ایف بی آر کا ملک بھر میں کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر میں کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس سلسلے میں سیلزٹیکس رولز2006میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیبٹ،کریڈٹ کارڈ سمیت ہرقسم کی ٹرانزیکشنزکا ریکارڈمرتب کیاجائےگا اورپرائنٹ آف سیل پرٹرانزیکشنزکی سی سی ٹی وی نگرانی بھی ہوگی۔
تمام کاروباروں کوایف بی آرکےکمپیوٹرسسٹم سےمنسلک کیاجائےگا، جبکہ ای انوائسنگ ہارڈویئرسافٹ ویئر کو ایف بی آرکمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے رپورٹ پر تاجروں کا ردعمل بھی آگیا
اسلام آباد:فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)عاطف اکرام شیخ نے زراعت کے شعبے میں ترقی ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بڑے پیمانے پر کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے قومی اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں معاشی محاذ پر بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی کامیابیوں کے اقتصادی سروے میں اس طرح سے عکاسی نہیں ہے، پاکستان نے اچھی معاشی ریکوری کی ہے، حکومت کو اس ریکوری کو استحکام کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ معاشی بہتری کا سفر جاری رکھنے کے لیےپالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، رواں سال پہلی بار معیشت کا حجم 400 ارب ڈالر سے زائد رہا جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کامیابیوں کے علاوہ معیشت کے بہت سارے شعبوں پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں بڑی کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مایوس کن ہے، زرعی شعبے کی نمو 0.56 فیصد رہی، زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کی گروتھ میں اضافہ ناگزیر ہے۔