پی ٹی آئی وومن ونگ کی صدر کا مختلف اضلاع کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف وومن ونگ پاکستان کنول شوزب کے احکامات کے تحت پی ٹی آئی سندھ کی صدر سرینہ خان نے حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع حیدرآباد، مٹیاری، ٹنڈو اللہ یار، ٹنڈو محمد خان، بدین اور جامشورو کا دورہ کیا جہاں متعلقہ ضلع کی صدر اور کابینہ نے ان کا پرجوش استقبال کیا ، اس دوران ممبر سازی کیمپس بھی لگائے گئے ، اس موقع پر وومن ونگ سندھ کی صدر نے بڑی تعداد میں موجود خواتین سے خطاب کیا اور تحریک انصاف اور عمران کے نظریئے کے بارے میں آگاہ کیا خواتین نے عمران خان کے نظریہ کو سراہتے ہوئے بڑی تعداد میں ممبر سازی میں حصہ لیا اورباقاعدہ تحریک انصاف کی ممبر بنی اور عمران خان خان کے نظریہ کو گھر گھر پہنچانے کا وعدہ کیا، اس موقع پر اجتماع سے خطاب سرینہ خان نے کہاکہ پی ٹی آئی پر سیاسی انتقامی کارروائیوں کی حد ہوچکی ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی صدر
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔