Islam Times:
2025-07-04@12:00:19 GMT

سرینگر میں جشن ولادت امام حسین (ع) کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ ماہ شعبان گلستان زہرا کے بہار جان فزا کا مہینہ ہے اس مبارک مہینے میں وہ برگزیدہ ہستیاں متولد ہوئیں جنہوں نے اپنے عشق و ایمان اور صبر و استقامت سے تاریخ کا دھارا موڑ دیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

سرینگر میں جشن ولادت امام حسین (ع) کا انعقاد

سرینگر میں جشن ولادت امام حسین (ع) کا انعقاد

سرینگر میں جشن ولادت امام حسین (ع) کا انعقاد

سرینگر میں جشن ولادت امام حسین (ع) کا انعقاد

سرینگر میں جشن ولادت امام حسین (ع) کا انعقاد

سرینگر میں جشن ولادت امام حسین (ع) کا انعقاد

اسلام ٹائمز۔ نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع)، سید الساجدین علی ابن الحسین (ع)، علمدار کربلا حضرت اباالفضل العباس (ع) اور شریکۃ الحسین سیدہ زینب الکبریٰ کے ایام ولادت کی مناسبت سے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام قدیمی امام باڑہ حسن آباد سرینگر میں ایک پُروقار جشن میلاد کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب سعید میں شاخہ ہائے جامعہ باب العلم کے طلباء و طالبات، معلمین و معلمات، تنظیمی اراکین اور مقامی لوگوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، تلاوت کلام پاک قاری محمد سلیم نے اس کے بعد بچوں نے رنگا رنگ پروگرام پیش کیا، جس میں منقبت، تقاریر، مکالمہ شامل ہے۔ تقریب سعید میں جو علماء دین شامل تھے، ان میں مولانا سید محمد حسین گریند، مولانا سید محمد حسین صفوی، مولانا سید ارشد موسوی، مولانا غلام محمد گلزار، مولانا امتیاز حسین قابل ذکر ہے۔ انجمن شرعی شیعیان کے صدر مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے موقع کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے ماہ شعبان المعظم کی فضیلت بیان کی۔

آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ ماہ شعبان گلستان زہرا  کے بہار جان فزا کا مہینہ ہے اس مبارک مہینے میں وہ برگزیدہ ہستیاں متولد ہوئیں جنہوں نے اپنے عشق و ایمان اور صبر و استقامت سے تاریخ کا دھارا موڑ دیا اور دین اسلام کو ایک نئی روح اور جہت عطا کی ان برگزیدہ ہستیوں نے ظلم و باطل کے خلاف تاریخ بشریت کی سب سے صبر آزما، دشوار اور قیامت خیز مزاحمت کا مظاہرہ کرکے پرچم حق و صداقت کو قیامت تک سر بلند رکھا ہے۔ آغا سید حسن موسوی نے کہا کہ حضرت امام حسین (ع) سفینہ نجات اور چراغ ہدایت ہیں، امام حسین (ع) رہتی دنیا تک ظلم و باطل کے خلاف استقامت کی علامت کے طور پر یاد کئے جاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) سے ہماری بے پناہ محبت و عقیدت اور وابستگی غیر متزلزل ہے اور اس عقیدت کی شان دین و شریعت کی پابندی اور مولا حسین کی سیرت کی پیروی میں پوشیدہ ہے۔ اس موقع پر مکتب حسن آباد کے ان طالبات کی حوصلہ افزائی ہوئی جنہوں نے زیارت عاشورہ حفظ کرکے پروگرام میں پیش کیا تھا۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سرینگر میں جشن ولادت امام حسین کا انعقاد نے کہا کہ

پڑھیں:

سبیل امام حسینؑ، مجلس عزاء اور جلوس عزاء پر اعتراض ناقابل قبول ہے، علامہ مقصود ڈومکی

اپنے بیان میں علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سبیل امام حسینؑ لگانا اور کربلا کے پیاسوں کی یاد میں لوگوں کو پانی پلانا ایک مبارک عمل ہے، جو سنتِ اہل بیتؑ اور شعائرِ حسینی کا مظہر ہے۔ بعض افراد اس سے خوفزدہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نواسۂ رسول (ص) حضرت امام حسین علیہ السلام جنت کا دروازہ ہیں۔ عزاداری، سبیل اور ذکر حسین (ع) جنت جانے کا راستہ ہے۔ سبیل امام حسین مجلس عزاء اور جلوس عزاء پر اعتراض ناقابل قبول ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نواسۂ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام جنت کے سردار اور دروازہ جنت ہیں۔ آپ (علیہ السلام) کے درِ ولایت سے پوری انسانیت کے لئے نجات اور جنت کا راستہ کھلتا ہے۔ عزاداری امام حسینؑ، ذکر حسینؑ اور پیاسوں کی پیاس بجھانے والی سبیلیں جنت کے راستے ہیں اور عظیم عبادات میں شمار ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبیل امام حسینؑ لگانا اور کربلا کے پیاسوں کی یاد میں لوگوں کو پانی پلانا ایک مبارک عمل ہے، جو سنتِ اہل بیتؑ اور شعائرِ حسینی کا مظہر ہے۔ افسوس ہے کہ بعض یزیدی فکر رکھنے والے افراد سبیلوں اور پانی پلانے کے عمل سے خوفزدہ ہیں اور اس کی مخالفت کرتے ہیں، حالانکہ ہر صاحبِ شعور جانتا ہے کہ پیاسوں کو پانی پلانا نہایت عظیم نیکی ہے۔ علامہ ڈومکی نے واضح کیا کہ بغضِ اہل بیتؑ ایک لاعلاج مرض ہے، اور "آل محمد ﷺ" سے بغض جس کے دل میں ہو، اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں حسینی، کربلائی اور انقلابی عوام وقت کے یزید کے خلاف صف آرا ہیں۔ یزیدِ وقت امریکہ اور اسرائیل ہیں، جن کے مقابلے میں ایران، لبنان اور یمن کے مجاہدین نے صبر و استقامت کے ساتھ ظلم کے خلاف قیام کیا ہے۔ ان کی قربانیوں سے عالمی استکبار کی بنیادیں لرز رہی ہیں اور دنیا کے سامنے حسینی اسلام اور یزیدی اسلام کا فرق نمایاں ہو چکا ہے۔ ایک طرف یزیدی اسلام کے وہ لوگ ہیں جو شیطان ٹرمپ جیسے ظالموں کے سامنے اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو رقص کرواتے ہیں، اور امریکہ و اسرائیل کی غلامی کو باعث فخر سمجھتے ہیں، جبکہ دوسری طرف وہ حسینی و کربلائی ہیں جو دینِ اسلام کے تحفظ کے لئے وقت کے فرعونوں کے خلاف جان کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ یحییٰ سنوار، سید ہاشم صفی الدین، اسماعیل ہانیہ عصر حاضر کے حسینی ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ فلسطین اور غزہ عصر حاضر کی کربلا ہیں۔ وہاں کی مظلوم مزاحمت نے آج کے منافقین کے چہروں سے نقاب نوچ کر ان کے مکروہ چہرے دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیئے ہیں۔ جنرل قاسم سلیمانی، جنرل باقری اور سید حسن نصر اللہ جیسے عظیم مجاہدین کی قربانیوں نے آج بھی حق اور صداقت کے پرچم کو بلند رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مانچسٹر کے علاقے بری میں امام حسینؑ کی شہادت کے موقع پر پہلا ماتمی جلوس منعقد
  • امام حسینؑ مولانا مودودیؒ کی نظر میں
  • شہادتِ امام حسینؓ کا پیغام
  • حسینیہ امام خمینی تہران میں مجلس عزا کا انعقاد
  • سبیل امام حسینؑ، مجلس عزاء اور جلوس عزاء پر اعتراض ناقابل قبول ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • کربلا میں جو کچھ ہوا وہ درحقیقت عدل اور ظلم کے درمیان فیصلہ تھا، علامہ شہنشاہ نقوی
  • انصاران امام حسین علیہ السلام کا تعارف
  • اسوۂ حسینی اور پیغامِ محرم، حق، قربانی اور وحدت کا دائمی پیغام
  • اہل بیت اورصحابہ سے محبت رکھنا ایمان کا حصہ ہے ،دعوت اسلامی
  • سرسید یونیورسٹی میں یومِ حسینؑ کی روحانی اور فکرانگیز مجلس کا انعقاد