کراچی: سردی مزید بڑھنے کا امکان، رمضان میں موسم کیسا رہے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کراچی میں اگلے دو دنوں کے دوران سردی کی شدت میں اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے رمضان میں موسم کی صورتحال کی جانب بھی اشارہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامک فنانسنگ کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹا جاسکتا ہے، جسٹس منصور
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ کراچی میں منگل اور بدھ کو رات میں سردی کی شدت میں معمولی اضافے کا امکان ہے اور اس دوران درجہ حرارت 10 سے 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ رمضان کے ابتدائی دنوں میں موسم بہتر رہنے کا امکان ہے لیکن رمضان میں دن نسبتاً گرم اور رات میں سمندری ہوا کے باعث موسم بہتر رہے گا۔
رمضان کا آخری عشرہ اور کراچی کا موسمچیف میٹرولوجسٹ نے مزید بتایا کہ 20 مارچ سے گرمی کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے جب کہ رمضان کے آخری عشرے میں موسم کچھ گرم رہ سکتا ہے۔
مزید پڑھیے: ملک کے بیشتر علاقوں میں آئندہ چند روز کے دوران موسم سرد اور خشک رہے گا
کراچی میں اگلے 24 گھنٹوں کے لیے سرد اور خشک موسم کی پیش گوئی کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پیر کو سب سے کم درجہ حرارت 13.
دریں اثنا پشاور میں موسم ٹھنڈا، خشک اور جزوی طور پر ابر آلود رہا۔ درجہ حرارت 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا اور نمی کا تناسب 64 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس 260 تک پہنچ گیا۔
مزید پڑھیں: انسانیت کو جوہری ہتھیاروں سے زیادہ موسمیاتی تبدیلی اور مصنوعی ذہانت سے خطرہ ہے، اقوام متحدہ
ادھر کوئٹہ اور قریبی علاقوں میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہا جبکہ شمالی بلوچستان کو شدید سردی کا سامنا کرنا پڑا۔ پی ایم ڈی نے کوئٹہ، زیارت اور دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں، ہلکی بارش اور برفباری کی بھی پیش گوئی کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کراچی رمضان موسم کراچی سردی کراچی موسم محکمہ موسمیاتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کراچی رمضان موسم کراچی سردی کراچی موسم محکمہ موسمیات
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔