نئے گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایئربس کی پہلی لینڈنگ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
نئے گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایئربس کی پہلی لینڈنگ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(شِنہوا)صوبہ بلوچستان کے شہر گوادار کے نئے گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر منگل کے روز پہلا ایئربس طیارہ لینڈ کرگیا جس سے ہوائی اڈے نے ایک اہم سنگ میل حاصل کرلیا۔
ایئر پورٹ کے منیجر خالد کاکڑ نےشِنہوا کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات سے آنے والی خصوصی پرواز گوادر ایئرپورٹ پر اتری جو گوادر کی تاریخ میں ایئربس کی پہلی لینڈنگ ہے۔چین کے مالی تعاون سے تعمیر ہونے والا یہ ہوائی اڈہ 4 ایف گریڈ کی جدید ترین سہولت سے لیس ہے جہاں دنیا کے سب سے بڑے مسافر طیارے اترسکتے ہیں۔ اس کے رن وے کی لمبائی 3 ہزار 658 میٹر اور چوڑائی 75 میٹر ہے۔کاکڑ نے کہاکہ 20 جنوری سے ہوائی اڈہ باضابطہ طور پر فعال ہوا تھا اور اس کے بعد سے یہاں کئی چھوٹے طیارے اترے
تاہم یہ پہلا موقع ہے جب ایئربس نے یہاں کامیابی سے لینڈنگ کی جس سے بڑے طیاروں کے لئے ہوائی اڈے کی غیر معمولی صلاحیت کا مظاہرہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم بڑے مسافروں، مال بردار اور خصوصی پروازوں کو خوش آمدید کہنے کی صلاحیتوں سے پوری طرح لیس ہیں جس سے گوادر کا بین الاقوامی مقامات کے ساتھ رابطہ مضبوط ہورہا ہے۔یہ ہوائی اڈہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ایک اہم جزو ہے جس کے علاقائی تجارت اور اقتصادی ترقی کے فروغ کے لئے گیٹ وے کے طور پر کام کرنے کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی ہوائی اڈے
پڑھیں:
جاپان اور برازیل پائیدار ایندھن کو فروغ دینے پر متفق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپان اور برازیل نے بین الاقوامی کانفرنس کے دوران پائیدار ایندھن کو فروغ دینے سے متعلق اس بات پر اتفاق کرلیا ۔ ان کا ہدف 2035 ء تک عالمی سالانہ استعمال کو 4گنا سے زیادہ کرنا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق جاپان اور برازیل کی حکومتوں نے اوساکا شہر میں پائیدار ایندھن پر پہلا وزارتی اجلاس منعقد کیا، جس میں یورپ، ایشیا اور دیگر خطوں کے 30 سے زائد ممالک کے وزرا کے علاوہ بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے۔ دوران اجلاس شرکا نے کہا کہ بائیو فیول اور ہائیڈروجن جیسے ڈی کاربنائزیشن کا باعث بن سکنے والے ایندھنوں کے استعمال کو کیسے فروغ دیا جائے۔