سندھ سولر اور ونڈ انرجی کے وسائل سے مالامال ہے‘ناصر شاہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
جرمنی کا وفد صوبائی وزیر توانائی ناصر حسین شاہ سے ملاقات کر رہا ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ سے جرمنی کے ایک وفد نے ملاقات کی اور اس موقع پر انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مختلف آپشن پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر انرجی ڈپارٹمنٹ کے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا اور کہا کہ صوبہ سندھ سولر اور ونڈ انرجی کے وسائل سے مالامال ہے جس میں سرمایہ کاری کیلیے سنہری مواقع موجود ہیں۔ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار سندھ کے انرجی سیکٹرز میں منافع بخش سرمایہ کاری میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور اس سلسلے میں حکومت سے رجوع کررہے ہیں۔ انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو حکومت سندھ بھرپور تعاون اور معاونت فراہم کررہی ہے اور سرمایہ کاری کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ سندھ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسی کے باعث ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں میں حکومت پر اعتماد اور بھروسے میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ وزیر توانائی نے چیئرمین وفد کو بتایا کہ محکمہ توانائی سندھ حکومت کا 350 میگاواٹ کا سولر ہائبرڈ منصوبہ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا منصوبہ ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیر توانائی سرمایہ کاری
پڑھیں:
اے آئی کا خوف بڑھنے لگا: ٹیکنالوجی کمپنیوں کی زیرزمین پناہ گاہوں پر سرمایہ کاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی نے جہاں دنیا کو نئی ٹیکنالوجی کے امکانات دکھائے ہیں، وہیں اس کے ممکنہ خطرات نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے مالکان کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیس بک کے بانی مارک زکربرگ سمیت کئی ارب پتی شخصیات اب ایسی جائیدادیں خریدنے میں مصروف ہیں جن میں ہنگامی حالات کے دوران پناہ لینے کے لیے زیرِ زمین بنکرز یا محفوظ کمپاؤنڈز تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق زکربرگ امریکی ریاست ہوائی میں اپنے 1400 ایکڑ رقبے پر مشتمل کمپاؤنڈ کی تعمیر کر رہے ہیں جس میں ایک ایسی پناہ گاہ بھی شامل ہے جو خوراک اور بجلی کے نظام کے لحاظ سے مکمل خودکفیل ہوگی۔ کمپاؤنڈ کے گرد 6 فٹ اونچی دیوار کھڑی کی گئی ہے اور مقامی رہائشی اس منصوبے کو زکربرگ بنکر کے نام سے پکارنے لگے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق زکربرگ نے کیلیفورنیا میں بھی مزید 11 جائیدادیں خریدی ہیں جن میں 7000 مربع فٹ زیرِ زمین جگہ بھی شامل ہے۔ ان کے علاوہ دیگر ٹیکنالوجی مالکان جیسے لنکڈ اِن کے شریک بانی ریڈ ہیفمن بھی نیوزی لینڈ میں ایک ایسا گھر بنانے کی تیاری کر چکے ہیں جسے عالمی تباہی کی صورت میں محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اس بڑھتے ہوئے خوف کی علامت ہیں کہ کہیں مصنوعی ذہانت، ماحولیاتی تبدیلی یا عالمی تنازعات کسی بڑی تباہی کا سبب نہ بن جائیں۔ کچھ ماہرین نے تو اسے ڈیجیٹل دور کی نئی بقا کی دوڑ قرار دیا ہے۔
مصنوعی ذہانت کے حوالے سے سب سے زیادہ تشویش اس وقت پیدا ہوئی جب اوپن اے آئی کے چیف سائنسدان ایلیا ستھسیکور نے اپنے ساتھیوں سے ایک ملاقات میں کہا کہ کمپنی آرٹیفیشل جنرل انٹیلی جنس (AGI) کی تخلیق کے قریب پہنچ چکی ہے ۔ یعنی وہ مرحلہ جب مشین انسانی ذہانت کے مساوی یا اس سے آگے جا سکتی ہے۔ کمپنی کو چاہیے کہ اے جی آئی کی ریلیز سے پہلے ہی اہم افراد کے لیے زیرِ زمین پناہ گاہیں تیار کر لے۔
اسی خدشے کا اظہار اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹ مین بھی کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اے جی آئی کی آمد لوگوں کے اندازوں سے کہیں پہلے ممکن ہے، شاید 2026 تک۔
دوسری جانب بعض ماہرین کے مطابق یہ تبدیلی اگلے 5 سے 10 سال میں دنیا کے معاشی، سائنسی اور سماجی ڈھانچے کو مکمل طور پر بدل سکتی ہے۔