راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاک فضائیہ کے زیر اہتمام نیشنل ایرو سپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا دورہ کیا۔ اس موقع پر پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی موجود تھے۔ دورے کے دوران صدر مملکت کو پارک کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ صدر کو بریفنگ دی گئی کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک  فضائیہ کے ترقی کے سفر میں اہم سنگ میل ہے، یہ منصوبہ قومی اہمیت کا حامل ہے۔ مزید بریفنگ دی گئی کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک پاکستان میں علم اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کی بنیاد بننے کیلئے تیار ہے، پارک کا مقصد خلائی، سائبر، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت اور ایرو سپیس میں نجی اور پبلک سیکٹر کے اداروں کو جوڑنا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک دنیا کے بہترین ایرو سپیس، سائبر اور آئی ٹی کلسٹرز میں سے ایک بننے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ پارک ابھرتی ٹیکنالوجیز، تحقیق و تیاری اور اختراعی مراکز کے ساتھ قومی منظر نامے کو بدل دے گا۔ بریفنگ دی گئی کہ پارک سے ملک کو سماجی، اقتصادی، سکیورٹی اور سائنسی طور پر فائدہ ہوگا۔ صدر مملکت نے پاک فضائیہ اور اس کے ہنرمند اہلکاروں اور نیشنل ایرو سپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں جدید ترین تکنیکی ماحولیاتی نظام کی تعریف کی۔ صدر مملکت نے جدید جنگی چیلنجوں سے نمٹنے اور قومی تزویراتی اہمیت کے منصوبے کو بے مثال مدت میں مکمل کرنے پر پاک فضائیہ کی قیادت کے وژن اور فعالیت کو سراہا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک بریفنگ دی گئی پاک فضائیہ ایرو سپیس صدر مملکت

پڑھیں:

سائنس دانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی

غذائی قلت سے تعلق رکھنے والی ذیا بیطس کی نئی قسم کو ماہرین کی جانب سے باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا گیا۔

ٹائپ 5 ذیا بیطس نام پانے والی اس قسم سے ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ لوگوں متاثر ہیں۔ یہ عموماً کم اور متوسط آمدنی رکھنے والے ممالک میں غذائی قلت کا شکار نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے۔

بین الاقوامی ذیا بیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) نے 8 اپریل کو بینکاک میں منعقد ہونے والی ورلڈ ڈائیبیٹیز کانگریس میں اس کیفیت کو ذیا بیطس کی قسم شمار کرنے کے لیے ووٹنگ کی۔

البرٹ آئنسٹائن کالج آف میڈیسن کی پروفیسر میریڈتھ ہاکنز کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہ کیفیت بڑے پیمانے پر غیر تشخیص شدہ رہی ہے اور اس کو صحیح طریقے سے سمجھا نہیں گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ڈی ایف کی جانب سے اس کیفیت کو ’ٹائپ 5 ذیا بیطس‘ قرار دیا جانا صحت کے اس مسئلے کے متعلق آگہی پھیلانے میں ایک اہم قدم ہے۔

2022 کی ایک تحقیق کے مطابق عالمی سطح پر 83 کروڑ افراد ذیا بیطس میں مبتلا ہیں جن میں سے اکثریت ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 کا شکار ہے۔

ذیا بیطس کی دونوں اقسام جسم کی بلڈ شوگر کی سطح کو قابو کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہیں۔

ٹائپ 5 ذیا بیطس مختلف ہے اور یہ غذائی قلت کی وجہ سے پیش آتی ہے جس سے انسولین کی پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائیہ بمقابلہ بھارتی فضائیہ: صلاحیت، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کا موازنہ
  • ٹائمز ہائرایجوکیشن ایشیا یونیورسٹی رینکنگ، پاکستانی جامعات کی پوزیشن کیا ہے؟
  • مودی حکومت کا ایک اور ’بالاکوٹ طرز کی مہم جوئی‘ کا منصوبہ تیار،پاکستان میں ٹارگٹ چن لئے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ
  • زمبابوے کی فضائیہ کے کمانڈر کی زیر قیادت وفد کا ایئر ہیڈکوارٹر کا دورہ
  • مشہور اداکارہ نے ویٹریس بننے کیلئے اداکاری چھوڑ دی
  • معدنیات کے خزانے کی مؤثر سرویلنس، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار کیلئے آسان منصوبہ بنایا جائے: مریم نواز
  • میٹا کا انسٹاگرام صارفین کی عمر کی تصدیق کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا اعلان
  • سائنس دانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی
  • صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان