پی ٹی آئی کی کارکنوں سے 8 فروری کے جلسے کیلئے مالی تعاون کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کارکنوں سے 8 فروری کے جلسے کیلئے مالی تعاون کی اپیل کردی۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے 8 فروری کے جلسے کیلئے مالی تعاون کی اپیل کردی۔کے پی کے صدر نے ویڈیو بیان میں کہا کہ علی امین نے اس وقت پارٹی سنبھالی جب کوئی پارٹی سنبھالنے کو تیار نہیں تھا، علی امین گنڈاپور سے جلسے کیلئے پیسوں کا مطالبہ نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ویلج کونسل کو جلسے کیلئے اپنی سطح پر گاڑیوں اور کارکنوں کا انتظام کرنا ہوگا، ہمارا فوکس 8 فروری کے جلسے پر ہونا چاہیے۔پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر نے مزید کہا کہ 8 فروری کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسے کرنے جارہے ہیں ۔خیال رہے پاکستان تحریک انصاف نے 8 فروری کو صوابی میں ہونیوالے جلسے کیلئے تیاریاں جاری ہے، جلسے کیلئے تمام رہنماؤں کو ہدایات جاری کر دی گئیں۔خیبرپختونخوا کے ہر ایم این اے کو 500 سے زائد ورکرز نکالنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فروری کے جلسے جلسے کیلئے کے صدر
پڑھیں:
وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جو نہ صرف موجودہ تعاون کو بڑھائے گی بلکہ جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار کریں گے، جبکہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت تجارت، اقتصادی امور ڈویژن، وزارت اوورسیز، وزارت داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ افسران اس کے رکن ہوں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان جاپان بزنس فورم کے نمائندے، پارلیمانی سیکریٹری برائے تجارت ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور سابق سفیر برائے جاپان چوہدری آصف محمود بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
وزیراعظم آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو درج ذیل ٹرمز آف ریفرنس (TORs) دیے گئے ہیں۔
پاکستان اور جاپان کے درمیان موجودہ صنعتی تعاون میں اضافہ، پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کا حل، جاپانی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا اور متعلقہ دیگر معاملات کا جائزہ لینا شامل ہیں۔
کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ اور سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی جبکہ اس کا سیکریٹریٹ وزارت صنعت و پیداوار ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس اقدام سے پاکستان میں جاپانی سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے صنعتی تعلقات کو عملی بنیادوں پر نئی وسعت ملے گی۔