یہ فروزن فوڈز خریدنے کی غلطی کبھی مت کیجئے گ ورنہ ۔۔۔!!!
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
آج کل کی مصروف زندگی نے لوگوں کی عادات کو بھی بدل کر رکھ دیا ہے۔ جس سے کھانے پکانے کے اطوار بھی بدل گئے ہیں۔ اب زیادہ تر افراد ذائقہ اور وقت بچانے کے لیے تازہ اشیا کی بجائے منجمد (فروزن) کھانے کا سہارا لیتے ہیں۔
منجمد کھانوں کی سہولتیں ہمیں جلدی سے کھانا تیار کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں جیسا کہ زیادہ تر فروزن سبزیوں کو کاٹنے یا صاف کرنے میں پریشانی نہیں ہوتی ہےجس سے خواتین کی کام کاج میں وقت کی بہت بچت ہوجاتی ہے۔ مگر ان میں کئی صحت کے مسائل بھی چھپے ہوتے ہیں۔یہ کھانے زیادہ تر سوڈیم، چینی اور ٹرانس فیٹس جیسے غیر صحت بخش اجزاء پر مشتمل ہوتے ہیں، جو نہ صرف ہماری صحت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں بلکہ مختلف بیماریوں کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں یہ جاننا ضروری ہوجاتا ہے کہ وہ کون سے کھانے ہیں جنہیں آپ کو کبھی بھی منجمد حالت میں نہیں خریدنا چاہیے۔
بہترین پراٹھا بنانے کے لیے ان طریقوں پر عمل کریں
منجمد پیزا
فروزن پیزا میں کم مقدار میں غذائی اجزاء اور زیادہ تر سوڈیم، ٹرانس فیٹس اور مصنوعی رنگ شامل ہوتے ہیں۔ ایک عام منجمد پیزا میں تقریباً 1000-1500 ملی گرام سوڈیم موجود ہوتا ہے، جو آپ کی روزانہ کی ضرورت سے کہیں زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ، پیزا کی ٹاپنگز میں چکنائی اور ٹرانس فیٹ کی مقدار بھی زیادہ ہو سکتی ہے، جو دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
منجمد برگر پٹیز
منجمد برگر پٹیز کا ذائقہ تو لذیذ ہوتا ہے، لیکن ان میں پروسیسڈ گوشت اور غیر صحت بخش اجزاء کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، ان میں سیر شدہ چکنائی، سوڈیم اور کیلوریز کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے، جو دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
منجمد چکن سینڈوچز اور پروڈکٹس
اگرچہ یہ کھانے بہت آسانی سے دستیاب ہیں، مگر ان میں سوڈیم اور چکنائی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اکثر منجمد چکن پروڈکٹس میں مصنوعی اجزاء، ذائقے بڑھانے والے کیمیکلز اور اضافی شکر بھی شامل کی جاتی ہے۔ ان کا استعمال صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
منجمد فرائز (فریزڈ فرنچ فرائز)
زیادہ تر افراد ان فرنچ فرائز کو وقت اور ذائقے کی بچت کی وجہ سے کھاتے ہیں۔مگر منجمد فرائز میں تلی ہوئی اشیاء اور ٹرانس فیٹس کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو وزن بڑھانے اور دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ ان میں اضافی نمک اور چینی بھی شامل کی جاتی ہے تاکہ ان کا ذائقہ مزید بڑھ سکے۔ یہی وجہ ہے کہ فروزن فرائز گھر کے بنے ہوئے فرنچ فرائز سے زیادہ غیر صحت بخش سمجھے جاتے ہیں۔
منجمد سبزیاں (خصوصاً پکی ہوئی)
اگرچہ سبزیاں صحت کے لیے مفید ہیں، لیکن جب انہیں پیک کر کے منجمد کیا جاتا ہے اور ان پر اضافی چکنائی یا چٹنی ڈالی جاتی ہے جس سے ان کی غذائیت کم ہو جاتی ہے۔ یہ سبزیاں کم کیلوریز اور زیادہ وٹامنز رکھنے کے بجائے، چربی اور سوڈیم کی زیادتی کر سکتی ہیں۔
اگر آپ اپنے کھانوں کو زیادہ صحت مند بنانا چاہتے ہیں، تو منجمد کھانے کی خریداری میں احتیاط برتیں۔ بہتر ہوگا کہ آپ فروز فوڈز کی بجائے تازہ کھانےوں کو ترجیح دیں اور خود گھر میں پکائیں۔ اس سے نہ صرف آپ کی صحت بہتر ہو گی، بلکہ آپ اپنے کھانے میں موجود تمام قدرتی اجزاء سے بھی بھرپور فائدہ اٹھا سکیں گے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: زیادہ تر سکتی ہے ہوتی ہے جاتی ہے کے لیے
پڑھیں:
بابراعظم دراصل کہاں غلطی کر رہے ہیں ؟ محمد عامرکا ناقص پرفارمنس پر مشورہ
پاکستان سپر لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ میں کسی سے یاری دوستی نہیں ہوتی اور نہ کوئی سینئر جونیئر ہوتا ہے۔
محمد عامر نے کہا کہ کوئی مجھے پہلے بال پر شاٹ مار دے تو میں اسے جا کر جپھی تو نہیں ڈال سکتا، میں اسے کچھ جا کر بولوں گا ہی تاکہ اس کا فوکس ہٹے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں خونخوار کرکٹ ہوا کرتی تھی، سر ویوین رچرڈز ہمارے ساتھ ہیں ان سے اس بارے پوچھیں، ماضی میں ایسے لگتا تھا کہ بلا گراؤنڈ میں مار دیں گے، جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ اس کا فوکس ہٹانا ہوتا ہے کسی کو ڈسٹرب کرنے کا مطلب کسی کو عزت نہ دینا نہیں ہے، گراؤنڈ سے باہر ہم سب گپیں مار رہے ہوتے ہیں۔
محمد عامر کا کہناتھا کہ کنٹرول میں رہ کر جارحانہ انداز اپنائیں، اگر نامناسب زبان استعمال کرتا ہوں تو امپائر پکڑے گا، میچ ریفری جرمانہ کرے گا، اگر کوئی مجھے جرمانہ نہیں کر رہا تو اس کا مطلب میں کنٹرول میں جارحانہ انداز اپنا رہا ہوں۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ ورلڈ کپ جب کھیلنے آیا تھا تو کاؤنٹی کا معاہدہ چھوڑ کر آیا تھا، جتنا میں ورلڈ کپ میں کھیلا اس دوران میرے پیسے ہی زیادہ لگے ہیں، میرے ٹرینر نے میرے ساتھ سفر کیا، اس کا سارا خرچ میں نے خود اٹھایا، خیر وہ ایک الگ بات ہے، لیکن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ختم ہونے کے بعد کسی نے مجھ سے بات ہی نہیں کی، کسی نے مجھے پلان کا نہیں بتایا، عقل مند کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے، جب میں پلان میں نہیں تو پھر میں نے اپنا تو سوچنا ہے، اب میں نے سوچ لیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ سے تھینک یو ویری مچ۔
ان کا کہنا ہے کہ بابر اعظم پاکستان کا بہترین کرکٹر ہے، اس میں کوئی شک نہیں لیکن اس وقت اس کا بیڈ پیچ چل رہا ہے اور یہ کچھ زیادہ لمبا ہو گیا ہے، ہر کھلاڑی پر بیڈ پیچ آتا ہے، جب بابر اس سے نکلے گا تو لمبے رنز کرے گا، میں نے نوٹ کیا ہے کہ بابر اعظم بال پر کچھ لیٹ آ رہے ہیں اور اس وجہ سے وہ شاٹ سلیکشن کے بارے میں فیصلہ نہیں کر پا رہے۔
محمد عامر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی لیگ میں دو تین میچز سے نہ تو ٹیم کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے نہ کسی کھلاڑی کی پرفارمنس کا، میرا یہ ماننا ہے کہ لیگ کے 10 میچز میں سے تین چار میچز ہی بہت اچھے جاتے ہیں، دو تین درمیانے ہوتے ہیں اور دو تین میچز خراب ہوتے ہی ہیں، یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا حسن ہے۔