا!
  • امریکا نے فلسطین اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں