دبئی : ڈیزرٹ وائپرز نے گلف جائنٹس کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر ٹیبل ٹاپ پر اپنی برتری بحال کی۔ دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں میکس ہولڈن نے 54 گیندوں پر 70 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کو 19 اوورز میں کامیابی دلائی۔ پہلے ہی پلے آف میں جگہ بنانے کے بعد وائپرز نے اس جیت کے ساتھ ٹاپ ٹو میں جگہ بنائی۔
اس سے قبل ٹام کرن نے 34 گیندوں پر 9 چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 64 رنز بنائے تھے جس کے باوجود جائنٹس نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز بنائے تھے۔
ڈیزرٹ وائپرز نے پاور پلے میں دونوں اوپنرز کھو دیئے کیونکہ مارک اڈیئر نے ایلکس ہیلز کو آؤٹ کیا اور بلیسنگ مزرابانی نے پہلے 4 اوورز میں فخر زمان کو آؤٹ کیا۔ دونوں وکٹیں بالترتیب کرس جارڈن اور ٹام کرن کے شاندار کیچز کا نتیجہ تھیں جس کی بدولت وائپرز نے پاور پلے میں 2 وکٹوں کے نقصان 42 رنز بنائے۔
اگرچہ رنز کا تعاقب وائپرز کے حق میں رہا اور آخری 5 اوورز میں 33 رنز کی ضرورت تھی۔ ہولڈن نے 42 گیندوں پر نصف سنچری بنائی جس میں 6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا جس کے بعد اعظم خان کی تیسری وکٹ نے جائنٹس کو امید کی کرن دکھائی۔
ہولڈن ایڈم ھ ناقابل شکست رہے اور انہوں نے 21 گیندوں پر 32 رنز بنائے اور وائپرز کو 19 اوورز میں فتح سے ہمکنار کیا۔
پہلے کھیلتے ہوئے گلف جائنٹس کے لئے یہ ایک مشکل مقابلہ تھا۔ جیمز ونس کو سیم کرن نے 15 رنز پر آؤٹ کیا اور جائنٹس پاور پلے میں صرف 31 رنز ہی بنا سکے۔
ونندو ہسارنگا طاقتور ترین خطرے بنے جنہون نے جائنٹس کے ٹاپ آرڈر کو تہس نہس کردیا انہوں نے 7 ویں اوور میں ٹام السوپ کو آوٹ کیا جنہوں نے 26 گیندوں پر 17 رنز بنائے تھے ۔ جس کے بعد جورڈن کاکس صرف 3 رنز کے اسکور پر ایل بی ڈبلیو کردیا جس سے جائنٹس کا اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 44 رنز ہوگیا۔
خزیمہ تنویر نے 9 ویں اوور میں شمرون ہیٹمائر کو آؤٹ کرکے جائنٹس کی مشکلات میں اضافہ کیا۔ سیم کرن نے گرہارڈ ایراسمس کا کیچ پکڑ کر ان کی مشکلات مزید بڑھادیں۔
ٹام کرن نے 30 گیندوں پر نصف سنچری بنا کر اننگز کو تقویت بخشی۔ انہوں نے 19 ویں اوور دو چوکے اور ایک چھکا لگایا جو اننگز کا سب سے نتیجہ خیز اوور ثابت ہوا۔ آخری اوور میں ٹام کرن کے مزید 14 رنز نے جائنٹس کو اپنی باری کے اختتام پر 8 وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز تک پہنچا دیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام کی ذمہ داری اور ضمانت مسلح افواج ہیں اور یہ ضمانت کسی بیرونی دارالحکومت یا کابل کو نہیں دی جا سکتی، دہشت گردی، منشیات کی کشتکاری اور غیر ریاستی عناصر کے ساتھ مل کر کام کرنے والے گروپس کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

سینئر صحافیوں کو بریفنگ  دیتے ہوئے  جنرل احمد شریف نے  کہا کہ پاکستان نے کبھی طالبان کی آمد پر جشن نہیں منایا  اور واضح کیا کہ ریاستی اداروں کا رویہ واضح ہے،  ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آپریشنز جاری ہیں، ملک کی سکیورٹی کا نظم و نسق فوج کے کنٹرول اور ذمہ داری میں ہے اور اس ضمانت کا تقاضا کابل سے نہیں کیا جا سکتا۔

ڈرونز کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کا امریکا کے ساتھ کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے جس کے تحت ڈرونز پاکستان سے افغانستان جا رہے ہوں، اور وزارت اطلاعات نے بھی اس بارے میں وضاحتیں جاری کی ہیں،  طالبان رجیم کی جانب سے ڈرون آپریشن کے حوالے سے کوئی باقاعدہ شکایت موصول نہیں ہوئی۔

جنرل نے استنبول میں طالبان کو واضح ہدایات دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو قابو میں رکھنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا افغان فریق کی ذمہ داری ہے،جو عناصر ہمارے خلاف آپریشنوں کے دوران بھاگ کر افغانستان چلے گئے، انہیں واپس کر کے آئین و قانون کے مطابق نمٹایا جائے تو بہتر ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے علاقائی مسائل پر بھی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اصل مسئلہ دہشت گردی اور جرائم پیشہ عناصر کا مشترکہ گٹھ جوڑ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی جنگجوؤں، وار لارڈز اور بعض افغان گروہوں کو منتقل ہوتی ہے، جس نے خطے میں بدامنی کو تقویت دی ہے۔

سرحدی امور پر انہوں نے بتایا کہ پاکستان افغانستان سرحد تقریباً 2,600 کلومیٹر طویل ہے اور ہر 25 تا 40 کلو میٹر پر چوکیوں کی موجودگی کے باوجود پہاڑی اور دریا ئی علاقوں کی وجہ سے ہر جگہ چوکی قائم کرنا ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان سرحدی گارڈز بعض اوقات دہشت گردوں کو سرحد پار کروانے کے لیے فائرنگ میں معاونت کرتے ہیں، جس کا پاکستان جواب دیتا ہے۔

فوجی عہدوں کے قیام یا دیگر انتظامی امور کے بارے میں انہوں نے واضح کیا کہ اس نوعیت کے فیصلے حکومت کا اختیار ہیں، فوج نے وادی تیرہ میں براہِ راست آپریشن کا دعویٰ نہیں کیا اور اگر کوئی آپریشن ہوا تو اسے شفاف انداز میں بتایا جائے گا؛ تاہم انٹلی جنس بیسڈ کارروائیوں میں کافی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔

وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
  • ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان،کراچی کے طلبا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  • طالبان افغانستان کو قبرستان بنائے رکھنا چاہتے ہیں
  •  بابراعظم کا ٹی20 کرکٹ میں اعزاز، روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا
  • نواب شاہ، قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ، سرکاری زمینوں پر قابض