کیفی خلیل کے مشہور گانےـ” کہانی سنو”کا کورین ورژن سوشل میڈیا پر وائرل، مداح جھوم اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ـ
پاکستان میوزک انڈسٹری کے معروف گلوکار کیفی خلیل کے مشہور گانے ’کہانی سنو 2.0‘ کا کورین ورژن سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
جنوبی کوریا کے گلوکار سونگ ون سب عرف ایشیا کورڈ نے کیفی خلیل کے گانے ’کہانی سنو 2.0‘ کو کورین زبان میں پیش کیا ہے۔اُنہوں نے گانے کے کورین ورژن کو اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کیا ہے جسے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بہت پسند کیا جا رہا ہے۔سونگ ون سب نے گانے کا کورین ورژن شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا ہے کہ میں نے بہت سے لوگوں کی فرمائش پر ایک اور نیا گانا گایا ہے۔
اُنہوں نے لکھا ہے کہ میں ہمیشہ ان لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے سپورٹ کیا۔کورین گلوکار نے مزید لکھا ہے کہ میں نے گانے کی ویڈیو میں کورین سیکھنے والے طلباء کے لیے سب ٹائٹلز بھی شامل کیے ہیں۔اُنہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ مجھے امید ہے کہ اس سے طلباء کو کچھ مدد ملے گی۔’کہانی سنو 2.
اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ، فنانس کمیٹی نے منظوری دے دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کورین ورژن کہانی سنو
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔