حکومت،ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے خوراک کی برآمدات میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حکومت اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی انتھک کوششوں سے پاکستان کے خوراک کے شعبے کی برآمدات میں نمایاں طور پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اب تک رواں مالی سال میں ملکی خوراک کے شعبے کی برآمدات میں تیرہ اعشاریہ آٹھ فیصد بڑھوتی ہوئی ہے اور برآمدات 3 ارب 96 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئی ہیں۔
شماریات بیورو پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران چاول کی برآمدات میں پندرہ اعشاریہ پچاس فیصد کے اضافے سے ایک ارب ستاسی کروڑ روپے ہو گئی۔
زیر تبصرہ مدت کے دوران چینی کی برآمدات گزشتہ سال کے 33,101 ٹن کے مقابلے میں 632,804 ٹن ہو گئی۔
گوشت کی برآمدات میں 3,64 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا جبکہ سبزیوں بالخصوص پیاز کی برآمدات میں 1,71 فیصد کا اضافہ ہوا۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کی برآمدات میں
پڑھیں:
نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔