سی ڈی نے انڈسٹری واٹس ایپ ای ووٹنگ سلوشن متعارف کرادیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی: سینٹر ل ڈپازٹری کمپنی آف پاکستان(CDC)کے ذیلی ادار ے سی ڈی سی شیئر رجسٹرارسروسز لمیٹڈ (CDCSR)نے واٹس ایپ کے ذریعے ای ووٹنگ خدمات متعارف کرادی ہیں۔ یہ انقلابی فیچر الیکٹرانک ووٹنگ کے عمل کی ازسرِ نو تعریف کیلئے تیار کیاگیا ہے اوریہ فیچر شیئر ہولڈرز/ممبران کیلئے زیادہ قابلِ رسائی ، موئثر اور صارف دوست ہے۔ سی ڈی سی ایس آر کا مقصد سیکیوریٹی اور شفافیت کے اعلیٰ معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے بغیر کسی رکاوٹ کے واٹس ایپ کو ای ووٹنگ پلیٹ فارم کے ساتھ ضم کرکے شراکت کو بڑھاناہے۔ 2017میں اپنے ویب پر مبنی سسٹم سمیت اپنے قیام کے بعد سے سی ڈی سی ایس آرٹیکنالوجی پر مبنی مختلف خدمات کو متعار ف کرانے میں پیش پیش رہی ہے۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے شیئر ہولڈرز/ممبران الیکٹرانک طورپر رجسٹر اور ووٹ ڈال سکتے ہیںاورسی ڈی سی ایس آر کے اس اقدام کو انڈسٹری میں بڑے پیمانے پرسراہاگیا ہے۔ سی ڈی سی ایس آر کئی سالوں سے اپنے کارپوریٹ کلائنٹس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پوراکرنے کیلئے ویلیو ایڈڈ فیچرزکے ساتھ سسٹم کو ترقی دے رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سی ڈی سی ایس ا
پڑھیں:
عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وال اسٹریٹ جرنل کی تازہ تحقیقی رپورٹ نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل موجودگی کی ایک بڑی تصدیق کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب کو اُن عالمی شخصیات میں شمار کیا ہے جو کرپٹو، مصنوعی ذہانت اور مالیاتی سفارتکاری کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں ان کا نام 11 مرتبہ شامل کیا گیا ہے۔
“How a Billionaire Felon Boosted Trump’s Crypto” کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بلال بن ثاقب کا ذکر دنیا کی معروف شخصیات جیسے بائنانس کے بانی سی زیڈ، ٹرمپ فیملی اور نمایاں اماراتی سرمایہ کاروں کے ساتھ کیا گیا۔ انہیں بلاک چین دور کے ایک نئے طرز کے رہنما کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں لکھا گیا کہ وہ دنیا کی آزادی کے لیے سفر کرنے والے سفیر ہیں، جو پاکستان کے ابھرتے ہوئے کرپٹو اور اے آئی ماڈلز کو عالمی سطح پر جوڑنے میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
بلال بن ثاقب کی قیادت میں پاکستان دنیا کی تیسری تیزی سے بڑھتی ہوئی کرپٹو معیشت میں شمار ہونے لگا ہے۔ پاکستان ایک منظم اور شفاف مارکیٹ کے طور پر عالمی ایکسچینجز، سرمایہ کاروں اور مائننگ کمپنیوں کی توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بلال بن ثاقب کو سعودی عرب میں ایف آئی آئی کانفرنس کے دوران دیکھا گیا جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں اور بڑے ٹیک و سرمایہ کاری اداروں کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں جے پی مورگن، رپل، گوگل کے سابق سربراہ، ریڈٹ کے بانی اور البانیا کے وزیراعظم جیسی اہم شخصیات شامل تھیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام ٹرمپ، بائنانس اور عرب سرمایہ کاری کے محور کے ساتھ ایک ہی سطح پر آنا محض علامتی نہیں بلکہ اسٹریٹجک تبدیلی کی طرف اشارہ ہے۔ عالمی سطح پر تسلیم کیے گئے مالیاتی ادارے کی جانب سے یہ اعتراف اس بات کی مضبوط نشاندہی ہے کہ پاکستان اب ڈیجیٹل معیشت کا تماشائی نہیں بلکہ اصول ساز بن رہا ہے، اور بلال بن ثاقب اس تبدیلی کے علمبردار کے طور پر ابھر رہے ہیں۔