ایلون مسک نوبیل امن انعام کے لیے نامزد
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
امریکی کھرب پتی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک کو فری اسپیچ کے فروغ کے باعث نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک کی نامزدگی ناروے کے ایک قانون ساز نے کی، جنہوں نے ان کے آزادی اظہار کے اصولوں اور سوشل میڈیا پر کھلی بحث کی حمایت کو نامزدگی کی وجہ قرار دیا۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو 2022 میں خریدا تھا جہاں انکے بقول سب کو اظہار رائے کی آزادی ہے۔
نوبیل انعام کمیٹی رواں سال کے آخر میں انعامات کے حتمی فاتحین کا اعلان کرے گی، جبکہ ایلون مسک کی نامزدگی عالمی سطح پر ایک بڑی بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔
ایک طرف ایلون مسک کو فری اسپیچ پر امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے مگر دوسری طرف انکے ناقدین کہتے ہیں کہ ایکس پر سینسرشپ موجود ہے اور اسرائیلی جنگی جرائم پر بات کرنے والوں کے اکاؤنٹس معطل کیے جا رہے ہیں۔
صحافیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عام صارفین نے شکایت کی ہے کہ ان کی پوسٹس کی ریچ کم ہو رہی ہے یا وہ "حساس مواد" کے طور پر مارک کی جا رہی ہیں۔
کچھ کا دعویٰ ہے کہ ایلون مسک کا پلیٹ فارم اسرائیل نواز پالیسی اپنا رہا ہے اور فلسطین کے حق میں آواز دبائی جا رہی ہے۔
ایلون مسک نے کئی بار کہا کہ ایکس آزادیٔ اظہار کی حمایت کرتا ہے لیکن اس کے باوجود کچھ فلسطینی حامیوں کے اکاؤنٹس معطل یا محدود ہوئے ہیں۔
ایکس کی آفیشل پالیسی کے مطابق وہ صرف نفرت انگیز تقاریر اور غلط معلومات کو ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایلون مسک
پڑھیں:
کشمیر حملے کے بعد بھارت نےحکومت پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ تک رسائی پر پابندی لگا دی
اسلام آباد(اوصاف نیوز) بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مہلک دہشت گردی کے حملے کے بعد سفارتی خرابی کو تیز کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر حکومت پاکستان کا سرکاری اکاؤنٹ بلاک کر دیا ہے۔
یہ اقدام دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان نئی دہلی کی جانب سے اسلام آباد کے ساتھ سفارتی تعلقات کو باضابطہ طور پر گھٹانے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔ پہلگام حملہ، جس میں سیکورٹی اہلکاروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، پاکستان سمیت دنیا بھر سے شدید مذمت کی گئی۔
X کے آفیشل ہیلپ سینٹر کے مطابق، پلیٹ فارم حکومتوں کے قانونی مطالبات کی بنیاد پر اکاؤنٹس یا مواد تک رسائی کو محدود کر سکتا ہے۔ پالیسی میں کہا گیا ہے کہ “ہر روز لاکھوں پوسٹس کے ساتھ، ہمارا مقصد قابل اطلاق مقامی قوانین کی پابندی کرتے ہوئے اظہار رائے کی آزادی کا احترام کرنا ہے۔” پابندیاں عام طور پر صرف اس ملک میں لاگو ہوتی ہیں جہاں سے قانونی درخواست شروع ہوتی ہے۔