کراچی(سٹاف رپورٹر) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صنعتکاروں کے تحفظات دور کرنے کے لیے اپنی سربراہی میں ایک مشترکہ ''فسیلیٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی'' قائم کرنے کا حکم دیدیا، وزیراعلیٰ نے ایک الگ اجلاس میں دھابیجی اسپیشل اکنامک زون پر ترقیاتی کام تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ دونوں اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ ریونیو اور پولیس کو ہدایت کی کہ وہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کریں اور صنعتکاروں کو درپیش تمام ریونیو اور پولیس سے متعلق مسائل حل کریں۔انہوں نے صنعتکاروں کے ساتھ مل کر دونوں موجودہ اور آئندہ سرمایہ کاری کے لیے سہولیات سے متعلق تجاویز پر کام کرنے کی ہدایت دی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، سوالات اٹھا دیئے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے متعدد ممبران نے کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار کردیا، سینیٹر ہمایوں مہمند اور کامران مرتضیٰ نے کونسل سے متعلق قانونی پیچیدگیوں پر سوالات اٹھا دیئے۔
روز نامہ جنگ کے مطابق پلوشہ خان کی زیرِ صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا جس میں ایل ڈی آئی لائسنس کی تجدید سے متعلق سیکرٹری آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے نے بریفنگ دی۔سیکرٹری آئی ٹی نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے سارے ایل ڈی آئی کے کیسز پی ٹی اے کو واپس بھیج دیئے تھے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ ایل ڈی آئی کیسز کی سماعتیں مکمل ہوگئیں اور فیصلہ آئندہ چند ہفتوں میں ہوگا، جو بھی ہوگا اس حوالے سے عید کے بعد فیصلہ ہو جائے گا۔
ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025ءپر سیکرٹری آئی ٹی نے بریفنگ میں کہا کہ نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان اگست تک فائنل ہو جائے گا، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی ایک ریگولیٹری باڈی ہے، نیشنل ڈیجیٹل کمیشن ماسٹر پلان کی منظوری دے گا، نیشنل ڈیجیٹل کمیشن میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شامل ہیں۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال کیا کہ کیا یہ صوبوں کے اختیارات میں مداخلت نہیں ہوگی؟سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے بتایا کہ صوبے نیشنل ڈیجیٹل کمیشن میں شامل ہوں گے۔
سیکرٹری آئی ٹی نے کرپٹو کونسل پر بریفنگ میں کہا کہ نیشنل کرپٹو کونسل کے چیئرمین وزیر خزانہ ہیں اور میں بطور سیکرٹری آئی ٹی اس کا ممبر ہوں، پاکستان کرپٹو کونسل ایک ایڈوائزری باڈی ہے۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کیا اس کونسل کو بنانے کے لئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا؟ کیا اس کونسل کے پیچھے کوئی قانونی طاقت موجود ہے؟ ہر کونسل کے پیچھے کوئی قانون موجود ہوتا ہے، کیا کرپٹو کونسل کے پیچھے کوئی قانون ہے؟
سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ ڈیجیٹل اثاثوں پر پارلیمنٹ میں بل لایا تھا، میں نے 3 ماہ لگا کر یہ بل بنایا، حکومت نے میرے بل کو ختم کرکے خود ہی اس پر کونسل لے آئی۔
سینیٹر ہمایوں مہمند نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم کے ایگزیکٹو آرڈر سے کوئی کونسل بن سکتی ہے؟ کرپٹو کونسل کو وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے پاس ہونا چاہئے تھا، وزارت خزانہ تو اپنا کام ٹھیک طریقے سے نہیں کر رہی، کرپٹو تو آئی ٹی کامینڈیٹ ہے۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال کیا کہ اگر کوئی بڑا فراڈ، دھوکا ہو جائے تو کون ذمہ دار ہوگا؟ اگر کوئی ملک میں کرپٹو سے متعلق مسئلہ پیش آجائے تو اس کی قانونی حیثیت کیا ہوگی؟
سیکرٹری آئی ٹی نے کہا کہ وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا کام ریگولیٹ کرنا نہیں ہے؟

باپ نے تین بچوں کو زہر دے کر خود کشی کرلی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ
  • قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، اہم سوالات اٹھا دیے
  • وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت کیسکو اجلاس ، صوبے میں بجلی کی ترسیل و تقسیم کے نظام، ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا
  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، سوالات اٹھا دیئے
  • قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، سوالات اٹھا دیے
  • سندھ اسمبلی کی توانائی کمیٹی میں کے الیکٹرک پر شدید تنقید، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر برہمی کا اظہار
  • موسم گرما میں بجلی کی بے جا لوڈ شیڈنگ سے گریز کیا جائے، وزیراعلیٰ بلوچستان کی کیسکو کو ہدایت
  • پاکستان کی امن پالیسی؛ بلاول بھٹو کی زیرقیادت وفد کی واشنگٹن، لندن اور برسلز میں اہم ملاقاتیں
  • نوجوان نسل کو تمباکو نوشی سے بچانا ہماری اولین ترجیح ہے: وزیرِاعلیٰ سندھ
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے عیدالاضحیٰ پر خصوصی انتظامات سے متعلق ہدایت نامہ جاری کر دیا