بشریٰ بی بی کو عدالت پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ذاتی حیثیت میں طلب
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
انسداد دہشتگری عدالت راولپنڈی بینچ نے بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی دو درخواستوں پر اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو 6 فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
بشریٰ بی بی نے اپنے فیصل ملک ایڈووکیٹ اور غلام حسنین مرتضیٰ ایڈووکیٹ کے ذریعے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی 2 درخواستیں دائر کی ہیں۔
درخواستوں میں موقف اپنایا گیا کہ یکم فروری کی سماعت میں عدالتی حکم کے باوجود بشریٰ بی بی کو عدالت پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل توہین عدالت کا مرتکب ہوا ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 6 فروری کی سماعت میں ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل
پڑھیں:
عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جارہی، ملاقات نہ کرانا عدالت کے احکامات کی توہین کے مترادف ہے، استدعا کی جاتی ہے کہ فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی سے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات نہ کرانے کا معاملہ، وفاقی و صوبائی سیکرٹری داخلہ اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔ سربراہ سنی تحریک صاحبزادہ حامد رضا نے وکیل خالد یوسف چودھری کے ذریعے توہین عدالت درخواست دائر کی، درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے 2 مرتبہ ملاقات کی اجازت دی، تیسری بار لارجر بنچ نے حکم دیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جارہی، ملاقات نہ کرانا عدالت کے احکامات کی توہین کے مترادف ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے، صاحبزادہ حامد رضا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بائیومیٹرک بھی کروالی۔