توشہ خانہ 2 کیس،عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل نے 2 گواہوں پر جرح مکمل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) اسلام آباد کے سینٹرل جج کی عدالت میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی تحریک انصاف عمران خان کے وکیل نے استغاثہ کے 2 گواہوں پر جرح مکمل کرلی۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی،ملزمان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل قوسین فیصل مفتی نے استغاثہ کے گواہ محمد فہیم اور عمر صدیق کے بیان پر جرح مکمل کرلی
جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ 28 جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کا کیس فوری دوسرے بینچ میں بھیجنے کی استدعا ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل کو مزید معاونت کی ہدایت کردی تھی۔اس سے قبل 13 جنوری کو توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بریت کی درخواستیں خارج کرنے کے اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل کے فیصلے کو چیلنج کر دیا تھا۔دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے بریت کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد کے وکیل
پڑھیں:
10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جن پر عمران خان کے وکیل نے جرح مکمل کر لی۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں ہرجانے کے دعوے پر سماعت ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین چوٹیا نے سوال کیا کہ کیا آپ نے جھوٹا اور من گھڑت دعویٰ دائر کیا ہے؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ جی یہ غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ آپ کا لیگل نوٹس جعلی اور فرضی ہے، اس کی کاپی خود ساختہ بنا کر پیش کی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ جی یہ بھی غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ آپ نے بانی پی ٹی آئی کو لیگل نوٹس بھیجا ہی نہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ بھی غلط ہے میں نے لیگل نوٹس بھیجا ہے۔
وکیل نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی نے سیاسی بیان دیا تھا؟ شہباز شریف نے کہا کہ بالکل سیاسی بیان نہیں تھا بلکہ اس نے ہتک عزت کی۔
وکیل نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے ہاتھ سے تحریر کردہ ہتک آمیز الفاظ نہیں لکھے۔ جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مجھے علم نہیں ہے۔
جس کے بعد عدالت نے دیگر گواہوں کو جرح کے لیے 27 ستمبر کو طلب کر لیا۔