پاک بھارت میچز پر مبنی ڈاکیومینڑی سیریز کا سنسنی خیز ٹریلر نیٹ فلکس پر جاری
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
نیٹ فلکس انڈیا نے اپنی نئی ڈاکو سیریز دی گریٹیسٹ رائیولری: انڈیا بمقابلہ پاکستان کا ٹریلر جاری کر دیا۔نیٹ فلکس نے اس سنسنی سے بھرپور ویب سیریز کو 7 فروری 2025 کو ریلیز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کا شاندار ٹریلر ریلیز کیا ہے جو شائقین کی جانب سے بیحد پسند کیا جارہا ہے۔یہ دستاویزی سیریز کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی اور شدید حریف ٹیموں، بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلوں کی تفصیلات پر روشنی ڈالے گی۔ٹریلر کے آغاز میں شائقین سے بھرے ہوئے اسٹیڈیم کی شاندار جھلکیاں دکھائی گئی ہیں، جو اس تاریخی مقابلے کی شدت کو نمایاں کرتی ہیں۔ بھارتی سابق کرکٹر وریندر سہواگ اس کا آغاز کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ مقابلہ محض ایک کھیل سے کئی زیادہ ہے۔پاکستان کے سابق فاسٹ بالر شعیب اختر اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ شائقین کرکٹ کی اس بڑی جنگ کے گواہ بننے کے لیے بے حد پرجوش ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں سوراو گانگولی، سنیل گواسکر، انضمام الحق اور شکھر دھون جیسے معروف کرکٹرز نے بھی اس تاریخی مسابقت کے جذباتی پہلوں پر روشنی ڈالی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔
ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
(جاری ہے)
یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔
فیصلہ واپس لینے کا مطالبہوولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔
'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔