چیمپئنز ٹرافی، پاک بھارت میچ سے قبل دبئی میں ہوٹل کرایوں میں ہوشربا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
دبئی کی سیاحتی انڈسٹری آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں 23 فروری کو ہونے والے پاک بھارت ٹاکرے سے قبل فلائٹ اور ہوٹل کرایوں میں ہوشربا اضافے کی تیاری کر رہی ہے۔
سیاحتی کمپنیوں نے گزشتہ چند ہفتوں میں جہاز کے کرایوں اور ہوٹل کی بکنگ میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ رجحان ماضی میں ہونے والے اس ہائی پروفائل مقابلے سے قبل بھی دیکھا گیا۔
انڈسٹری کے ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ بھارت، پاکستان اور دیگر ممالک کے مداح اپنے سفری معاملات کو آئندہ دنوں میں حتمی شکل دیں گے، جس میں انہیں بکنگ اور فضائی کرایوں میں 20 سے 50 فی صد اضافے کا سامنا ہوگا، جبکہ آخری لمحات میں کرائے ممکنہ طور پر دُگنے ہوجائیں گے۔
ایک سیاحتی کمپنی کے عہدے دار کا کہنا تھا کہ ایک واضح رجحان دیکھا گیا ہے کہ پاک بھارت میچ سے قبل جہاز کے ٹکٹ اور ہوٹل کی ڈیمانڈ میں اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں پاک بھارت میچ سے قبل ہوٹل کے کرایوں میں 1550 اضافہ دیکھا گیا تھا۔ آخری لمحات میں دبئی میں بھی یہ اضافہ متوقع ہے۔
ایک اور کمپنی کے عہدے دار کا کہنا تھا کہ بکنگ میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور اصلی اضافہ میچ سے قبل دو ہفتوں میں ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرایوں میں میچ سے قبل پاک بھارت دیکھا گیا
پڑھیں:
نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
اسلام آباد:نئے مالی سال کے مجوزہ بجٹ کے مطابق حکومت نے دفاعی بجٹ میں 18 فی صد کا اضافہ کیا ہے جب کہ قرض ادائیگی پر 6200 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
وفاقی حکومت کا مالی سال 2025-26 کے لیے 17600 ارب روپے حجم کا بجٹ کل منگل کے روز پیش کیا جائے گا، جب کہ قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا۔ وزارتِ خزانہ نے بجٹ کے اہم خدوخال طے کر لیے ہیں، جن میں ٹیکس وصولی، آمدن، خسارے اور اخراجات سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔
وفاقی بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
اسی طرح قرضوں کی ادائیگی پر 6 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوں گے، جو بجٹ خسارے کے برابر ہیں۔ بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی 6200 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر ہے کہ ان کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
دوسری جانب تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے نسبتاً کم فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کے لیے صرف 13 ارب 58 کروڑ روپے اور صحت کے لیے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
علاوہ ازیں ڈیجیٹل معیشت اور آئی ٹی سیکٹر کے لیے 16 ارب 22 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، جسے معیشت کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بجٹ اجلاس کے باقاعدہ شیڈول کی منظوری دے دی ہے، جس کے مطابق بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جب کہ 11 اور 12 جون کو اسمبلی اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔ بجٹ پر باقاعدہ بحث 13 جون سے شروع ہوگی اور یہ 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔
بجٹ اجلاس کا سب سے اہم دن 26 جون ہوگا، جس دن فنانس بل 2025-26 کی منظوری لی جائے گی۔ اس سے قبل 23 جون کو مختص اخراجات پر بحث جب کہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر ووٹنگ مکمل کی جائے گی۔
اسپیکر ایاز صادق نے واضح کیا ہے کہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی جب کہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو بجٹ بحث میں حصہ لینے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے گا۔
وفاقی بجٹ کے بعد صوبائی حکومتیں بھی اپنے اپنے بجٹ پیش کریں گی، جس کے ساتھ ہی ملک میں مالی سال 2025-26 کے لیے معاشی حکمت عملی کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔
Post Views: 2