جعلی انٹرنشپ ویب سائٹس کے ذریعے طلبا کے سوشل میڈیا اوربینک اکاؤنٹ ہیک کرنے کی کوششوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
جعلی انٹرنشپ ویب سائٹس کے ذریعے طلبہ و طالبات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کرنے کی کوششوں کا انکشاف ہوا ہے، ماہرین نے طالب علموں کو خبردارکیا ہے کہ حکومت پاکستان کی آفیشل ویب سائٹس کے ذریعے ہی انٹرنشپ یا اسکالرشپ کے لیے درخواست دیں۔
ماہرین کے مطابق جرائم پیشہ عناصر نےحکومتی انٹرنشپ پروگرامز سے ملتی جلتی جعلی ویب سائٹس بنالی ہیں، ملتے جلتے ناموں والی یہ ویب سائٹس بالکل سرکاری ویب سائٹس کی طرح دکھائی دیتی ہیں۔
یہ جعلی ویب سائٹس طلبہ وطالبات کی ذاتی معلومات طلب کرتی ہیں اور ان کے ذریعے جرائم پیشہ افراد طلبہ و طالبات کا ڈیٹا حاصل کر کے ان کے بینک اکاؤنٹس اور دیگر اہم معلومات ہیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دھوکے باز عناصر طلبہ و طالبات کو کال کر کے خود کو حکومتی انٹرنشپ پروگرام کا نمائندہ ظاہر کرتے ہیں اورایک مخصوص تصدیقی کوڈ مانگتے ہیں جو طلبا کے فون پر بھیجا جاتا ہے، جیسے ہی طلبا یہ کوڈ فراہم کرتے ہیں ان کے اکاؤنٹس ہیک کر لیے جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ طلبہ و طالبات صرف حکومت پاکستان کی آفیشل ویب سائٹس کے ذریعے ہی انٹرنشپ یا اسکالرشپ کے لیے درخواست دیں، کسی بھی غیر مصدقہ ویب سائٹ پر معلومات درج کرنے سے گریز کریں اور فون کال پر کسی بھی اجنبی شخص کے ساتھ ذاتی تفصیلات یا تصدیقی کوڈ شیئر نہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویب سائٹس کے ذریعے طلبہ و طالبات
پڑھیں:
بجٹ 2025-26 : سوشل میڈیا کی آمدنی پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
بجٹ 2025-26 : سوشل میڈیا کی آمدنی پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومت کی جانب سے بجٹ 2025-26 میں یو ٹیوب اور سوشل میڈیا سے ہونے والی آمدنی پر بھی ٹیکس ادا کرنا ہوگا، نیا قانون آگیا، ٹیکس پر ماہ کی 7 تاریخ تک حکومت کے خزانے میں جمع کرانا ہوگا جبکہ ٹیکس جمع نہ کرانے کی صورت میں جرمانہ بھگتنا ہو سکتا ہے۔سوشل میڈیا سے کمائی کرنے والے بھی ٹیکس کے ریڈار میں آگئے، یوٹیوب اور سوشل میڈیا کے دیگر ذرائع سے کمائی میں سرکار بھی شراکت دار ہوگئی۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 26-2025 کے لیے بجٹ پیش کر دیا، اگلے مالی سال کے اس وفاقی بجٹ میں نیا قانون نافذ کیا گیا ہے، جس کے تحت سوشل میڈیا اور یوٹیوب سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس دینا ہوگا۔نئے قانون کے تحت ٹیلی میڈیسن، آڈیو، ویڈیو، ای لرننگ، آن لائن بینکنگ اور لائیو اسٹریمنگ ٹیکس کی زد میں آئیں گے جبکہ ای کامرس ، ای اسٹور اور آن لائن مارکیٹنگ سے منسلک افراد بھی نئے ایکٹ کی زد میں آئیں گے۔
غیرملکی کمپنی سے اشیا یا خدمات کے بدلے رقوم پر بینک اورایکسچینج کمپنیاں 5 فیصد ٹیکس ادا کرنے کی پابند ہوں گی، یہ ٹیکس ماہانہ بنیادوں پر ہر ماہ کی 7 تاریخ کو قومی خزانے میں جمع کرانا ہوگا جبکہ ٹیکس جمع نہ کرایا تو بینک یا ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔سوشل میڈیا پلیٹ فارمز حکومت کو 3 ماہ کی رپورٹ دینے کے پابند ہوں گے، اس رپورٹ میں خریدار کا تفصیلی ڈیٹا موجود ہوگا جبکہ رپورٹ جمع نہ کرانے کی صورت میں 10 لاکھ تک جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے، اسی طرح غیرملکی کمپنی نے 3 ماہ تک ٹیکس نہ دیا تو بینک سے رقوم بھیجنا معطل ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پاکستان نے نئے مالی سال 2025- 26 کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے 17 ہزار 573 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا، جس میں 600 سے 700 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیلی پارلیمنٹ کی تحلیل کے لیے ابتدائی ووٹنگ آج ہوگی اسرائیلی پارلیمنٹ کی تحلیل کے لیے ابتدائی ووٹنگ آج ہوگی مظفرگڑھ: خاتون اے ڈی سی کے بھیس بدل کربی آئی ایس پی مراکز پر چھاپے، 3000 تک کی ناجائز کٹوتیوں کا انکشاف ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ سمندر پار پاکستانیوں کا حکومت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا ثبوت ہے، وزیراعظم پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق بڑا اعلان کردیا،تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس 19 جون کو طلب، ہائیکورٹ کے ججز کی سالانہ کارکردگی جانچنے کے اصولوں پر غور ہوگا ٹرمپ نے چین امریکا تجارتی معاہدہ ہونے کا اعلان کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم