Nawaiwaqt:
2025-09-18@12:06:37 GMT

یہ حکومت ایسی نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، مولانا فضل الرحمان

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

یہ حکومت ایسی نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، مولانا فضل الرحمان

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ حکومت ایسی نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے۔جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کو جو لائے ہیں وہی چلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یکطرفہ قانون پاس کرنے کے بجائے مشاورت کرنی چاہیے تھی، صحافیوں سے بات کی جائے ان کی تجاویز لی جانی چاہئیں، پیکا ایکٹ پر صحافیوں سے بات ہوئی ان کی بات میں وزن ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پیکا قانون کے حوالے سے صحافیوں کے ایک وفد اسلام آباد میں ملا، پیکا ایسا قانون ہے کہ جس کو جب چاہیں اٹھالیں کوئی پوچھنے والا نہیں، صدر سے رابطہ کرے انہیں دستخط نہ کرنے کا کہا، انہوں نے بات چیت کے باوجود دستخط کیے۔جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر یقین رکھتا ہوں، مذاکرات کرنا یہ نہ کرنا ان کا اپنا معاملہ ہے، اس حوالے سے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا۔انہوں نے کہا کہ کرم میں سڑکیں مسلح گروہ کے قبضے میں ہوتی ہیں وہی گاڑیاں روکتے ہیں، کے پی میں ہمارے علما بھی نشانہ بن رہے ہیں، جو حالات ہیں پنجاب میں اس کا احساس نہیں ہورہا، بلوچستان کے حالات پر بھی کوئی سنجیدگی نہیں، ریاست کی سطح پر بلوچستان کی صورتحال کو سنجیدہ لینا پڑے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کہا کہ

پڑھیں:

وقف سیاہ قانون کے ختم ہونے تک قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رہیگی، مولانا ارشد مدنی

جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے کہا کہ یہ نیا وقف قانون ملک کے اس آئین پر براہ راست حملہ ہے جو شہریوں اور اقلیتوں کو نہ صرف برابر کا حق دیتا ہے بلکہ انہیں مکمل مذہبی آزادی بھی فراہم کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے وقف (ترمیمی) قانون 2025 کو منسوخ کرنے سے منع کر دیا ہے۔ حالانکہ عدالت نے وقف قانون کی کچھ دفعات پر جزوی ترمیم اور ایک پر مکمل طور سے روک لگا دی ہے۔ اس فیصلے پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے وقف قانون کی 3 اہم متنازعہ دفعات پر ملی عبوری راحت کے فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے اپنے فوری ردعمل میں کہا ہے کہ ’’انصاف اب بھی زندہ ہے‘‘۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق اپنا یہ اطمینان ظاہر کیا ہے۔

اس پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ جمعیۃ علماء ہند وقف قانون کی 3 اہم متنازعہ دفعات پر ملی عبوری راحت کے فیصلے کا استقبال کرتی ہے۔ اس عبوری راحت نے ہماری اس امید کو یقین میں بدل دیا ہے کہ انصاف اب بھی زندہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ جمعیۃ علماء ہند اس سیاہ قانون کے ختم ہونے تک اپنی قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی۔ مولانا ارشد مدنی کے مطابق یہ نیا وقف قانون ملک کے اس آئین پر براہ راست حملہ ہے جو شہریوں اور اقلیتوں کو نہ صرف برابر کا حق دیتا ہے بلکہ انہیں مکمل مذہبی آزادی بھی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون مسلمانوں کی مذہبی آزادی چھین لینے کی ایک آئین مخالف سازش ہے، اس لئے جمعیۃ علماء ہند نے وقف قانون 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ اس سیاہ قانون کو ختم کر کے ہمیں مکمل آئینی انصاف فراہم کرے گا۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے آج وقف (ترمیمی) قانون 2025 کی کچھ دفعات پر روک لگا دی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے وقف کرنے کے لئے 5 سال تک اسلام پر عمل کرنا لازمی قرار دینے والے التزام پر اس وقت تک روک لگا دی ہے جب تک کہ متعلقہ ضابطہ قائم نہیں ہو جاتا۔ اس کے علاوہ اب کلکٹر کو جائیداد تنازعہ پر فیصلہ لینے کا حق نہیں ہوگا۔ اپنے عبوری فیصلے میں سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ریاستی وقف بورڈ میں 3 سے زائد غیر مسلم رکن نہیں ہونے چاہئیں، جبکہ مرکزی وقف بورڈ میں 4 سے زائد غیر مسلم اراکین نہیں ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، امت مسلمہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • ’ کیا میں ایسی عورت لگتی ہوں؟‘ تنوشری دتہ نے 1 کروڑ 65 لاکھ روپے کی بگ باس آفر فوراً  ٹھکرا دی
  • سندھ امن مارچ نواب شاہ پہنچ گیا، راشد محمود سومرو کا حکومت، ڈاکوؤں اور کرپشن پر کڑی تنقید
  • پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
  • وقف سیاہ قانون کے ختم ہونے تک قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رہیگی، مولانا ارشد مدنی