اسلام آباد میں نواب آف جونا گڑھ ا ور سابق گورنر سندھ نواب دلاور خانجی کی صاحبزادی عالیہ دلاور خانجی سے ملاقات میں ہر فورم پر دونوں ریاستوں کی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے آواز بلند کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ جونا گڑھ دونوں میں بہت مماثلت ہے اور دونوں علاقوں پر بھارت نے غیر قانونی اور جابرانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے اسلام آباد میں نواب آف جونا گڑھ ا ور سابق گورنر سندھ نواب دلاور خانجی کی صاحبزادی عالیہ دلاور خانجی سے ملاقات میں ہر فورم پر دونوں ریاستوں کی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے آواز بلند کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ عالیہ خانجی نے اس موقع پر کہا کہ بھارت نے تقسیم برصغیر کے وقت ریاست جموں و کشمیر اور ریاست جونا گڑھ پر اپنی قابض افواج کے ذریعے ناجائز قبضہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر اورجونا گڑھ ریاستوں پر بھارت کے غاصبانہ اور جابرانہ قبضے سے آزادی کیلئے مل کر جدوجہد کریں گے۔ کشمیر کی آزادی کیلئے بھی ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ عالیہ خانجی نے صدر آزاد کشمیر کو کراچی کے دورے کی دعوت دی اور صدر کو ریاست جونا گڑھ کا قومی نشان بھی پیش کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آزادی کیلئے دلاور خانجی کشمیر اور جونا گڑھ

پڑھیں:

ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ

میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر سے باہر کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملوں کی اطلاعات کے بعد جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ دیگر ریاستوں میں کشمیری عوام کو نشانہ بنانا بند ہونا چاہیئے۔ عمر عبداللہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اطلاعات ہیں کہ مختلف ریاستوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میں بھارت کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کشمیری عوام کو اپنا دشمن نہ سمجھیں"۔ عمر عبداللہ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مرکز یہ کہہ رہا ہے کہ حملہ پاکستان نے کیا ہے تو پھر جموں و کشمیر کے نوجوان، طلباء اور تاجروں کو دیگر ریاستوں میں کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے۔

جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے دعویٰ کہ انہوں نے کئی ریاستوں کے وزائے اعلٰی سے بات کی ہے اور ان سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی حفاظت یقینی بنائے جانے کی درخواست کی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ امن کے دشمن نہیں ہیں، جو کچھ بھی ہوا وہ ہماری مرضی سے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال سے باہر نکلنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں سے ہمدردی ہے، چاہے وہ مقامی شہری ہو جس نے ہمارے مہمانوں کو بچانے کے لئے گولیاں کھائیں یا وہ سیاح جو یہاں اپنی تعطیلات منانے آئے تھے، سب کے ساتھ ہمدردی ہے۔

ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا کہ بیرون ریاستوں میں رہنے والے کشمیریوں خصوصاً طلباء پر پہلگام حملے کے بہیمانہ واقعے کے بعد حملوں کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد جو خوف اور اضطراب پایا جا رہا ہے وہ نہایت تشویشناک ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور بیرون ریاستوں میں ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر تنازع پر ٹرمپ کی لاعلمی، 1947 کا مسئلہ 1500 سال پرانا بنا دیا
  • اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ گئے، غزہ اور گجرات کے قاتلوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب
  • جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
  • بھارتی فوج کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں سے آزاد جموں و کشمیر کے سینکڑوں افراد معذور
  • مودی سرکار پر جنگی جنون سوار ہے، بیرسٹر سلطان
  • ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
  • امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
  • پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا کر بھارت اپنے جرائم چھپانا چاہتا ہے، صدر آزاد کشمیر سلطان چوہدری
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل ہڑتال کی جائے گی
  • بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے