تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
مولانا سید تجمل الحسینی کو انکی بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پچھلے سال سپریم کونسل کی سفارش پر سپریم لیڈر علامہ سید عابد حسین الحسینی نے ایک سال کی توسیع دی تھی، جبکہ دوبارہ توسیع کی گنجائش آئین میں ممکن نہ تھی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
تحریک حسینی پاراچنار کے صدر کا انتخاب
اسلام ٹائمز۔ یونس علی کو تحریک حسینی پاراچنار کا نیا صدر منتخب کرلیا گیا۔ واضح رہے کہ تحریک حسینی پاراچنار کے آئین کے مطابق ہر 2 سال بعد 3 شعبان المعظم کو سپریم کونسل اور مرکزی کابینہ کے نامزد کردہ 2 امیدواروں کی سپریم لیڈر سے توثیق کرانے کے بعد مرکزی کونسل ووٹ کے ذریعے 2 سال کیلئے ایک امیدوار کا انتخاب کرتی ہے۔ مولانا سید تجمل الحسینی کو انکی بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پچھلے سال سپریم کونسل کی سفارش پر سپریم لیڈر علامہ سید عابد حسین الحسینی نے ایک سال کی توسیع دی تھی، جبکہ دوبارہ توسیع کی گنجائش آئین میں ممکن نہ تھی۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
خیبرپختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی نے رائٹ ٹو انفارمیشن( ترمیمی) بل 2025 منظوری دیدی، بل وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کیا تھا۔
اس کے علاوہ کے پی اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
کے پی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ عوام دہشتگردی سے نجات چاہتی ہے، افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی موثر نہیں۔
متن کے مطابق دونوں بردار ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی کے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، وفاق افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرے، کے پی حکومت کو افغانستان کے ساتھ براہ راست مزاکرات کی اجازت دی جائے۔
ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی نے فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد مشترکہ طور پر منظور کرلی، قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام اور اپوزیشن کے عدنان وزیر نے مشترکہ طور پر پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق فلسطین کے آزاد ریاست کے قیام کے لیے وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اقدامات کرے، او آئی سی اجلاس بلا کر مسئلہ فلسطین پر متفقہ لائحہ عمل اختیار کرے۔
اس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور دیر عالمی ادارے غزہ اور فلسطین میں جنگ بندی یقینی بنائے، غزہ کے مظلوم عوام کو فوری امداد پہنچائی جائے، اسرائیل کے مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔