Jang News:
2025-09-18@11:31:36 GMT

پنجاب بھر میں شدید دھند، فلائٹ آپریشن متاثر

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

پنجاب بھر میں شدید دھند، فلائٹ آپریشن متاثر

—فائل فوٹو

پنجاب بھر میں دھند کا راج قائم ہے، دھند کے باعث لاہور، سیالکوٹ اور ملتان ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق  دھند کے باعث لاہور ایئر پورٹ پر پروازوں کی لینڈنگ میں دشواری کا سامنا ہے۔

ابوظبی اور جدہ سے لاہور کی نجی ایئر لائن کی پروازیں اسلام آباد میں اتار لی گئیں جبکہ پرواز پی اے 433 اور پی اے 417  اسلام آباد میں لاہور کا موسم ٹھیک ہونے کی منتظر ہیں۔

  لاہور میں شدید دھند، فلائٹ آپریشن 12 گھنٹے سے بند

لاہور میں شدید دھند کے باعث علامہ اقبال ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن 12 گھنٹے سے بند ہے، جہاں شدید دھند کی وجہ سے حدِ نظر سو میٹر سے بھی کم ہے۔

دونوں پروازوں کے مسافر اسلام آباد ایئر پورٹ پر طیاروں میں موجود ہیں۔

 جدہ سے لاہور کی مزید 2 پروازیں لاہور ایئر پورٹ پر لینڈنگ  کے لیے منتظر ہیں جبکہ لاہور سے کراچی، استنبول اور جدہ کی پروازوں کی روانگی میں بھی تاخیر  ہوئیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایئر پورٹ پر

پڑھیں:

پنجاب میں تباہ کن سیلاب: 112 جاں بحق، 47 لاکھ متاثر: پی ڈی ایم اے

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں اب تک 112 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 4700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سیلاب کے باعث کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث پنجاب بھر میں 47 لاکھ 21 ہزار افراد متاثر ہوئے، جن میں سے 26 لاکھ 8 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں 363 ریلیف کیمپس، 446 میڈیکل کیمپس اور 382 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 94 فیصد اور تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکے ہیں، جبکہ بھارت میں دریائے ستلج پر واقع بھاکڑا ڈیم 88 فیصد، پونگ ڈیم 94 فیصد اور تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکے ہیں۔پنجاب کے جنوبی علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ جلال پور پیروالا میں ایم فائیو موٹروے کا بڑا حصہ پانی میں بہہ جانے کے باعث ٹریفک کی روانی دوسرے روز بھی معطل رہی۔شجاع آباد میں سیلاب سے 15 گاؤں متاثر ہوئے تاہم رابطہ سڑکیں بحال ہونے کے بعد لوگ واپس اپنے علاقوں میں جانا شروع ہو گئے ہیں۔ مظفرگڑھ میں دریائے چناب کی سطح معمول پر آ چکی ہے. مگر حالیہ سیلاب سے چار لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ سیلاب نے شیر شاہ پل کے مغربی کنارے کو بھی متاثر کیا۔لیاقت پور میں دریائے چناب کے کنارے ہر طرف تباہی کا منظر ہے۔ پانی کی سطح میں کمی کے باوجود متاثرہ خاندان کھلے آسمان تلے موجود ہیں اور شدید گرمی میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

چشتیاں کے 47 گاؤں، راجن پور اور روجھان کے کچے کے علاقے، اور علی پور کے مقام پر ہیڈ پنجند کے قریب دو لاکھ 30 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے. جس کے باعث متاثرین کو مزید دشواری کا سامنا ہے۔ادھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء نے علی پور کے نواح میں سیلاب سے متاثرہ چھ دیہات کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزارتی ٹیم نے بیت نوروالا، کوٹلہ اگر، کنڈرال، بیت بورارا، لاٹی اور بیٹ ملا میں ریسکیو و ریلیف کارروائی کا جائزہ لیا اور انخلا کے آپریشن کی نگرانی کی۔اس موقع پر متاثرین میں ٹینٹ، راشن، صاف پانی اور جانوروں کے لیے چارہ بھی تقسیم کیا گیا۔ وزراء نے متاثرہ خاندانوں سے بات چیت کی اور دستیاب سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔ متاثرین نے مؤثر اقدامات پر وزیراعلیٰ مریم نواز اور حکومت پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایل ڈی اے کا غیرقانونی 11  ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف بڑا آپریشن
  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ
  • پنجاب میں تباہ کن سیلاب: 112 جاں بحق، 47 لاکھ متاثر: پی ڈی ایم اے
  • کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کی شدید وبا پھیلنے کا خطرہ
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • پاکستان اور ایران کے درمیان ڈائریکٹ فلائٹ آپریشن شروع ہوگیا