’’اگر ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے تو بڑی اچھی بات ہے‘‘
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ اچھی بات ہے کہ جنٹری بیچ کم از کم اربوں ڈالر کی بات کر رہے ہیں، بڑی اچھی بات ہے یہ ان کا دوسرا دورہ ہے، پہلے کا تو ہمیں پتہ ہی نہیں چلا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک بات واضح ہے کہ یہ امریکی حکومت کا سرکاری وفد نہیں ہے، جو چیزیں اس وقت تک سامنے آئی ہیں پی ٹی آئی والے مایوس تو بہت ہوئے ہوں گے کیونکہ ان کو بہت سی امیدیں تھیں۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا جس طرح کی خبر آئی ہے اللہ کرے خبر نہ ہو، اگر پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے تو بڑی اچھی بات ہے۔ اس میں کسی پہلو سے تنقید کا پہلو نہیں نکلتا بشرطیکہ واقعی سرمایا کاری آرہی ہو، ہم تو حکمرانوں کی طرف سے وعدے سنتے آئے ہیں۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ مجھے سب سے پہلے آپ کے انٹرو سے اختلاف ہے کہ آپ نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بڑی پیش رفت ہے، ایک بزنس میں اپنی ذاتی حیثیت میں آ رہے ہیں تو اس سے امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں کیسی پیش رفت ہوگی، ایک سرمایہ کار آیا ہے جس نے یہاں سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ کی ہے، ٹرمپ انتظامیہ میں ان کے پاس کوئی عہدہ نہیں۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ ہماری ملاقات امریکی انویسٹر سے ہوئی جو بلین ڈالر کمپنی کے مالک بتائے جا رہے ہیں، وہ امریکی انتظامیہ کے نمائندے کے طور پر نہیں آئے ہوئے، وہ ایک بزنس مین کے طور پر سے آئے ہیں اور اسی حیثیت میں ہم سے بات ہوئی ہے، اگر وہ جو باتیں کہہ رہے ہیں اگر اس سے دس فیصد بھی کام شروع کر دیں تو ہمارا تو اچھا بھلا، بھلا ہو جائے گا۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ اس طرح کے تاجر اور وفود ہمارے چیمبرز میں آتے رہتے ہیں وہ ملتے رہتے ہیں ان کے تعلقات بھی ہوتے ہیں، روز اس طرح کے کئی لوگ آتے ہیں وہ وزیراعظم سے ملے ، بورڈ آف انویسٹمنٹ سے بھی مل سکتے تھے ، ہمیں ان سے اچھی امید رکھنی چاہیے کہ ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے تاہم جب تک ایم او یوز پر دستخط نہیں ہوتے اوران پر عملدرآمد نہیں ہوتا ، ہمیں ان سے امیدیں نہیں لگانی چاہییں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری سرمایہ کار تجزیہ کار نے کہا کہ رہے ہیں کاری ا
پڑھیں:
پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
دو دہائیوں بعد پاکستان کے آف شور تیل و گیس ذخائر میں کامیاب بولیاں موصول ہو گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں تقریباً 8 کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جو ڈرلنگ کے دوران ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق، اس بڈنگ راؤنڈ میں 23 بلاکس شامل ہیں جو تقریباً 53,510 مربع کلومیٹر رقبے پر محیط ہیں۔ انڈس اور مکران بیسن میں ایک ساتھ ایکسپلوریشن کی حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی، اور یہ پاکستانی اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کا ثبوت ہے۔
کامیاب بڈرز میں ترکیہ پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم، فاطمہ پیٹرولیم کے علاوہ او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماری انرجیز اور پرائم انرجی جیسی مقامی کمپنیاں شامل ہیں۔ امریکی ادارے ڈیگلیور اینڈ میکناٹن کے مطابق پاکستان کے سمندر میں ممکنہ گیس کے ذخائر 100 ٹریلین کیوبک فٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت پاکستان کی توانائی کی خودکفالت اور مقامی وسائل کی ترقی کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگی، جبکہ بین الاقوامی شراکت دار ملک کے سمندری وسائل میں دلچسپی بڑھا رہے ہیں۔ ریٹائرڈ نیوی ایڈمرل فواد امین بیگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سمندر میں معدنیات اور دیگر وسائل چھپے ہیں، اور اب ہمیں انہیں نکالنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہو گی۔