عدالت عظمیٰ ‘کل سے شروع ہونیوالے عدالتی ہفتے کی کاز لسٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز)عدالت عظمیٰ میں 3فروری سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے کی کاز لسٹ جاری کردی گئی۔آئندہ ہفتے کے دروان کل8 ریگولر بینچز کیسز کی سماعت کریں گے۔ 7ریگولر بینچز عدالت عظمیٰ کی پرنسپل سیٹ پر اسلام آباد جبکہ ایک بینچ عدالت عظمیٰ لاہور رجسٹر میں مقدمات کی سماعت کرے گا۔5فروری کو ملک بھر کی طرح عدالت عظمیٰمیں بھی عام تعطیل ہوگی۔ جسٹس منیب اخترآئندہ ہفتے بھی کیسز کی سماعت نہیں کریں گے۔آئینی بینچ کے ججز کی
بطورآئندہ ہفتے کے لیے ریگولر بینچ جمعہ کے روز جاری کاز لسٹ ہفتہ کے روز منسوخ کردی گئی ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں جسٹس شاہد وحید پر مشتمل 2رکنی بینچ 3اور4جنوری کوکل 80کیسز کی سماعت کرے گا۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس ملک شہزاد احمد خان پر مشتمل 2رکنی بینچ 6اور7جنوری کو کل 70کیسز کی سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصورعلی شاہ کی سربراہی میں جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل 2رکنی بینچ ہفتے کے چار دن کل 110کیسز کی سماعت کرے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی سماعت کرے گا عدالت عظمی
پڑھیں:
پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔