اسلام آباد:

جعلی انٹرنشپ ویب سائٹس کے ذریعے طلبہ و طالبات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کرنے کی کوششوں کا انکشاف ہوا ہے، ماہرین نے طالب علموں کو خبردارکیا ہے کہ حکومت پاکستان کی آفیشل ویب سائٹس کے ذریعے ہی انٹرنشپ یا اسکالرشپ کے لیے درخواست دیں۔

ماہرین کے مطابق جرائم پیشہ عناصر نےحکومتی انٹرنشپ پروگرامز سے ملتی جلتی جعلی ویب سائٹس بنالی ہیں، ملتے جلتے ناموں والی یہ ویب سائٹس بالکل سرکاری ویب سائٹس کی طرح دکھائی دیتی ہیں۔

یہ جعلی ویب سائٹس طلبہ وطالبات کی ذاتی معلومات طلب کرتی ہیں اور ان کے ذریعے جرائم پیشہ افراد طلبہ و طالبات کا ڈیٹا حاصل کر کے ان کے بینک اکاؤنٹس اور دیگر اہم معلومات ہیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دھوکے باز عناصر طلبہ و طالبات کو کال کر کے خود کو حکومتی انٹرنشپ پروگرام کا نمائندہ ظاہر کرتے ہیں اورایک مخصوص تصدیقی کوڈ مانگتے ہیں جو طلبا کے فون پر بھیجا جاتا ہے، جیسے ہی طلبا یہ کوڈ فراہم کرتے ہیں ان کے اکاؤنٹس ہیک کر لیے جاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ طلبہ و طالبات صرف حکومت پاکستان کی آفیشل ویب سائٹس کے ذریعے ہی انٹرنشپ یا اسکالرشپ کے لیے درخواست دیں، کسی بھی غیر مصدقہ ویب سائٹ پر معلومات درج کرنے سے گریز کریں اور فون کال پر کسی بھی اجنبی شخص کے ساتھ ذاتی تفصیلات یا تصدیقی کوڈ شیئر نہ کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ویب سائٹس کے ذریعے طلبہ و طالبات

پڑھیں:

بھارت سے متعلق بیان جھوٹا ہے، میرے نام سے منسوب پوسٹ فیک ہے، شاہد آفریدی کی وضاحت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھارت سے متعلق سوشل میڈیا پر زیر گردش ایک متنازع پوسٹ کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور جعلی قرار دے دیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آفریدی کے نام سے ایک تصویر اور پوسٹ تیزی سے وائرل ہو رہی تھی، جس میں مبینہ طور پر انہیں یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا کہ “انڈیا کرکٹ، ٹیکنالوجی اور ہمت ہر چیز میں پاکستان سے 10 سال پیچھے ہے، حتیٰ کہ انہیں اپنا دشمن کہنا بھی توہین ہے۔”

پوسٹ دیکھنے کے لیے کلک کریں۔

تاہم شاہد آفریدی نے اس پوسٹ پر فوری ردعمل دیا اور اسے جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا۔ انہوں نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر مذکورہ پوسٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے مختصر مگر دوٹوک انداز میں لکھا:
“یہ فیک ہے۔”

شاہد آفریدی سوشل میڈیا پر اکثر متحرک رہتے ہیں اور ملکی و بین الاقوامی معاملات پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان کے نام سے جھوٹی باتیں منسوب کرنا نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ غیر اخلاقی بھی ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب کسی معروف شخصیت کے نام سے من گھڑت بیانات سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے ہوں۔ ماہرین کے مطابق ایسی جعلی پوسٹس سے بچنے کے لیے تصدیق شدہ ذرائع پر ہی بھروسہ کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ: بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کو محدود کرنے کے اقدامات زیر غور
  • موبائل مارکیٹس میں جعلی ا سمارٹ فونز کی فروخت کا انکشاف
  • جعلی خبروں کی وجہ سے بھارتی میڈیا کی ساکھ بین الاقوامی سطح پر شدید متاثر
  • فنانس ایکٹ کے تحت ایف بی آر کے ا ختیارات میں مزیداضافہ تجویز، سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھی زد پر آئیں گے
  • موبائل مارکیٹس میں جعلی سمارٹ فونز کی فروخت کا انکشاف
  • پاکستان کی موبائل مارکیٹس میں جعلی اسمارٹ فونز کی فروخت کا انکشاف، عوام کس طرح بچیں؟
  • جعلی خبروں کی بھرمار؛ بھارتی میڈیا کی ساکھ بین الاقوامی سطح پر شدید متاثر
  • تحفظ ماحول: سرسبز زمین کے لیے صاف نیلا سمندر ضروری
  • ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جھوٹی قرار
  • بھارت سے متعلق بیان جھوٹا ہے، میرے نام سے منسوب پوسٹ فیک ہے، شاہد آفریدی کی وضاحت