سندھ اسمبلی: ایم کیو ایم کے عبدالباسط اور ڈپٹی اسپیکر کے درمیان نوک جھونک
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ایم پی اے عبدالباسط اور ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید کے درمیان نوک جھونک ہوگئی۔
ایم کیو ایم رکن اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر کی نوک جھونک کے دوران انتھونی نوید نے کہا کہ آپ کے سوال کا تحریری جواب دے دیا گیا ہے۔
اس پر عبدالباسط نے کہا کہ آپ وزیر کو کھڑا کر کے بتائیں، آپ کو رول پر چلنا ہوگا، بتائیں غیر ملکی سرمایہ کاری کےلیے کیا اقدامات کیے گئےہیں؟ کیا سہولت دی گئی؟
اس پر پارلیمانی سیکریٹری یوسف مرتضیٰ بلوچ نے کہا کہ محکمہ سرمایہ کاروں کی مکمل معاونت کرتا ہے، معزز رکن کو سرمایہ کاروں کی سہولت پر جواب پہلے ہی دے چکا ہوں۔
اس پر آغا سراج نے کہا کہ بار بار 15سال کی بات کرتے ہیں جو ضمنی سوال کا حصہ نہیں، اسے حذف کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔