سمندر میں غوطہ خوری کرتے ہوئے گرنے والا کیمرا 8 ماہ بعد مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اوٹاوا:کینیڈا کے علاقے وکٹوریہ میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا، جب سمندر میں غوطہ خوری کے دوران گرنے والا کیمرا 8 ماہ بعد اپنے مالک تک واپس پہنچ گیا۔
حیران کن واقعہ کین کیلے کے ساتھ پیش آیا، جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ سمندر میں غوطہ خوری کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 30 فٹ نیچے پانی کی سطح سے انہوں نے ایک کیمرا دریافت کیا۔ کیمرے میں پانی تو چلا گیا تھا، مگر ایس ڈی کارڈ بدستور کام کر رہا تھا، جس میں ایک ویڈیو بھی موجود تھی جو کیمرا سمندر میں گرتے ہوئے بنائی گئی تھی۔
کین کیلے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب کیمرا گرا تو یہ سیدھا نیچے گیا اور پھر ایک کیکڑا اس کی جانب بڑھا۔ کیلے نے اس کیمرے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں تاکہ اس کے مالک کو تلاش کیا جا سکے۔
کیمرا کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں اور آخرکار یہ Shay Lalor کی ماں تک پہنچ گئیں۔ Shay Lalor نے بتایا کہ ان کی ماں نے کیمرا کی ویڈیوز میں سے ان کی آواز شناخت کی، جس کے بعد کین کیلے اور Shay Lalor کی ملاقات ہوئی۔
Shay Lalor نے اس واقعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سوچا تھا کہ شاید کیمرا کبھی کسی کو مل جائے، مگر یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ مجھے واپس مل جائے گا یہ بالکل ایک حیران کردینے والا لمحہ تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
امریکا کے مغرب میں زیر سمندر آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور دنیا بھر میں اس مظہر کو براہ راست دیکھا جا سکتا ہیں۔
ایکسیئل سی ماؤنٹ امریکی ریاست اوریگن کے ساحل سے 482 کلو میٹر کے فاصلے پر ژاں ڈی فوکا رج میں واقع ہے اور شمال مغرب پیسیفک میں سب سے فعال آتش فشان ہے۔
سائنس دانوں نے اس زیر سمندر آتش فشاں کی نگرانی کے لیے حال ہی میں اس کی چوٹی کے قریب ایک کیمرا نصب کیا ہے جس سے دنیا بھر کے لوگ اس کے پھٹے وقت کا نظارہ کر سکیں گے۔
یہ لائیو اسٹریم روزنہ ایسٹرن ٹائم اور پیسیفک ٹائم کے مطابق صبح دو بجے، صبح پانچ بجے، صبح آٹھ بجے اور صبح 11 بجے 14 منٹ کے ٹکڑوں میں انٹر ایکٹیو اوشیئنز ویب سائٹ پر چلائی جاتی ہے۔
اوشیئن آبزرویشن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایچ ڈی ویڈیو کا فوکس 14 فٹ لمبے مشروم پر ہے جو فعال ہے اور گرم ذخیرہ خارج کر رہا ہے، جو کہ آتش فشاں کے مغربی حصے پر ایکسیئل سی ماؤنٹ پر موجود ہے۔
واضح رہے کچھ روز قبل یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ایک پروفیسر ولیم ولکاک نے ایک بیان میں متنبہ کیا تھا کہ وقت کے ساتھ آتش فشاں سطح کے اندر میگما بھر جانے کی وجہ سے پھول گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ کچھ محققین نے خیال پیش کیا ہے کہ پھولنے کا حجم اس کے پھٹنے کے متعلق پیشگوئی کر سکتا ہے اور اگر وہ لوگ ٹھیک ہیں تو یہ بات دلچسپ ہوگی کیوں کہ یہ آتش فشاں اتنا پھول چکا ہے جتنا گزشتہ تین بار پھٹنے سے قبل پھولا تھا۔ یعنی اگر یہ خیال درست ہے تو یہ آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے۔
5000 فٹ کی گہرائی میں موجود یہ آتش فشاں 1998، 2011 اور 2015 میں پھٹ چکا ہے۔