لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 فروری 2025ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پارک ملازم نے جان بوجھ کر شیر کا پنجرہ کھول کر حکام کی دوڑیں لگوا دیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے جان بوجھ کر شیر کا پنجرہ کھولنے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے جلو پارک میں تعینات ملازم کو حراست میں لے کر اس کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ترجمان محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کا کہنا ہے کہ ملازم شریف مسیح نے جان بوجھ کر شیر کا پنجرہ کھولا جس کے نتیجے میں شیر پنجرے سے باہر آ گیا، شیر کے پنجرے سے باہر آنے پر تعینات عملے نے بروقت کارروائی کی اور شیر کو بے ہوش کرکے واپس پنجرہ میں منتقل کیا، شیر کو بے ہوش کرنے کے لیے انجکشن لگایا گیا تاکہ اس کو محفوظ طریقے سے واپس پنجرہ میں لایا جا سکے۔

بتایا گیا ہے کہ وائلڈ لائف ٹیم کی جانب سے کی جانے والی بروقت کارروائی پر انہیں سراہا گیا اور حکام نے ٹیم کی کوششوں پر ان کو شاباش دی جب کہ محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے فوری طور پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر، ڈی ڈی وائلڈ لائف لاہور اور ویٹرنری آفیسر سفاری پارک شامل ہیں، اس کمیٹی کو 12 گھنٹوں میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے جان بوجھ کر شیر کا پنجرہ وائلڈ لائف

پڑھیں:

عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائسز پہنانے کا فیصلہ

بیان میں کہا گیا کہ ٹریکنگ ڈیوائسز محکمہ انسداد دہشت گردی، محکمہ پرول اور محکمہ کنٹرول جرائم کو فراہم کی جائیں گی۔ 500 ٹریکنگ ڈیوائسز نو تشکیل شدہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو، 900 سی ٹی ڈی کو اور 100 محکمہ پیرول کو دی جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائسز پہنائی جائیں گی اور ان کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی جائے گی۔ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت فورتھ شیڈول میں کسی نام کا اندراج ہونے کا مطلب یہ ہے کہ متعلقہ شخص پر پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں، ایسے افراد پر عائد پابندیوں میں پاسپورٹ پر پابندی، بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا، مالی امداد اور کریڈٹ پر پابندی، اسلحہ لائسنس اور ملازمت کی کلیئرنس پر پابندیاں شامل ہیں۔

سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں اسپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمٰن، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سہیل ظفر چٹھہ، ڈپٹی آئی جی آپریشنز پنجاب وقاص نذیر، ایڈیشنل سیکرٹری پولیس ڈاکٹر ذیشان حنیف اور قانون و خزانہ کے متعلقہ محکموں کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ مجرموں کی نگرانی اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے، عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے لیے ٹریکنگ ڈیوائسز پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ٹریکنگ ڈیوائسز محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی)، محکمہ پرول اور محکمہ کنٹرول جرائم کو فراہم کی جائیں گی۔ محکمہ داخلہ پنجاب ابتدائی طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 1500 ٹریکنگ ڈیوائسز تقسیم کر رہا ہے، جن میں سے 500 ٹریکنگ ڈیوائسز نو تشکیل شدہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو، 900 سی ٹی ڈی کو اور 100 محکمہ پیرول کو دی جائیں گی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹریکنگ ڈیوائسز پہننے والوں کی نقل و حرکت کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی جائے گی۔

سیکریٹری داخلہ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ دوسرے مرحلے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ٹریکنگ ڈیوائسز درآمد کی جائیں۔ بیان میں کہا گیا کہ مجرموں کی نگرانی کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ طریقے اپنائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ جولائی 2023 میں، پنجاب پولیس نے مشتبہ افراد اور مطلوب مجرموں کا سراغ لگانے اور انہیں پکڑنے میں احتساب، قابلِ اعتمادی اور کارکردگی کو بڑھانے کے مقصد سے ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی چہرے کی شناخت کا نظام متعارف کرایا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • چولستان میں نایاب گرے بھیڑیا مقامی افراد کے ہاتھوں ہلاک
  • بہاولپور: مقامی افراد نے نایاب نسل کا بھارتی سرمئی بھیڑیا مار ڈالا
  • عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائسز پہنانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں سورج نے آگ برسانا شروع کردی، بارش سے متعلق محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
  • لاہور : بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • سندھ اور پنجاب کے جنوبی علاقوں میں آج موسم شدید گرم رہنے کا امکان
  • چکوال میں مدت سے غائب جنگلی بھیڑیے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
  • کورنگی میں خاتون کا قتل؛ مقتولہ کو پارک کون لیکر آیا؟ ویڈیو سامنے آگئی
  • خنجراب بارڈر کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا