بلاول کی ہدایت‘ سندھ میںصنعتکاروں کے تحفظات دور کرنے کے لئے کمیٹی قائم
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کراچی(سٹاف رپورٹر) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صنعتکاروں کے تحفظات دور کرنے کے لیے اپنی سربراہی میں ایک مشترکہ ''فسیلیٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی'' قائم کرنے کا حکم دیدیا، وزیراعلیٰ نے ایک الگ اجلاس میں دھابیجی اسپیشل اکنامک زون پر ترقیاتی کام تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ دونوں اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ ریونیو اور پولیس کو ہدایت کی کہ وہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کریں اور صنعتکاروں کو درپیش تمام ریونیو اور پولیس سے متعلق مسائل حل کریں۔انہوں نے صنعتکاروں کے ساتھ مل کر دونوں موجودہ اور آئندہ سرمایہ کاری کے لیے سہولیات سے متعلق تجاویز پر کام کرنے کی ہدایت دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
صدر ٹرمپ کی کمپنی کا سونے کا موبائل فون لانچ کرنے کا اعلان، منصوبے پر تحفظات کیا ہیں؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی نے اعلان کیا کہ وہ ایک نئی کاروباری منصوبہ، ٹرمپ موبائل، شروع کرنے جارہی ہے، جس کے تحت نہ صرف موبائل سروس فراہم کی جائے گی بلکہ سونے سے بنے موبائل فون بھی فروخت کیے جائیں گے۔
اس منصوبے سے متعلق اخلاقی تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ امریکا کے صدر اپنی پوزیشن سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ذاتی مفادات کے لیے عوامی پالیسی میں خلل ڈال سکتے ہیں۔
ٹرمپ کا بیٹا ایرک ٹرمپ، جو اپنے والد کی عدم موجودگی میں ٹرمپ آرگنائزیشن چلا رہے ہیں، نے اس پیشکش کو حب الوطنی کا مظہر قرار دیا ہے، اور زور دیا ہے کہ فونز امریکا میں تیار کیے جائیں گے اور فون سروس کے کال سینٹر بھی امریکا میں قائم رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ ٹیرف برقرار، امریکی اپیلز کورٹ نے عارضی طور پر معطلی کا فیصلہ مؤخر کردیا
ماہرین نے ٹرمپ آرگنائزیشن کے اس دعوے پر شک ظاہر کیا ہے کہ اس کا تجویز کردہ اسمارٹ فون مکمل طور پر امریکا میں تیار کیا جا سکتا ہے۔ صنعت کے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مکمل امریکی ساختہ اسمارٹ فون تیار کرنا بہت مشکل ہے، خاص طور پر جب کہ اس طرح کے ٹیکنالوجی کے لیے پیچیدہ سپلائی چینز درکار ہوتی ہیں۔ کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا کہ کون سا کارخانہ دار فون کو امریکا میں اسمبلی کرے گا، اور کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ یہ ڈیوائس باہر سے اسمبل کی جائے اور درآمد کردہ پرزہ جات سے تیار کی جائے تاکہ امریکا میں تیار ہونے کا دعویٰ پورا کیا جا سکے۔
سوالات اس کاروبار کے اخلاقی پہلوؤں پر بھی اٹھائے گئے ہیں، جو کہ صدر ٹرمپ کے اقتدار میں رہتے ہوئے ذاتی طور پر منافع کمانے کی ایک اور کوشش نظر آتی ہے۔ ناقدین نے ممکنہ مفادات کے ٹکراؤ پر تشویش ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ یہ کاروبار پالیسی سازی پر اثر ڈال سکتا ہے یا ایسے صارفین کو راغب کر سکتا ہے جو صدر کے ساتھ تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل بٹ کوائن کی اونچی اڑان، نیا ریکارڈ قائم
اس فون کی قیمت 499 ڈالرز مقرر کی گئی ہے، اور اس کے ساتھ ایک موبائل سروس بھی شامل ہوگی جس کی ماہانہ فیس 47.45 ڈالرز رکھی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں