سندھ اسمبلی: ایم کیو ایم کے عبدالباسط اور ڈپٹی اسپیکر کے درمیان نوک جھونک
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ایم پی اے عبدالباسط اور ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید کے درمیان نوک جھونک ہوگئی۔
ایم کیو ایم رکن اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر کی نوک جھونک کے دوران انتھونی نوید نے کہا کہ آپ کے سوال کا تحریری جواب دے دیا گیا ہے۔
اس پر عبدالباسط نے کہا کہ آپ وزیر کو کھڑا کر کے بتائیں، آپ کو رول پر چلنا ہوگا، بتائیں غیر ملکی سرمایہ کاری کےلیے کیا اقدامات کیے گئےہیں؟ کیا سہولت دی گئی؟
اس پر پارلیمانی سیکریٹری یوسف مرتضیٰ بلوچ نے کہا کہ محکمہ سرمایہ کاروں کی مکمل معاونت کرتا ہے، معزز رکن کو سرمایہ کاروں کی سہولت پر جواب پہلے ہی دے چکا ہوں۔
اس پر آغا سراج نے کہا کہ بار بار 15سال کی بات کرتے ہیں جو ضمنی سوال کا حصہ نہیں، اسے حذف کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اجلاس کے شیڈول کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، بجٹ اجلاس کا آغاز 10 جون کو ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر نےکہا ہے کہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد نہیں ہوگا جبکہ 13 جون سے بجٹ پر بحث کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ ایوان میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق اظہار خیال کا وقت دیا جائے گا۔
اسپیکر کے مطابق وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری رہے گی جس کے بعد اس دن بحث سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جائے گا، جبکہ 23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث کی جائے گی۔
مزید تفصیلات کے مطابق 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث و رائے شماری کی جائے گی۔ 26 جون کو فنانس بل 2025-26 کی قومی اسمبلی سے منظوری کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ 27 جون کو ضمنی گرانٹس اور دیگر اہم امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے منظور شدہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی صرف اسپیکر کی اجازت سے ممکن ہوگی۔
قومی اسمبلی کے اس بجٹ اجلاس کو ملکی معیشت کی سمت طے کرنے میں کلیدی اہمیت حاصل ہے، جہاں حکومتی پالیسیوں، ٹیکس تجاویز اور اخراجات کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان زوردار بحث متوقع ہے۔