امریکی خاتون کو ایک لاکھ روپے کس نے دیے، نوٹ گننے کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی کے نوجوان کی محبت میں مبتلا ہوکر پاکستان پہنچنے والی امریکی خاتون کو ایک لاکھ روپے مل گئے۔
19 سالہ نوجوان ندال احمد میمن کے ساتھ شادی کی غرض سے پاکستان آنے والی اونیجاہ اینڈریو رابنسن نے واپس امریکا جانے میں سہولت کے لیے ایک لاکھ ڈالر کا مطالبہ کیا تھا۔
انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکی خاتون موصول ہونے والی رقم گن رہی ہیں اور ساتھ کھڑا شخص تصدیق کے لیے ویڈیو بنا رہا ہے۔البتہ، یہ بات سامنے نہیں آ سکی ہے کہ یہ رقم ان کو کس نے دی ہے۔
واضح رہے 33 سالہ خاتون 11 اکتوبر کو 2024 کو ندال احمد میمن سے شادی کی غرض سے کراچی پہنچی تھیں۔ تاہم، ندال احمد کے خاندان نے اس شادی سے انکار کر دیا تھا۔
غیر سرکاری اداروں کی جانب سے مدد کی یقین دہانی (واپسی کا ٹکٹ اور مالی مدد) کے باوجود اونیجا نے واپس جانے سے انکار کیا اور ندال احمد کے گھر کے باہر ڈیرہ جما لیا۔
چھیپا ویلفیئر کے آفس کے باہر ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں خاتون نے حکومت سے ایک لاکھ ڈالر کا مطالبی کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ندال احمد ایک لاکھ نے والی
پڑھیں:
آپ جو انڈہ کھا رہے ہیں وہ اصلی ہے یا نقلی؟ فیکٹری میں بنے جعلی انڈوں کی ویڈیو وائرل
خوراک میں ملاوٹ کا سلسلہ دن بدن خطرناک صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اب قدرتی غذاؤں کی مصنوعی شکلیں بھی عام ہونے لگی ہیں، جن میں ’مصنوعی انڈے‘ سرفہرست ہیں۔ یہ انڈے ظاہری طور پر بالکل اصلی محسوس ہوتے ہیں، تاہم درحقیقت یہ مختلف کیمیکلز کو ملا کر فیکٹریوں میں تیار کیے جاتے ہیں۔
حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح چند منٹوں میں کیمیکل سے بنے جعلی انڈے تیار کیے جا رہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہلے ایک شفاف مائع تیار کیا جاتا ہے، جس سے انڈے کی سفیدی اور زردی علیحدہ علیحدہ بنائی جاتی ہے۔ بعد ازاں انہیں انڈے کے سانچوں میں ڈال کر سخت کیا جاتا ہے تاکہ وہ اصلی انڈوں جیسے دکھائی دیں۔
آپ جو انڈا کھا رہے ہیں، ممکن ہے وہ کسی مرغی کا نہ ہو۔ کیمیکل مائع سے بنائے گئے جعلی خولوں کے ساتھ جعلی انڈے منٹوں میں تیار کیے جا رہے ہیں۔ pic.twitter.com/VDHTpwANot
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) November 3, 2025
ویڈیو دیکھنے کے بعد صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے، ایک صارف نے لکھا کہ یہ نقلی انڈے ہی ہوں گے کیونکہ اتنے اربوں لوگوں کو یہ انڈے کیسے ہر جگہ مل جاتے ہیں۔اور ہر دکان میں ہزاروں پڑے ہوتے ہیں۔
ایسا ہی ہوگا کیونکہ اتنے اربوں لوگوں کو یہ انڈے کیسے ہر جگہ مل جاتے ہیں۔اور ہر دکان میں ہزاروں پڑے ہوتے ہیں۔
— Zahran (@Zahraan___) November 3, 2025
تحسین علی نے مزاحیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے میں نے اپنی مرغی رکھی ہوئی ہے۔
اسی وجہ سے میں نے ذاتی مرغی رکھی ہوئی ہے ????
— ???????????????????????????? ???????????? (@Tahseen_gilgiti) November 3, 2025
کئی صارفین یہ سوال پوچھتے نظر آئے کہ آخر اصلی اور نقلی انڈے کی پہچان کیا ہے اور اس کا فرق کیسے پہچانیں گے جبکہ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ یہ سب جھوٹ ہے ایسے انڈے دنیا میں کہیں بھی موجود نہیں۔
ایک تحقیقی مقالے کے مطابق مصنوعی انڈوں کے خول بنانے کے لیے کیلشیئم کاربونیٹ، میگنیشیم کاربونیٹ، ٹرائی کیلشیئم فاسفیٹ، پروٹین، اولبومین اور لائسوزائم جیسے کیمیکلز استعمال کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح انڈے کی سفیدی تیار کرنے کے لیے گلوبولین، اوگلائیکو پروٹین اور سیسٹین جبکہ زردی کے لیے سیرم البومین اور دیگر مصنوعی مادے شامل کیے جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اصلی اور نقلی انڈے کی پہچان نقلی انڈے ویڈیو وائرل