اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کاکہنا ہے کہ پراکسی وار لڑتے لڑتے ہم خود کو کھوکھلا کر چکے ہیں اور مقتدر قوتوں کے لیے آئین اور قانون کی حیثیت موم کی ناک کی مانند ہے جسے جس طرف چاہیں موڑ دیا جاتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ  سیاست اور صحافت ہمیشہ ایک دوسرے سے وابستہ رہے ہیں، انسان قوانین بناتا ہے تو خاص معروضی حالات کو مدنظر رکھ کر بناتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ ان کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حکومتی رٹ موجود نہیں ہے، ہمیں تکلیف ہوتی ہے جب ہم سنتے ہیں کہ ہمارے جوان شہید ہو گئے ہیں، اور اب ہم افغانستان کے ساتھ معاملات خراب کرنے جا رہے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ملک معاشی طور پر ٹھیک نہیں ہو رہا اور آنے والے دنوں میں جی ڈی پی کم ہوگا، ہمیں اپنی روش تبدیل کر تے ہوئے  ہمیں ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افغانستان کے ساتھ معاملات خراب کرنے سے گریز کرنا ہوگا اور دینی مدارس کے خلاف دباؤ بڑھ رہا ہے، 43 ہزار حافظ کرام اس سال وفاق المدارس سے فارغ التحصیل ہو رہے ہیں اور دینی مدارس آئین، ملک اور پارلیمان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال

اسلام آ باد/ اسلام آباد:

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 2025 کے سیلاب کے نقصانات کا تفصیلی جائزہ اور ابتدائی تخمینہ دس روز میں مکمل ہوگا۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِاعظم کی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے، سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور صوبائی حکومتوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔

احسن اقبال نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں کا مؤقف ہے سیلابی نقصانات کا حتمی اندازہ پانی اترنے کے بعد ممکن ہوگا جس پر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور امدادی کام جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے نقصانات پر قیاس آرائیوں سے گریز کریں، درست اعداد و شمار جلد جاری کیے جائیں گے اور 2022 کی طرح قدرتی آفات کے نقصانات کا تخمینہ عالمی اداروں کے تعاون سے لگایا جائے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کا بڑا چیلنج ہے جبکہ سیلاب اور خشک سالی اس کے براہِ راست اثرات ہیں۔ گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کے خطرات میں اضافہ ہوا، حکومت جامع قومی پلان بنا رہی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے قدرتی آفات میں سیاست کی، اس سے نمٹنا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی معاہدہ مسلم دنیا کا بلاک بننے کی جانب اہم قدم ہے: مولانا فضل الرحمٰن
  • ایم ڈی کیٹ امتحان اب ڈومیسائل کی بنیاد پر ہوگا، پی ایم ڈی سی کا فیصلہ
  • مولانا ہدایت الرحمن کی ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے سے ملاقات
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • دریا کو بہنے دو، ملیر اور لیاری کی گواہی
  • فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، امت مسلمہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال
  • ملالہ یوسف زئی کا ادارہ تعلیم و آگاہی کیلئے 2 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار