سعودی عرب میں پہلا روزہ کب ہوگا؟ تاریخ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ریاض(نیوز ڈیسک)فلکی حساب سے یکم مارچ بروز ہفتےکو سعودی عرب میں پہلا روزہ ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی ایوان شاہی کے مشیر اور سعودی علمابورڈ کے رکن شیخ عبد اللہ بن سلیمان المنیع نےکہا ہے کہ فلکی حساب سے یکم مارچ کو مملکت میں پہلا روزہ ہوگا۔
شیخ عبد اللہ بن سلیمان کا کہنا تھا کہ فلکی حساب سے معلوم ہوا ہےکہ اس بار ماہ رمضان 29 دن کا ہوگا اور 29 مارچ کو آخری روزہ ہوگا۔اس حساب سے سعودی عرب میں عیدالفطر 30 مارچ کو ہونےکا امکان ہے۔
شیخ عبد اللہ بن سلیمان نے واضح کیا کہ یہ رپورٹ فلکی حساب سے تیار کی گئی ہے، یکم رمضان کا باقاعدہ اعلان سعودی سپریم کورٹ کرے گی۔
شیخ عبد اللہ بن سلیمان کا مزید کہنا تھا کہ جمعہ 29 رجب کو رات 3 بج کر 44 منٹ پر ماہ رمضان کے چاندکی پیدائش ہوگی اور رمضان کا چاند سورج غروب ہونے کے بعدکم و بیش 32 منٹ تک افق پر رہےگا جس کے باعث اس کا نظارہ آسانی سے ہوسکےگا۔
ایک رپورٹ کے مطابق 2031 تک رمضان المبارک موسم سرما میں ہوگا اورپھر 8 سال تک یعنی 2039 تک موسم خزاں میں آئےگا۔
مزیدپڑھیں:دودھ کی قیمت میں حیران کن طور پر کمی ، 200 روپے سے 120 پر آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شیخ عبد اللہ بن سلیمان
پڑھیں:
جب پاکستان اور سعودیہ عرب دونوں اکٹھے ہو گئے تو یہ ایک ورلڈ سپرپاور تصور ہوں گے، رانا ثنا اللہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر اور مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں ایک تاریخی معاہدہ ہوا ہے معاہدہ عالم اسلام کا سینکڑوں سال کا خواب تھا، یہ صرف ایک معاہدہ نہیں بہت بڑی تاریخی کامیابی ہے، یہ مسلم امہ کی امید اور حسرت تھی، یہ عالم اسلام کے اتحادکی بنیادہے، یہ ایک معاہدہ نہیں، بہت بڑی تاریخی کامیابی ہے۔
سماء نیوز کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ مستقبل میں مسلم امہ اس اتحاد کا حصہ ہو گی، وقت آئے گا کسی بھی مسلمان پر ظلم تمام مسلمان ملکوں پر حملہ تصور ہو گا، سعودی عرب کے اوپر حملہ ہم پر حملہ ہو گا، کہا جاتا تھا سعودیہ پر امریکہ کا بہت اثرو رسوخ ہے، پاکستان کی جوہری طاقت پر کوئی شک نہیں کیا جا سکتا، ہمیں معاشی مسائل ہیں،سعودیہ معاشی پاورہے، جب دونوں اکٹھے ہو گئے تو یہ ایک ورلڈ سپرپاور تصور ہوں گے۔
حکومت کسی بھی پارٹی کی ہو ہماری بار ایسوسی ایشنز کو اتنا مضبوط اور متحد ہونا چاہئے کہ ملک و ملت کے مفادات کیخلاف کام کرنیوالی حکومتوں کا محاسبہ کر سکیں
انہوں نے کہا کہ جس مسلمان ملک پر جارحیت ہو گی تو یہ ورلڈ سپر پاورنوٹس لے گی ،مدد کرے گی،کچھ راز کی باتیں سرعام کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہتھیاروں سے متعلق ہماری قابلیت پوری دنیا نے دیکھی، افغانستان سے دہشتگردی سے متعلق سعودی عرب سے بات کریں گے، دہشتگردی پاکستان پر حملہ ہے تو سعودی عرب پر بھی حملہ تصور ہو گا، سعودی عرب کا تمام مسلم ممالک میں احترام ہے،معاہدے پر پوری طرح کام ہو گا، اس معاہدے سے پاکستان کو بہت سے مواقع ملیں گے۔
مزید :