بجلی قیمتیں کم نہ کرنے کیخلاف کراچی میں کل 13 مقامات پر دھرنے ہونگے،منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کررہے ہیں
کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے بدھ کے روز ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ آئی پی پیز کے نظر ثانی شدہ معاہدوں سے ہونے والے 1100ارب روپے کا فائدہ عوام تک منتقل او ر بجلی کی قیمتیں کم نہ کرنے کے خلاف امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر کل بروز جمعہ 31جنوری کو حکومت
اور آئی پی پیز مافیا کے خلاف ملک گیر احتجاجی دھرنوں کے سلسلے میں کراچی میں بھی 13مقامات پر دھرنے ہوں گے ،عوام دھرنوں میں بھر پور شرکت کریں،ہمارامطالبہ ہے آئی پی پیز مافیا سے بچت کا فائدہ عوام کو دیا جائے، بجلی کے نرخوں میں کمی کی جائے، کراچی کے عوام کو کے الیکٹرک مافیا سے نجات ، لوڈشیڈنگ ،اووربلنگ اور ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے ۔پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت جامعات پر حکومتی کنٹرول کے لیے ان کی خود مختاری ختم کر کے بیوروکریسی کے حوالے کرنا چاہتی ہے ، گزشتہ 10روز سے جامعات میں کلاسز کا بائیکاٹ ہورہا ہے لیکن سندھ حکومت کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگ رہی، فپواسا سندھ کے صدر اختیار گھمرواور ان کی ٹیم کو سندھ کی جامعات اور ملک کے مستقبل کا مقدمہ لڑنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،شہر میں مسلح ڈکیتی واسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، سندھ حکومت وزیرداخلہ ، پولیس ،رینجرزو قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ، کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام پانی ، بجلی ، گیس ،تعلیم ،صحت سمیت بنیادی ضروریات کی اشیا سے محروم ہیں ، سندھ حکومت کی نااہلی و ناقص کارکردگی کے باعث صرف جنوری کے مہینے میں سگ گزیدگی کے2ہزار سے زاید کیس رپورٹ ہوچکے ہیں لیکن کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ۔جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک جاری ہے ، کراچی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،مسائل کے حل تک جدوجہد جاری رکھیں گے ۔پریس کانفر نس میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈرکے ایم سی قاضی صدرالدین،چیئرمین جناح ٹاؤن رضوان عبد السمیع،وائس چیئرمین ماڈل ٹاؤن فیصل باسط،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہدو دیگر بھی موجود تھے۔منعم ظفر خان نے مزیدکہا کہ کے الیکٹرک مافیا بھاری بل وصول کرنے کے باوجود 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کررہی ہے، جماعت اسلامی کے سوا کوئی بھی جماعت کے الیکٹرک کے خلاف آواز نہیں اٹھاتی،ہم نے آئی پی پیز مافیا کے ظالمانہ اور عوام دشمن معاہدوں کے خلاف راولپنڈی میں 14روزہ دھرنا دیا، حکمران کہتے تھے کہ آئی پی پیز کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوسکتی لیکن جماعت اسلامی کی جدوجہد کی بدولت حکومت مجبور ہوئی اور آج آئی پی پیز سے معاہدوں کے حوالے سے بات چیت ہورہی ہے، اب تک کے معاہدوں پر نظر ثانی سے ملک کو 1100روپے کی بچت ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک،نیپرا اور حکومت کا ایک شیطانی اتحاد ہے، ماضی میں کے الیکٹرک کی نجکاری اس لیے کی گئی تھی کہ عوام کو سستی اور بلا تعطل بجلی ملے گی، لیکن کے الیکٹر ک آج 40 سالہ پرانے اور بوسیدہ پلانٹس چلارہی ہے، جنریشن میں اضافے کے بجائے کمی واقع ہوئی ہے، سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کی دشمن ہے، ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ جب تک کے الیکٹرک کی عوام دشمنی ختم نہیں ہوگی ،اس کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔منعم ظفر خان نے کہاکہ سندھ حکومت جامعات کو خود مختاری دینے کے بجائے بیوروکریسی کے حوالے کررہی ہے، جس نے 70سال میں پاکستان کو تباہی کے دہانے سے دوچار کردیا ، ان تعلیمی اداروں اور جامعات نے ملک کوشعرا،محقق،ماہرتعلیم،ڈاکٹرز،وکلا سمیت نامور شخصیات دی ہیں،جنہوں نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے،پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت بضد ہے کہ بیوروکریٹس کو وائس چانسلر کی سیٹ پر لایا جائے، اساتذہ کرام کو عارضی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے۔ جامعات مالی بحران کا شکار ہورہی ہیں،جماعت اسلامی سندھ کی جامعات کے اساتذہ کرام اور طلبہ کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے، طلبہ یونین کے انتخابات کے معاملے میں بھی ہم ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومت اپنی شاہ خرچیاں ترک کرنے کے لیے تیار نہیں ،ملک میں متوسط طبقہ غربت کی لکیر سے نیچے جا پہنچا ہے اور حکمران اپنی تنخواہوں میں 140فیصد اضافہ کررہے ہیں اوراسسٹنٹ کمشنرز کو 2ارب کی گاڑی دلاناچاہتے ہیں،اس معاملے میں پیپلز پارٹی،ن لیگ،ایم کیوایم،پی ٹی آئی سب ایک ہیں،جو اپنی شاہ خرچیاں کم کرنے کے لیے تیار نہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کے الیکٹرک سندھ حکومت ا ئی پی پیز کے حوالے عوام کو کے خلاف کرنے کے
پڑھیں:
ںہروں کا مسئلہ حل، دھرنے ختم کیے جائیں، وزیر اعلیٰ سندھ
اسلام آباد:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی، میں شکر گزار ہوں آج میٹنگ میں یہ فیصلہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ دو مئی کو سی سی آئی کا اجلاس ہو گا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریا=ں میں اتنا پانی نہیں کہ نئی نہروں کا منصوبہ بنایا جائے.
ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں بھی یہ طے ہو گا کہ دریاؤں میں پانی نہیں تو نئی نہریں بھی نہ بنیں۔ اگر صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہو جائے تب تو اس منصوبے کو سامنے لائیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ دھرنے دینے والوں کو کہوں گا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے اور وفاقی حکومت نے ہمارا موقف مان لیا ہے لہذا دھرنے ختم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا منصوبہ ختم ہو گیا ہے اور شکر ہے کہ سندھ عوا م میں پھیلی ہوئی بے چینی ختم ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جون 2024 میں نئی نہریں بنانے کا فیصلہ کیا، تب سے سی سی آئی کی میٹنگ نہیں ہوئی ، لوگوں میں بے چینی پھیل گئی، کچھ بیانات ایسے آ رہے تھے جیسے کوئی نئی نہر بن رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وجہ سے ہم نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ، ہم نے کہا جو فیصلہ ہوا وہ غلط اعداد و شمار پر ہوا، ہم نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر آئینی طریقہ اختیار کیا۔
بھارتی جارحیت سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ جو آج قومی سلامتی کمیٹی میں حکومت نے فیصلے کیے پیپلز پارٹی اور قوم اس کے پیچھے کھڑی ہے ، سند طاس معاہدہ بھارت ختم نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہلاکتوں کے واقعے کی مذمت سب نے کی لیکن جو بھارتی حکومت کا ردعمل آیا اس کی بھی مذمت کرنی چاہیے، بھارت نے بغیر سوچے سمجھے بغیر ہی پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا شروع کردیا۔