کے پی میں بیوہ و نادار عورتوں، یتیم و یسیر بچوں کیلیے خصوصی الاونس کا منصوبہ تیار
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں بیوہ و نادار عورتوں اور یتیم و یسیر بچوں کے لیے خصوصی الاونس کی فراہمی کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے محکمہ سماجی بہبود نے تمام تر منصوبہ بندی کرلی ہے۔
صوبے میں حکومتی سرپرستی میں غریب جوڑوں کی اجتماعی شادیاں کروانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے میں 16 سال کی عمر تک کے یتیم و یسیر بچوں کو 5 ہزار روپے الاونس دینے کے لیے منصوبہ تیار کیا ہے جبکہ 16 ہزار بیوہ خواتین جن کی عمر 45 سال سے زائد ہو ان کو بھی راشن کی مد میں خصوصی الاونس دیا جائے گا۔
بتایا جا رہا ہے کہ محکمہ سماجی بہبود اور زکوٰۃ کے تحت اس سلسلے میں منصوبے تیار کیے گئے۔
اسی طرح پہلی بار معذور افراد کو الیکٹرک وہیل چیئرز کی فراہمی کا منصوبہ بھی شروع کیا جارہا ہے۔ تاہم یہ منصوبہ سرکاری ملازمین اور یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس سے شروع کیا جائے گا۔ صوبے میں 1500 معذور افراد کو یہ الیکٹرک وہیل چیئرز فراہم کی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے میں نادار جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے لیے حکومت نے فی جوڑے کو دو لاکھ روپے اور ولیمے کا کھانا بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ شادی کی تقریب کے پک اینڈ ڈراپ کا بھی انتظام کیا جائے گا۔
اس حوالے سے این سی وی زکوٰۃ کمیٹیوں اور آن لائن آنے والی درخواستوں میں سے غریب و نادار جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کا اہتمام کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر سماجی بہبود قاسم علی شاہ نے بتایا کہ صوبے میں نادار و غریب افراد کے مختلف منصوبے تیار کر لیے گئے ہیں اور یہ منصوبے اپنی حتمی تیاری میں ہیں۔ یتیم و یسیر بچوں اور بیوہ عورتوں کے لیے بھی زکوٰۃ کمیٹیوں کو بھی نامزدگی کا کہا گیا ہے، انکی درخواستوں کو بھی دیکھا جائے گا۔
معمر افراد کے لیے پہلا سینیئر سیٹزن ہوم پچگی میں کھولا جا رہا ہے جس میں 58 سال سے زائد معمر شہریوں کو مفت خوراک، شام کی چائے اور اسنیکس و دیگر سہولیات ملیں گی۔ اس کے لیے نوتھیہ میں سینیئر سیٹیزن کلب جلد کھولا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔