پنجاب بھر میں شدید دھند، فلائٹ آپریشن متاثر
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
پنجاب بھر میں دھند کا راج قائم ہے، دھند کے باعث لاہور، سیالکوٹ اور ملتان ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق دھند کے باعث لاہور ایئر پورٹ پر پروازوں کی لینڈنگ میں دشواری کا سامنا ہے۔
ابوظبی اور جدہ سے لاہور کی نجی ایئر لائن کی پروازیں اسلام آباد میں اتار لی گئیں جبکہ پرواز پی اے 433 اور پی اے 417 اسلام آباد میں لاہور کا موسم ٹھیک ہونے کی منتظر ہیں۔
لاہور میں شدید دھند کے باعث علامہ اقبال ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن 12 گھنٹے سے بند ہے، جہاں شدید دھند کی وجہ سے حدِ نظر سو میٹر سے بھی کم ہے۔
دونوں پروازوں کے مسافر اسلام آباد ایئر پورٹ پر طیاروں میں موجود ہیں۔
جدہ سے لاہور کی مزید 2 پروازیں لاہور ایئر پورٹ پر لینڈنگ کے لیے منتظر ہیں جبکہ لاہور سے کراچی، استنبول اور جدہ کی پروازوں کی روانگی میں بھی تاخیر ہوئیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایئر پورٹ پر
پڑھیں:
لاہور سمیت پنجاب میں مون سون سسٹم کمزور پڑ گیا، حبس اور گرمی میں اضافہ
لاہور:لاہورصوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں مون سون کا سسٹم کمزور پڑنے سے حبس اور گرمی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سسٹم کے اثرات کم ہونے کے سبب بارشوں کی شدت میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں درجہ حرارت بڑھنے لگا ہے اور حبس میں بھی اضافہ محسوس کیا جا رہا ہے۔
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ آج موسم عمومی طور پر خشک رہے گا اور بارش کے امکانات انتہائی کم ہیں۔
لاہور میں آج کم سے کم درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ماہرین موسمیات نے حبس میں اضافے کی پیش گوئی کرتے ہوئے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے 28 سے 31 جولائی تک مون سون کے پانچویں اسپیل کے حوالے سے الرٹ جاری کیا جا چکا ہے۔
اس تناظر میں واسا، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی)، بلدیہ عظمیٰ لاہور اور محکمہ ہاؤسنگ نے بروقت انتظامات یقینی بنانے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں تاکہ ممکنہ بارشوں کے دوران نکاسی آب اور صفائی ستھرائی کے مسائل سے نمٹا جا سکے۔
محکمہ موسمیات، پی ڈی ایم اے اور شہری ادارے صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور عوام کو اپ ڈیٹس فراہم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔