پاک امریکا تعلقات دہائیوں پرمحیط ،اربوں ڈالر سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیںِسربراہ امریکی سرمایہ کا وفد
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی سرمایہ کاروں کا وفد ملاقات کررہا ہے
اسلام آباد (آن لائن /اے پی پی) ٹرمپ انتظامیہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور ملک کے ساتھ گزشتہ 4 سال میں امریکی نامناسب رویے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں‘ دونوں ممالک کے د رمیان غلط فہمیاں دور کرنے اور سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ واشنگٹن پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا خواہاں ہے۔ رچرڈ گرینیل کو پاکستان کے بارے میں فیک اے آئی وڈیوز کے ذریعے گمراہ کیا گیا۔ امریکی سرمایہ کاری وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان آکر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں‘ پاکستان کے لوگ بہت ذہین اور محنتی ہیں‘ پاکستان اور امریکا کے تعلقات تاریخی اور دہائیوں پر محیط ہیں۔ دنیا میں امن اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے‘ امریکا میں پاکستان کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوششیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں امریکی عوام کو پاکستان کی حقیقی تصویر نہیں دکھائی گئی‘ وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کر کے سرمایہ کاری پر مبنی ساز گار ماحول قائم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا بائیڈن کے دور میں امریکا کا افغانستان سے انخلا کا طریقہ بہت غلط تھا تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتصادی سفارت کاری پر یقین رکھتے ہیں‘ امریکی سرمایہ کاروں کا وفد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستان آیا ہے ، امریکا پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سرمایہ کار مصنوعی ذہانت، رئیل اسٹیٹ اور معدنیات، میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں‘ پاکستان کی موجودہ قیادت نئی امریکی قیادت کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے‘ صدر ٹرمپ بھی پاکستانی قیادت کی طرح کاروباری ذہن کے مالک ہیں‘ پاکستان میں دنیا کے بہترین لوگوں سے ملا ہوں۔ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینیل کو ایک عظیم انسان قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رچرڈ نے ذاتی طور پر مجھے بتایا کہ انہیں بانی پی ٹی آئی کے بارے میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے انٹرنیٹ پر جعلی وڈیو کی تشہیر کے ذریعے گمراہ کیا گیا۔ رچرڈ گرینل پاکستان کے نظام انصاف کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ وہ بہت محنتی اور شاندار امریکی صدر ہیں‘ وہ اقتصادی سفارتکاری پر یقین رکھتے ہیں‘ میں یہاں مذاکرات کے لیے نہیں کاروبار کے لیے آیا ہوں‘ میرا حکومت کی معاشی سفارتکاری سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف 80 ہزار جانوں کی قربانیاں دیں جو کہ نا قابل فراموش ہے ۔ میں پاکستان کو ایک اتحادی کے طور پر دیکھتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کے پاس اپنا گھر ہو ‘ ایسی تعمیراتی ٹیکنالوجی لانا چاہتے ہیں جس سے ایک ماہ میں 30 منزلہ عمارت تعمیر ہو جائے ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے امریکا سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار جینٹری بیچ کی قیادت میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے وفد نے بدھ کو ملاقات کی جس میں پاکستان کی سرمایہ کاری کی وسیع استعداد اور امید افزا اقتصادی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان میں کاروباری مواقع میں گہری دلچسپی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے سازگار کاروباری ماحول، تیز تر و پائیدار عملدرآمد اور مضبوط ادارہ جاتی تعاون کو یقینی بنا کر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ جینٹری بیچ نے پاکستان کی بے پناہ اقتصادی صلاحیت کو سراہتے ہوئے کان کنی و معدنیات، قابل تجدید توانائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ٹیکنالوجی سمیت اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے متنوع مواقع تلاش کرنے میں دلچسپی کا ظاہر کی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی سرمایہ کا انہوں نے کہا کہ کی سرمایہ کاری سرمایہ کاروں میں پاکستان پاکستان میں پاکستان کی پاکستان کے ہوئے کہا کے لیے
پڑھیں:
امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
ایران نے اپنے شہریوں سمیت 11 دیگر ممالک کے پر امریکا میں داخلہ بند ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا فیصلہ نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر سفری پابندی عائد کردی، کونسے ممالک شامل؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں پر امریکا آنے کی پابندی عائد کردی گئی۔ ان کی اکثریت مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک سے ہے۔
بیرون ملک ایرانیوں کے امور کے لیے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا ہاشمی راجہ نے اس اقدام کو، جو 9 جون سے نافذ العمل ہوگا، امریکی پالیسی سازوں میں بالادستی اور نسل پرستانہ ذہنیت کے غلبے کی واضح علامت قرار دیا۔
انہوں نے وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ امریکی فیصلہ سازوں کی ایرانی اور مسلمان عوام کے خلاف گہری دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟
امریکی پابندیوں کا اطلاق ایران کے علاوہ افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو-برازاویل، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں پر ہوگا جبکہ 7 دیگر ممالک کے مسافروں پر جزوی پابندی عائد کی گئی ہے۔
علی رضا ہاشمی نے کہا کہ یہ پالیسی بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی اور کروڑوں لوگوں کو صرف ان کی قومیت یا مذہب کی بنیاد پر سفر کرنے کے حق سے محروم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: امارات کا لبنان کے لیے اپنے شہریوں پر عائد سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان، وزیر اعظم نواف سلام کا اظہار تشکر
یاد رہے کہ ایران اور امریکا نے سنہ 1979 کے اسلامی انقلاب کے فوراً بعد سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے اور اس کے بعد سے ان کے تعلقات شدید کشیدہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
12 مالک 12 ممالک پر امریکا سفر کی پابندی امریکا ایران ایران پر سفری پابندی