سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق، قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والا شخص عراقی نژاد ملعون سلوان صباح مومیکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: قرآن کی بےحرمتی کرنے والا کون، سویڈن میں بار بار ایسا کیوں ہوتا ہے؟

پولیس کے مطابق، سلوان صباح مومیکا کو مبینہ طور پر بدھ کی رات سویڈن کے شہر سودرتلجے میں اس کے اپارٹمنٹ میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔

بعض میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے تاحال اس واقعہ کی تصدیق نہیں کی ہے اور نہ ہی اس کے قتل کی اصل وجوہات اب تک سامنے آسکی ہیں۔

یاد رہے کہ ملعون سلوان صباح مومیکا نے 2023 میں سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی تھی۔ وہ اس سے قبل کئی مرتبہ قرآن کریم کی بے حرمتی کرچکا تھا۔ گزشتہ برس بھی اس شخص کی ناروے میں موت کی خبر سامنے آئی تھی تاہم ناروے حکومت نے اس وقت اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سویڈن میں قرآن کے بعد دیگر مذہبی کتب نذر آتش کرنے کی اجازت، پاکستان کا شدید ردعمل

قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والا سلوان صباح مومیکا کا تعلق عراق کے صوبے موصل کے ضلع الحمدانیہ سے تھا اور خود کو ملحد کہتا تھا۔ سویڈن میں پناہ حاصل کرنے سے قبل وہ عراقی شہر نینوا میں ملیشیا کی سربراہی بھی کرچکا تھا اور دھوکا دہی سمیت متعدد مقدمات میں عراق کو مطلوب تھا۔

سلوان صباح مومیکا کئی سال قبل سویڈن فرار ہوگیا تھا۔ اس کی حوالگی کے لیے عراقی حکومت کی جانب سے باقاعدہ طور پر سوئیڈش حکومت سے درخواست بھی کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بے حرمتی سلوان صباح مومیکا سویڈن عراقی نژاد فائرنگ قتل قرآن کریم گولی ہلاک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بے حرمتی سلوان صباح مومیکا سویڈن عراقی نژاد فائرنگ قتل گولی ہلاک قرا ن کریم کی بے حرمتی کرنے سویڈن میں

پڑھیں:

لاہور: سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین گرفتار

سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پولیس  نے کہا کہ کانسٹیبل توقیر، عاقب اور محمد علی نے شہری کو حبس بے جا میں رکھا، پولیس ملازمین نے خود کو سی سی ڈی کا اہلکار ظاہر کیا، اہلکار 2 شہریوں کو اغواء کرکے پچیس لاکھ تاوان کا مطالبہ کرتے رہے۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے شاہد اور ندیم کو پولیس مقابلے میں مارنے کی دھمکیاں دیں،  ملزمان نے مغوی افراد کو زبردستی منشیات فروشی کا اعتراف کرنے کی ویڈیوز بنوائیں، متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے 6 لاکھ  75 ہزار روپے دیکر نوجوانوں کو بازیاب کروایا۔

پولیس  نے کہا کہ تینوں پولیس ملازمین سے مزید تفتیش جاری ہے، اہلکاروں کے موبائل فون قبضہ میں لیکر ویڈیوز کا جایزہ لیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صحافی اور ٹریفک پولیس سے بدتمیزی کرنے والے ایف بی آر افسر کو معطل کردیا گیا، فیصل واوڈا
  • خاتون کو بلیک میل کرنے والے ملزم کو 3 سال قید، جرمانے کی سزا سنا دی گئی 
  • زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
  • نبی کریم ﷺ کی روشن تعلیمات
  • اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
  • لاہور: سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین گرفتار
  • پرائم استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس خطرے میں، ایمازون نے خبردار کردیا
  • صوبہ دہشتگردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں شرکت کیوں کریں؟گورنر خیبرپختونخوا
  • وہ وزیراعلیٰ اے پی سی بلا رہے ہیں جن پر قتل اور دہشتگردی کے مقدمات ہیں، فیصل کریم کنڈی
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان